سونیا (٣)

ہاں
کبھی دکھ ہے
کبھی سکھ ہے
یہ ہے زندگی

زندگی اتنی آسانی سے معاف نہیں کرتی،،،انسان بے بسی سے ناممکنات میں شامل
ہو جاتا ہے،،،مگر زندگی صبح شام،،،مہینہ در مہینہ،،،سال سے سال،،،اور ،،پھر اسے
زندگی سے ہار مان لینا آجاتا ہے جسے وہ کبھی صبر اور کبھی بے بسی سے تعبیر ،،،
کرتا ہے۔

سونیا انہی خیالوں میں بیٹھی ہوئی اپنی بس کی بے بسی سے آزاد ہوگئی،،،

آفس کا ماحول کبھی کبھی بہت تکلیف دہ ہوجاتا تھا،،،جیسے آفس نہ ہو،،،کوئی
روح کو زخمی کرنے والی شکار گاہ ہو،،،
سامنے وہ کمینہ سگریٹ کے مرغولے بنارہا تھا،،،اتنی صبح انسان کیسے سگریٹ
جیسی غلیظ شے کو منہ لگا سکتا ہے،،،

سامنے ہی اسکی دوست اسے سوالیہ نظروں سے دیکھ رہی تھی،،،مسکرا کر بولی،،،
سونیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!!!!!!!
سونیا نے سوالیہ نظروں سے اسے دیکھا پھر جھٹ سے بولی،،،پلیز،،،کوئی ایسی ویسی
بات مت کہنا،،،میرا فضولیات سننے کا کوئی موڈ نہیں،،!!

نوشی مسکرا کر بولی،،،اب میں تجھے کوئی لَو لیٹر لکھنے سے تو رہی،،بس یہی پوچھنا
تھا کہ سب ٹھیک ہے،،،؟ یو آر لیٹ ٹوڈے

سونیا نے اپنے بالوں کو مزید کَس کر قابو کیا،،،اس کے بال اک سیدھ میں بہت اچھے
لگنے لگے،،،بالوں کی مشقت سے آزاد ہو کر وہ بولی،،،محترمہ نوشی،،میں بی ایم ڈبلیو
میں نہیں آتی،،،بلکہ ڈبلیو آلیون میں آتی ہوں،،،
لوڈشیڈنگ،،،ماں،،،پورے محلے کی گالیوں سے یہاں تک جنگ کرتی ہوئی آتی ہوں،،
کاش میں لڑکا ہوتی،،،سب کو ٹھیک کر دیتی،،،،

نوشی جھٹ سے بولی،،،،اگر تو لڑکا ہوتی،،،میں فوراَ ہاں کردیتی،،،
سونیا نے غصے سے نوشی کو دیکھا،،،ہونہہ،،،تم نے انکار کرنا سیکھا ہی کب ہے،،،١٠١
لوگوں سے تمہاری محبت ہوچکی ہے،،،پھر جھٹ سے بولی،،،شکر ہے میں لڑکا نہیں،،،
ورنہ بابر بھائی کی طرح شادی کرکے ماں کو چھوڑ دیتی،،،مسکرا کر بولی،،،پھر میری ماں
کس پر نظر رکھتی،،،کس کو نصیحتیں کرتی،،،اور میں کس سے لڑتی،،،

پھر فہیم کے چیمبر کی طرف منہ کرکے بولی،،،اس دو ٹکے کے انسان کی ایسی تیسی،،،
کون کرتا،،،تھینکس گاڈ،،،ایم آ گرل،،،

نوشی نے اوپر آسمان کی طرف منہ اٹھایا،،،کانوں کو ہاتھ لگایا،،،اور بولی،،،تھینکس گاڈ،،،
تم لڑکا نہیں ہو،،،میں تو شادی کرکے برباد ہو جاتی،،،

بات ختم ہوتے ہی دونوں نے زور سے تالی ماری،،،ان کے قہقہوں نے پورے آفس میں
زندگی کے رنگ بھر دئیے،،،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1253994 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.