پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اس بات پر خوش
نہیں ہیں کہ ان کی ٹیم کو سپر 4 کے دو میچز کھیلنے شدید گرم موسم میں دبئی
سے ابوظہبی جانا پڑے گا جبکہ بھارتی ٹیم اپنے تمام میچز دبئی میں ہی کھیلے
گی۔
|
|
سرفراز احمد نے بی بی سی کے سوال پر کہا کہ ایشیا کپ کے پول اے کو دیکھیں
تو اگر بھارتی ٹیم دوسرے نمبر پر بھی آتی ہے تب بھی وہ ابوظہبی میں جاکر
نہیں کھیلے گی۔
سرفراز احمد نے کہا کہ ٹریولنگ( سفر) ایسا معاملہ ہے کہ میچوں کے دوران
ڈیڑھ گھنٹے کا سفر آسان نہیں اور پھر اس شدید گرمی میں دبئی سے ابوظہبی
جانا، ایک دن میچ اور پھر ایک دن آرام کے بعد دوبارہ میچ کھیلنا صحیح نہیں
ہے۔
'شیڈول چاہے وہ انڈیا ہو یا پاکستان ہو سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے اور ہر
ٹیم کو ابوظہبی میں بھی یکساں میچز کھیلنے چاہئیے۔'
اس بارے میں سرفراز احمد نے کہا کہ انہیں علم نہیں کہ ایشین کرکٹ کونسل نے
اس بارے میں کیا قواعد و ضوابط بنائے ہیں۔
اس سوال پر کہ کیا پاکستانی ٹیم منیجمینٹ نے اس بارے میں باضابطہ طور پر
اپنے تحفظات ظاہر کیے ہیں توسرفرازاحمد نے کہا کہ انہیں اس بارے میں علم
نہیں ہے لیکن جو بھی تحفظات ہونگے پاکستان کرکٹ بورڈ اس بارے میں دیکھ رہا
ہوگا۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ میں اگر بھارتی ٹیم گروپ اے میں دوسرے نمبر پر بھی آتی
ہے تب بھی اسے اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلنے ہیں جبکہ دوسری جانب
پاکستانی ٹیم 21 اور 26 ستمبر کو ابوظہبی میں سپر4 کے دو میچز کھیلے گی
جبکہ اس کا بھارت کے خلاف میچ 23 ستمبر کو دبئی میں ہوگا۔
|
|
جب اس بارے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے منیجر طلعت علی سے رابطہ کیا گیا تو
انہوں نے بھی اس بارے میں لاعلمی ظاہر کی اور کہا کہ یہ معاملہ بورڈ دیکھ
رہا ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان اس وقت ایشین کرکٹ کونسل کا سربراہ ہے اور 20 ستمبر کو
دبئی میں ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس ہونے والا ہے جس کی صدارت پاکستان کرکٹ
بورڈ کے چیرمین احسان مانی کریں گے۔
|
|