زنا سے نجات

کاش ماں باپ سمجھ جائین یہ دجالی فتنے کا دور ہے ایمان بچانا بہت مشکل اسی لئے کہتا ہوں نکاح عام کرو ذنا مشکل کرو۔

ماں میں جلد شادی کرنا چاہتا ہوں گناہ سے بچنا چاہتا اپنا آدھا ایمان مکمل کرنا چاہتا ہوں تم کیوں نہیں میری جلد شادی نہیں کرتی ؟

میں ایک عام انسان ہوں 17 یا 18 سال میری عمر ہے اور میرا گھرانہ مذہبی ہے جہاں نماز روزہ دین کو بہت اہمیت دی جاتی ہے مگر یہ ,اہمیت صرف نماز روزہ تک ہی ہے جو حکم اسکے علاوہ ہے وہ ہمارے خاندان میں پورتے نہیں ہوتے۔ میں نے سکول کالج سے لے کر ہر ادارے میں اپنے آپ کو گناہوں سے محفوظ رکھنے کی اللہ کی طاقت سے سے کوشش کی میرے دوست گرل فرینڈز بناتے تھے برے کام کرتے تھے ڈیٹیں مارتے تھے مگر میں نے ہمیشہ سوچا میں یہ سب کام حلال طریقے سے کروں گا جب میری عمر 17 سال ہوئی تو مجھے شدید شادی کی طلب ہونے لگی مجھے اپنے آپ کو برائی سے بچانا شدید مشکل ہوگیا میں نے اپنے گھر والوں کو کہنا شروع کیا اب وقت آگیا ہے میری شادی کر دیں میں نے پڑھائی تقرییا مکمل کرلی ہے اور جلد کاروبار کا افتاح کرنے والا ہوں

مگر میرے گھر والوں نے شدید اعتراضات اٹھانے شروع کئے ابھی تمہاری عمر ہی کیا ہے میں نے انکو قرآن احادیث سے ریفرنس دئے مگر انہوں نے اسکو یہ کہ کر پرے کر دیا باقی اسلام کی باتیں بھی مانوں اور ایک دن میری ماں نے بتایا میں نے قرآن کا ترجمعہ پورا پڑھ لیا میں نے کہا ایسا پڑھنے کا فائدہ کیا جس پر عمل نہیں کرنا۔ قرآن میں لکھا ہے بالغ ہوتے شادی کرو حدیث میں آتا ہے اگر بالغ ہونے کے بعد ماں باپ شادی نا کریں اولاد گناہ کریں تو سارا گناہ ماں باپ کو ہوگا اولاد کو نہیں۔۔۔۔جاری ہے انٹرنیٹ ٹی وی پر فحاشی کا بازار عام ہے دوستوں کے ساتھ دیکھتا ہوں وہ لڑکیوں میں انجوائے کر رہے ہیں بازاروں میں لڑکیوں پر نظر پڑ جائے باریک کپڑے جسم ٹائٹ کیسے بچاؤں اپنے آپ کو ۔ میں چڑ چڑا ہوتا جا رہا ہوں گھر والے کہتے بتمیز ہو گیا ہے مگر انکو سمجھ نہیں آتی یہ بتمیزی کیوں ہوتی ۔ میں 25 ہزار میں اپنی بیوی کے ساتھ گزارا نہیں کر سکتا ؟مگر میری کوئی سنتا نہیں کہتے ہیں ابھی عمر ہی کیا ہے 17 سال صرف اور شادی کا نام 25 سال کی عمر سے پہلے نا لینا۔ میں کیسے سمجھاؤں نوجوانوں کو ترقی کرنے کے لئے سکون کا ماحول چاہئے اور اللہ نے قرآن میں کہاں ہے میاں بیوی ایک دوسرے سے سکون حاصل کرو کہاں گئے میرے اللہ کے احکامات اور میرے نبی ﷺ کی تعلیمات کیا یہ صرف نعرے مارنے کے لئے ہے کہ ہم عاشق رسول ہیں مگر عمل کی دفعہ زیرو۔۔۔۔۔۔

اگر میں برائی کی طرف مائل ہو گیا تو کون زمہ دار ہوگا میرے ماں باپ یا پھر یہ معاشرہ میڈیا سیاستدان جنہوں نے زنا آسان کر دیا ہے مگر شادیاں مشکل کر دی ہیں کیسے اللہ کی برکت نازل ہوگی اس ملک پر۔کاش ماں باپ سمجھ جائین یہ دجالی فتنے کا دور ہے ایمان بچانا بہت مشکل اسی لئے کہتا ہوں نکاح عام کرو ذنا مشکل کرو۔

عبداللہ سفیان
About the Author: عبداللہ سفیان Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.