کراچی میں ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ ،قومی المیہ

کراچی میں ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ نے ایک بار فضا کو سوگوارکر دیا جس سے نہ صرف کراچی کے شہری خوف زدہ ہوگئے ہیں بلکہ پورے ملک سے جہاں جہاں سے لوگ معاش کے لیے وہاں آئے تھے ان کے اہلخانہ بھی خوف وہراس میں مبتلا ہیں یہ صورت حال حکومت کیلئے بھی چیلنج ہے اوراس پر قابو پانا بھی حکومتی ذمہ داری ہے گزشتہ کئی روز سے جاری اس ٹارگٹ کلنگ میں درجنوں افراد مارے جاچکے ہیں اور بے گناہوں کے قاتل وند ناتے پھر رہے ہیں اوروہ ہرروز وارداتیں کرکے شہریوں کودوبارہ سے اپنے گھروں تک محدود کرنے کی کوششیں کررہے ہیں ایم کیو ایم ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ دار سندھ حکومت اوروفاقی وزرات داخلہ کو ٹھہراتی ہے لیاقت آباد کراچی کا مصروف ترین اور گنجان علاقہ ہے جہاں اتوار کے روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تنویر عباس کے جنازے میں شریک لوگوں پر بھی دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس سے مزید دو افراد جاں بحق ہوگئے اس واقعہ کے بعد علاقے میں بہت زیادہ کشیدگی پھیل گئی جس کے باعث دکانیں اور بازار فوراً بند کردیے گئے علاقے میں ٹریفک جام ہوگئی اسی طرح گلشن معمار میں نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک سیاسی تنظیم کا رکن شدید زخمی ہوگیا ابوالحسن اصفہاتی روڈ پر فائرنگ سے ایک سیاسی تنظیم کا رکن شدیدزخمی ہوگیا کرسچئن کالونی میں بھی ایسی درندگی کا واقعہ پیش آیا جہاں 3 نوجوان سڑک کنارے بیٹھے تھے نا معلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے یہ تینوں جاں بحق ہوگئے ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ تینوں مقتولین کا لعدم سپاہ صحابہ کے رکن تھے متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ سے لاتعلق کا اظہار کیا اور اسے واقعات کی شدید مذمت کی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن وفاقی وزیرڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان واقعات کی ذمہ داری سندھ حکومت صوبائی اور وفاقی وزرات داخلہ میں جو سوچی سمجھی سازش کے تحت ان واقعات کو ایم کیو ایم سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے پولیس رینجرز اور سرکاری ایجنسیوں کی موجود گی میں دہشتگردوں کا اسی طرح دندناتے پھرنا اوربے گناہ لوگوں کے خون سے ہولی کھیلنا افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو آزمائش میں نہ ڈالا جائے کارکن پرامن رہ کراس سازش کوناکام بنادیںڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل سے ایم کیو ایم سوگوار ہے اس پر ٹارگٹ کلنگ کے الزامات باعث تکلیف ہیں وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک کراچی کے شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے دعوے تو کرتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کرتے اوربظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہو ں نے کراچی کے شہریوں کودہشتگردی کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا ہے سندھ حکومت کی گرفت بھی بہت کمزور ہے یہ امر افسوسناک ہے کہ کراچی میں دہشتگرد اورقاتل گروپ اچانک سرگرم ہوگیا جنہوں نے عروس البلاد شہرکو ایک بار پھر خون میں نہلادیا یہ بربریت ہے اس کے خلاف پوری قوم کواکٹھا ہونا ہوگا حکومت کوچاہیے کہ وہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کے گرد گھیرا تنگ کریں اوران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ان کے ساتھ کسی قسم یک رعایت مزید ہلاکتوں کا سبب بن سکتی ہے حکومت کو حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے دودوہاتھ کرنا ہوں گے جولوگ ان نفاذ فعل میں ملوث ہیں ان کی ہمدردیاں ملک وقوم کے ساتھ نہیں دہشتگردی کا واقعہ کسی بھی جگہ پرہوقابل مذمت ہوتاہے دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا حکومت کو کراچی میں مستقل امن کے لیے سوات جیسا آپریشن کرنا ہوگا محض بیانات سے دہشتگردی پرقابو نہیں پایا جاسکتااوردہشتگرد حکومتی اعلانات سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ان کے خلاف گرینڈآپریشن کرنے کی ضرورت ہے اگراس میں تاخیر کی گئی اورعوام کی جان ومال کا تحفظ نہ کیا گیا تو دہشتگردوں کے حوصلے مزید بڑھ جائیں گے اوریہ کراچی کی طرح دوسرے شہروں میں بھی قتل غارت گری کا سلسلہ شروع کرسکتے ہیں دہشتگردوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں منظم سازش کے تحت نہتے اوربے گناہ لوگوں پرفائرنگ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے دہشتگرد اپنی کاروائیوں کے ذریعے دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کاردعمل ہے اورکل کو یہ دہشتگرد غیر ملکیوں کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں سندھ کے مشیر جمیل سومرو نے ٹارگٹ کلنگ کودہشتگردوں کی کاروائی قراردیا انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میںحکومت پرلگائے جانے والے الزامات اس کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش ہے ہرحکومت امن وامان قائم رکھنے کی کوششیں کرتی ہے وفاقی حکومت بھی کراچی میں ٹارگٹ کلنگ سے خاصی پریشان ہے اوراس نے اس پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ادھر وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک بھی کراچی کی صورتحال پرخاصے فکرمند ہیں انہوں نے دہشتگردوں کو خبردارکیا ہے کہ وہ حکومت کو کسی آزمائش میں نہ ڈالیں حکومت بہت صبروبرداشت سے کام لے رہی ہے لیکن اسے اس کی کمزوری پرممعول کرنا دہشتگردوں کی بچگانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے حکومت کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو پھر دہشتگروں کوپورے ملک میں پناہ کے لیے کوئی جگہ نہیں مل سکے گی اگروہ قتل وغارت گری سے باز نہ آئے تو حکومت کو مجبوراً گرینڈ آپریشن کرنا پڑے گا اورپھرکسی کو معافی نہیں ملے گی بہتریہ ہے کہ دہشت گرداپنی مذموم کا روائیوں سے باز آجائیں انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومتی کوششوں سے بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے اوراب جو لوگ کراچی میں سراٹھا رہے ہیں ان کے سرکچل دیے جائیں گے اوران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا حکومت عوام کی جان ومال کے تحفظ کے لیے انپے وعدے پرقائم ہے اورہرصورت شہریوں دہشتگردوں سے سختی سے نمٹا جائے گا حکومت اپنی آئنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اوروہ اپنے فرائض سے کسی طور بھی غفلت اورکوتاہی نہیں برتے گی کراچی کی سرزمین کو امن کا گہوارا بنانا حکومت کے ساتھ عوام کی بھی ذمہ داری ہے شہریوں کوچاہیے کہ وہ شرپسند عناصر کی نشاندہی کریں تاکہ ان کے خلاف فوری طورپر کاروائی شروع کی جاسکے کراچی شہر قائد ہے اسکی رونقیں بحال کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے حکومت کی کوشش ہے کہ دہشتگرد ہتھیار پھینک دیں اگرانہوں نے اپنی کاروائیاں جاری رکھیں تو حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی وہ مٹھی بھر دہشتگردوں کو شہریوں کے قتل عام کی اجازت ہرگز نہیں دے گی حکومتی کوششوں سے ایسا لگتا ہے کہ شہر قائد میں جلد روشنیاں بحال ہوجائیں گی اورٹارگٹ کلنگ کے واقعات وضہ پارینہ بن جائیں گے لوگوں میں پایا جانیوالا خوف و ہراس جلد ختم ہوجائے گا اوراہل کراچی بہت جلد اپنی معمول کی زندگی بسر کرنے کے قابل ہوسکیں گے اوردہشتگرد اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے
SAIF ASHIR
About the Author: SAIF ASHIR Read More Articles by SAIF ASHIR: 60 Articles with 101429 views I am 22 years old. .. View More