غصہ آنا ایک فطری امر ہے۔جن و انس اور حیوانوں پر یہ
کیفیت طاری ہوتی ہے۔فرشتے اس سے پاک ہیں کیونکہ ان کے اندر غصہ کرنے کی
طاقت ہی نہیں رکھی گئی۔جب طاقت بھی ہو اور پھر بھی اس پر قابو پالیا جائے
تو یہ ایک بہادری والا کام ہے۔ اور غصے کی کیفیت میں کسی شخص کا صبر وتحمل
کا مظاہرہ اور اپنے نفس کا مقابلہ کرنے سے اس کے اچھے یا برے ہونے کا پتا
چلتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ بہادر وہ نہیں جو اپنے مد
مقابل پر غالب آ جائے بلکہ بہادر وہ ہےجو اپنے غصے پر قابو پالے۔
ہم غصے پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟یہ وہ سوال ہے جس کا جواب قرآن وحدیث سے
دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
جب ہمیں غصہ آئے تو درج ذیل افعال/اقدامات کرکے اپنے آپ پر قابو پا سکتے
ہیں۔
1- اللہ کا ذکر کرکے:
قرآن پاک میں ہے: ألا بذكر الله تطمئن القلوب" اللہ کے ذکر سے دلوں کو سکون
ملتا ہے". غصہ اطمینان و سکون کی ضد ہے اور اطمینان اللہ کے ذکر سے حاصل
ہوتا ہے۔ اس لیے غصے کی حالت میں اللہ کا ذکر کرکے ہم اپنے دل کو اطمینان
اور سکون کی حالت میں لا سکتے ہیں۔جب غصے میں ہوں تو جتنا قرآن پاک ہمیں
یاد ہو اس میں سے تلاوت کرنا شروع کر دیں یا تسبیح تہلیل میں شروع ہوجائیں
تو اس س ہم غصے پر قابو پا سکتے ہیں.
2-تعوذ پڑھ کر
جب غصہ آئے تو اعوذ باللہ من شیطان الرجیم پڑھیں اس سے بھی غصہ کم ہوجاتا
ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے باہر تشریف لائے تو دو شخص لڑ رہے
تھے اور انکے چہرے غصے کی وجہ سے سرخ ہو چکے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم نے انہیں تعوذ یعنی "اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم" پڑھنے کا حکم دیا۔
3-خاموشی اختیار کرکے:
حدیث پاک میں ہے "إذا غضب احدکم فلیسکت" یعنی جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے
تو خاموشی
اختیار کرے۔اس لئےہمیں جب کبھی غصہ آئے تو خاموشی اختیار کریں اور آپس میں
لڑنے والوں کو خاموش کرانے کی کوشش کریں۔
4-وضو کرکے:
وضو کرنے سے بھی ہم غصے پر قابو پا سکتے ہیں۔
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:غصہ شیطانی صفت ہے
اور شیطان آگ سے خلق ہوا ہے اور آگ پانی سے بجھتی ہے۔ اگر تم میں سے کسی کو
غصہ آجائے تو اسے وضو کر لینی چاہئے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب غصے کی کیفیت ہو تو وضو کر کے ہم اپنے آپ کو
ادا کر سکتے ہیں۔
5-حالت تبدیل کرکے
جب ہم غصے کی حالت میں ہوں تو اپنی پوزیشن چینج کرکےاپنے غصے پر قابو پا
سکتے ہیں۔اگر غصے میں آگے بڑھ رہے ہیں تو پیچھے کی طرف حرکت کریں، اگر کھڑے
ہیں تو بیٹھ جائیں۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ‘‘جب تم میں سے کسی ایک کو غصہ
آئے ،اگر وہ کھڑا ہو تو بیٹھ جائے ،اگر غصہ ختم ہو تو ٹھیک وگرنہ لیٹ
جائے".
6- دعا کرکے:
غصے کی حالت میں اللہ تعالی سے اپنے لئے غصہ پر قابو پانے کی توفیق طلب
کریں اس سے بھی فائدہ ہو گا۔
یہ چندہ اہم ہدایات ہیں جو قرآن و حدیث سے اخذ کی گئی ہیں ہم ان پر عمل کر
کے اپنے اندر مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ |