پاک فوج کی ترجمان پاکستان کی غیور عوام

آج بڑے دکھی دل کے ساتھ اس تحریر کا آغاز کررہا ہوں پچھلے دنوں نہال ہاشمی اور پھر حافظ حمداﷲ کی طرف سے فوج پر ہرزہ سرائی سن کر بہت افسوس ہوا دل میں خیال آیا کہ عدالت کے خلاف اگر کوئی بات کرے تو عدالت اس کا جواب توہین عدالت کا کیس بنا کر دیتی ہے دوسرے قومی اداروں کا جواب ان اداروں کے ترجمان یا پھر حکومت دیتی ہے لیکن فوج کے اوپر لفظی حملوں کا جواب کون دے گا اگر فوج اپنی زبان کھولتی ہے تو صحافتی اعلی اقدار کے حامل صحافی فوراً میدان میں آجاتے ہیں کہ فوج سیاست میں مداخلت کر رہی ہے جمہوریت کو خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ تو آخر کار فوج کی طرف سے کون بولے گا جی ہاں فوج کی طرف سے پاکستان کی غیور عوام بھولے گی جن کی حفاظت میں اس عظیم فوج نے جان کے نذرانے پیش کیے اب وقت ہے کہ اس غیر ملکی ایجنڈے کے خلاف عوام سیسہ پلائی دیوار بن جائے۔

ایسے بیانات پہلی مرتبہ نہیں دیئے گئے کہ کہا جائے کہ جوش خطابت میں الفاظ پھسل گئے یہ ایک سوچی سمجھی غیر ملکی سازش ہے جو کئی سالوں سے رچی جارہی ہے جن میں ہمارے مقامی لوگ استعمال ہورہے ہیں خاص طور پر غیر ملکی طاقتوں کے افغانستان میں بدترین شکست کے بعد یہ نیا محاذ پاکستان کے لیے کھولا گیا ہے، جہاں غیر ملکی طاقتوں کو افغانستان میں شکست ہوئی وہاں پاک افواج نے اپنے علاقوں کو دہشت گردوں سے بازیاب کرایا اور وہاں امن قائم کیا اور اب ان علاقوں کو سیاسی دھارے میں شامل کرنے کی پوری تیاری ہے یہ عظیم کامیابی ملکی اور غیرملکی مخالفین کو ایک آنکھ نہیں باہ رہی جس کا ثبوت اسمبلی میں فاٹا بل پر ٹال مٹول کر کے دیا گیا۔

جو لوگ صاحب نظر ہیں ان کو علم ہے کہ (جے یو آئی ف) کبھی بھی فوج کی حامی نہیں رہی یہی اہم وجہ تھی کہ مولانا سمیع الحق نے ان سے الگ راہ لی( جے یو آئی ف) نظریہ پاکستان کی بھی مخالف ہے اس کا مظاہرہ مولانا صاحب نے 14اگست نہ منانے کا بیان دے کر پہلے ہی کر دیا ہے باقی جن لوگوں کو اختلاف ہے تو وہ تحریک پاکستان کا بغور مطالعہ کرلیں ان کی جماعت کی طرف سے فوج مخالف بیانات کوئی اجھنبے کی بات نہیں لیکن (پی ایم ایل این) ایک وفاقی جماعت ہے جو کئی دہائیوں سے اس ملک پر حکومت کرتی آئی ہے اس ملک کے وسائل کو اپنے باپ دادا کا ورثہ سمجھ کر خوب لوٹا ہے اور پھر نمک حرامی کی یہ حد انتہائی افسوس کی بات ہے نون لیگ کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ اپنے کارکنان کو استعمال کرتے ہیں اور پھر ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیتے ہیں آپ میں سے کوئی بتا سکتا ہے کہ اس وقت طلال چودھری، دانیال عزیز کہاں ہیں جنہوں نے اپنے قائد کے کہنے پر اس ملک کے اور اس کے اداروں کے خلاف بیانات دیے نہال ہاشمی کا بیان بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے نہال ھاشمی بار بار سزا اور سپریم کورٹ میں اپنی بے عزتی کے باوجود ابھی بھی استعمال ہو رہا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک عادی مجرم ہے جسے بار بار جرم کرنے میں مزہ آتا ھے اب وقت آ چکا ہے کہ ایسے عادی مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے تاکہ دوسروں کے لیے بھی سبق آموز ہو۔

پچھلے بارہ سالوں سے پاک فوج لازوال قربانیاں دے رہی ہے فاٹا کا بڑا حصہ دہشتگردوں سے واگزار کرایا شہروں کے اندر دہشتگردوں کی کمر توڑی سرحدوں کی دن رات ایک کرکے حفاظت کی تاکہ ہم اپنے گھروں میں سکون سے سو سکیں اور اس کی بہت بڑی قیمت بھی چکائی ہزار وں فوجی جوان شہید ہوئے یعنی کہ ہزاروں خاندان اجڑے صرف اس قوم کی بقاء کے لیے اور آج نہال ہاشمی اور حافظ حمداﷲ جیسے لوگ ہیں ہمیں بتا رہے ہیں کہ ہماری فوج بیکار ہے شرم آنی چاہئے ان لوگوں کو جو اپنے آقاؤں کے ذاتی مفاد کے لیے فوج پر ہرزہ سرائی کرتے ہیں۔

ان لوگوں نے کئی دہائیوں سے اس ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا ہے نواز شریف اور مولانا صاحب پچھلے دس سالوں سے اس قوم کے ٹکڑوں پر پلتے رہے ہیں اور اسی فوج نے ان کی حفاظت کی (پی ایم ایل این) دعوی کرتی ہے کہ ہم نے بڑی قربانیاں دی ہیں انکی قربانی جلاوطنی کا وہ دور تھا جب سعودی عرب میں عیاشی کی زندگی گزاری جا رہی تھی شاہی مہمان کا درجہ بھی حاصل تھا اس وقت بھی ہمارے جوان سیاچن کے یخبستہ موسم میں ذمہ داری نبھا رہے تھے نواز شریف اور مولانا صاحب ذرا ایک رات کا کارگل کی پہاڑیوں پر گزار کر دکھائیں اور پھر جتنی تنقید فوج پر کرنی ہے کر لیں۔

مرحوم جنرل حمید گل صاحب ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ القائدہ بہانا ہے افغانستان ٹھکانہ ہے پاکستان نشانہ ہے آج کے حالات دیکھ کر ان کی اس بات پر یقین آگیا کس طرح ایک ایک کر کے مسلم دنیا کو تباہ کیا گیا سب سے پہلے وہاں پر اپنی کٹھ پتلیوں کو حکومت میں بٹھایا گیا اور پھر جب انہوں نے ملک کو معاشی طور پر مفلوج کردیا تو ان ملکوں پر حملے کر کے ان کی فوج کو بھی تباہ کردیا گیا عراق لبنان اور شام اس کی زندہ مثالیں ہیں پاکستان کے حوالے سے اغیار کی اس سازش کو ناکام کرنے کا سہرا بھی ہماری پاک فوج کو جاتا ہے جنہوں نے پہلے میموگیٹ، ڈان لیکس ون اور پھرڈان لیکس ٹو جیسے منصوبوں کو ناکام بنایا اور پھر ملک میں صاف اور شفاف انتخابات میں معاونت کر کے میڈ ان پاکستان حکومت قائم کروائی جو اب کسی کی بھی پسندیدہ نہیں کیوں کہ ہمیں میڈان پاکستان حکومتوں کا کبھی تجربہ رہا ہی نہیں اب جو اپوزیشن کی چیخیں نکل رہی ہیں چاہے حکومت کے خلاف یا فوج کے خلاف یہ اس میڈ ان پاکستان حکومت بننے کی تکلیف ہے۔

یہ اﷲ کے نام پر بننے والی ریاست لٹیروں عیاشوں بدقماشوں اور ملک و قوم کے غداروں کی نہیں بلکہ اسلام کی جاگیر ہے اس کے ہر ذرے میں خون شہیداں شامل ہے اگر اس ملک میں آج امن وامان قائم ہے، عوام محفوظ ہیں تو اس کے پیچھے فوج کی قربانیاں ہیں جو سر پر کفن باندھے دن رات ایک کر کے دشمن کو للکار رہی ہے 1947 سے لے کر آج تک جانیں دے رہی ہے اندرونی اور بیرونی دشمنوں، ملک دشمنوں، ضمیر فروشوں، دین کے دشمنوں کی ہر ایک سازش کو ناکام بنارہی ہے یہود صلیبی، ہندو مشرک کی نیندیں حرام کرنے والی بھی فوج ہے۔ سیاستدانوں اعلیٰ صحافتی اقدار کے حامل صحافیوں فوج کو مجرم ٹھہرانے والوں کیوں نہ آج آپ سے بھی ایک مطالبہ کیا جائے اب باتیں نہیں بیٹے قربان کریں تاکہ آپ کو بھی پتہ چلے جوان بیٹے کی میت کا کتنا وزن ہوتا ہے بھیجیں اپنے بیٹوں کو فوج میں تاکہ وہ سیا چن کی بلند و بالا چوٹیوں پر بیٹھ کر 80 فیصد بجٹ کے مزے لوٹ سکیں ملک کو آپ جیسے وفاداروں کے بچوں کی بہت ضرورت ہے عوام قربانی مانگ رہی ہے اب باتیں چھوڑیں بیٹے قربان کرکے دکھائیں جب ملک کے مفاد کی بات آتی ہے تو سب کو جمہوریت خطرے میں نظر آجاتی ہے چند ضمیر فروش لوگ فوج کو گالیاں دینے والے ڈیم بنانے کی بات پر اپنی لاشوں کے گرنے کی بات کرکے قوم کو دھمکی دینے والے مکاروں یہ درتی ہمیشہ سے فوج کے خون سے ہی سیراب ہوئی اب آئیں اس دھرتی کی سیاستدانوں کے خون سے بھی آبیاری کریں بہت لگالئے کھوکھلے نعرے بہت خدمت خدمت کی کہانیاں سنالی اب باتیں نہیں بیٹھے پیش کریں اس میں حرج ہی کیا ہے برطانیہ کے شاہی خاندان کے بیٹے بھی فوج میں خدمات سرانجام دیتے ہیں پاکستان کے شاہی خاندان کیوں پیچھے رہیں اغیار سے تو کوئی گلا نہیں ان کا کام ہی قومی سلامتی کے اداروں پر بھوکنا ہے لیکن تکلیف تب ہوتی ہے جب اپنے دشمن کی زبان بولیں-

اب یہ گالی والا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور یہ تب بند ہوگا جب ان کے اپنے بیٹے سبزہلالی پرچم میں لپٹے ہوئے ان کے آنکھوں کے سامنے آئیں گیں سیاسی اشرافیہ سے مطالبہ ہے کہ پہلے اپنے بیٹے سرحدوں کی حفاظت پر لگائیں تاکہ آپ کے لئے شفاف اور پرامن الیکشن کا انعقاد کیا جا سکے دہشت گردی غداری مکاری اور چور بازاری کے خلاف بھی یہی فوج سینہ تانے کھڑی ہے یہ وہ حقائق ہیں کہ جسے اس قوم کا بچہ بوڑھا جوان خواتین نے تسلیم کرلیا ہے اور اپنے بیٹوں کو آج وطن کی خاطر قربانی کے لئے پیش کیا جارہا ہے ہم سب جانتے ہیں کہ یہ اس ملک کی تاریخ کا سنہرا باب ہے جب لاہور سے لے کر کراچی تک کراچی سے لے کر خیبر تک خیبر سے مکران اور بلتستان تک روزانہ بم دھماکے ہو رہے تھے امریکہ انڈیا اور اسرائیل اس ملک میں نیٹ ورک بچھا رہے تھے سازشوں کے جال بن رہے تھے اس وقت اس فوج نے آپریشن راہ نجات آپریشن ضرب عضب آپریشن رد الفساد کیا اور اس ملک کے دشمنوں کی سازشوں کے جال کو کاٹ کے رکھ دیا ہزاروں نوجوانوں نے اس ملک کے لئے اپنی جانوں کا نظرانہ دیا اور اﷲ تعالی نے آج یہ امن کی بہار لگا دی ہے آج ہم افواج پاکستان کو اس بات کا یقین دلانا چاہتے ہیں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ان غداروں کی باتوں اور گالیوں پر کان دھرنے کی ضرورت نہیں ہے آج بچے، بوڑھے، نوجوان، خواتین اس بات کا عزم رکھے ہوئے ہیں کہ ہم پاک فوج کے ساتھ ہیں۔

عوام حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ نہال ہاشمی اور حافظ حمداﷲ کے بیٹوں کو فوج میں بھرتی کیا جائے اور انکو سیاچن کارگل اور ایل او سی کی سیر کرائی جائے تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ 80 فیصد بجٹ پر عیاشی کس طرح کی جاتی ہے۔

ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں "آپ کے ملک میں فوج ہمیشہ رہے گی اگر آپ کی اپنی نہیں ہوگی تو دشمن کی ہوگی."
 

Imran Ahmed Memon
About the Author: Imran Ahmed Memon Read More Articles by Imran Ahmed Memon: 8 Articles with 5937 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.