شہریار خان آفریدی 12 اکتوبر1971 کوہاٹ میں پیدا ہوئے بین
الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری پشاور یونیورسٹی سے حاصل کی باضابطہ سیاست
میں شمولیت پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے کی اور اپنی صلاحیتوں اور
کچھ کر کہ دکھانے کے جزبہ نے انہیں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے
منجھے ہوےَ سیاستدانوں میں شمار کروایا-
ہر فورم چاہے قومی اسمبلی ہو یا میڈیا ٹاک اپنے قائد وزیر اعظم عمران کے
نظریے کی ترجمانی میں اور ان کی خدمات کی نشاندہی میں کوئی پس و پیش سے کام
نہیں لیتے آج وہ وزیر مملکت براےَ داخلہ کی حثیت سے شب و روز کے فرق کی
پرواہ کیے بغیر نمایاں خدمات پیش کر رہے ہیں شہریار خان آفریدی کو یہ منصب
اگست 2018 کو سونپا گیا-
شہریار آفریدی کی سیاست کا آغاز جنرل الیکشن 2002 میں NA-14 کوہاٹ سے ہوا
جہاں وہ ایک آزاد امیدوار کی حثیت سے کھڑے ہوئے پر ہار کا سامنا کرنا پڑا
نمائندہ قومی اسمبلی کا منصب انہیں جنرل الیکشن 2013 میں NA-14 کوہاٹ حلقہ
سے نصیب ہوا وہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں کامیاب ہوئے جیسا
کہ تب پاکستان تحریک انصاف اپوزیشن میں تھی تاہم اپوزیشن میں ہوتے ہوئے
اپنی شعلہ بیانی اور معاملہ فہمی کے باعث ایک ممتاز مقام حاصل کیا-
جس کا نتیجہ حالیہ جنرل الیکشن 2018 میں NA-32 کوہاٹ میں عوام کے بھرپور
اعتماد اور مقبولیت کی بنا پر 82,248 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور اپنی سابقہ
اور موجودہ کاوشوں سے اپنی پارٹی کے چیرمین کی نظر میں جگہ بنانے میں بھی
کامیابی حاصل کی جس کی بدولت اس اہم پوزیشن کے لئے آپ کا انتخاب کیا گیا
وزیر اعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان کے اعتماد پر اپنی تمام تر صلاحیتوں
کو بروےَ کار لا کر پورا اتر رہے ہیں-
اور ان کی یہ نمایاں کامیابی اور عوام میں مقبولیت مخالف پارٹیوں اور ان کے
سپوٹرز کو ہضم نہیں ہو رہی اور من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کر
رہے ہیں تاکہ ان کی کردار کشی کی جا سکی اور عمران خان اور عوام دونوں کی
نظر میں گرایا جا سکے-
شہریار آفریدی کی پولیس ہسپتالوں اور قوانین کے نفاذ لئے خدمات اتنے قلیل
عرصہ میں ہی عیاں اور قابلِ ستائش ہیں-
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں عمران خان کی لیڈرشپ اور شہریار خان آفریدی جیسے
محب وطن قومی نمائندوں سے نوازا ہے اور بہت جلد عمران خان اور ان کی ٹیم کی
کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان دنیا کے سامنے اسلامی فلاحی ریاست مدینہ کی
طرز میں ابھرے گا اور ہمیشہ قائم و دائم رہے گا -
|