عوام کا بڑھتا ہوا دباؤ روکا نہیں جا سکتا ،تقدیر کا
لکھاروکا نہیں جاسکتا ۔
کسی کی زبان سے نکلا ہوا لفظ کبھی واپس ہوا ہے ، کمان سے نکلا تیر کبھی
واپس ہوا ہے۔
کسی کا کہا پتھر کی لکیر ،
کسی کا سُنا عمل کی زنجیر
کسی کا بول شخصیت کا جھول جس سے کھُلا اُسی کا پول
ڈالر بڑھ رہا ہے تیل چڑھ رہا ہے ، بجلی بڑھ رہی ہے عوام گڑ رہی ہے، کچرا سڑ
رہا ہے
نوکر سر چڑھ رہا ہے،
قرضہ سر چڑھ کر بول رہا ہے
وزیر بڑھ بڑھ کر بول رہا ہے،
مُنصف چُن چُن کر تول رہا ہے، میڈیا کان میں رس گھول رہا ہے، صحافی ڈرتے
ڈرتے راز کھول رہا ہے،
لاٹھی والے کی بھینس کا طوطی بول رہا ہے۔
روک سکو تو روک لو |