جب سے سپریم کورٹ کی جانب سے عاصیہ مسیح کی رہائی کا
پروانہ جاری ہوا ہے اسی دن یعنی گزشتہ منگل وار سے پورے پاکستان میں احتجاج
اور مزہبی جماعت تحریک لبیک یا رسول اللٰہ کی جانب سے دارالحکومت اسلام
آباد میں دھرنا بھی دیا گیا جس میں پورے ملک سے لوگوں نے شرکت کی کل جمعہ
کی شب تحریک لبیک کی جانب سے حکومت کے ساتھ معاہدے کی بدولت احتجاج اور
دھرنا کے خاتمے کا با ضابطہ اعلان کر دیا گیا جو کہ ایک خوش آئند اور وقت
کی ضرورت تھا
اگرچہ جو حالات و واقعات گزشتہ تین چار دنوں میں پورے پاکستان میں رونما
ہوئے جس کے نتیجے میں پورے پاکستان میں کافی نقصانات اور نا پسندیدہ عوامل
سامنے آئے سب سے زیادہ جسے مشکل کا سامنا کرنا پڑا وہ ہے پاکستان کا عام
رہائشی جو کہ پہلے ہی بہت مشکل سے اپنے گھر والوں کے لئے دو وقت کی روٹی کو
یقینی بنانے میں اپنی ساری توانائی صرف کر دیتا ہے یعنی غریب آدمی جس کا ان
احتجاج کی بدولت گھر میں چولہا ٹھنڈا رہا جنہیں ان حالات کی وجہ سے اپنے
بچوں اور زیر کفالت باقی سب کی بھوک دیکھنا پڑی اور فاقے کرنا پڑے
کتنے ہی لوگوں کی ساری عمر کی جمع پونجی اثاثہ جات مشتعل مظاہرین کی جہالت
کی نظر ہو گیا جنہوں نے ایک عام پاکستانی جس کا عدالتی فیصلے پر کوئی
اختیار تھا نہ ہی کوئی شمولیت رہی اس کا دل کھول کر نقصان کیا کسی کی گاڑی
کسی کی دکان کسی کا سامان نظر آتش کر دیا
سوشل میڈیا پر ایک محنت کش بچے کی ویڈیو اور تصاویر گردش کر رہی ہیں جسے
دیکھ کر انتہائی تکلیف ہوئی آپ خود حساب لگائیں اتنی کم عمر میں جو بچہ
کیلوں کی ریڑھی لگائے ہوئے ہے اس کا تعلق کتنے غریب گھرانے سے ہو گا ممکن
ہے شاید یتیم ہو اور اکیلا اپنے گھر والوں کا کفیل ہو
اس نے کیسے اپنے ننھے ننھے ہاتھوں اور کانپتی زبان سے ہاتھوں میں ڈنڈے لئے
ان مشتعل مظاہرین کا مقابلہ کیا اور پھر تھک ہار کر اپنی گدھا گاڑی کو
بھگانے میں ہی عافیت جانی نہ کسی مرد نہ کسی عورت نے اس کی غربت اور کم سنی
پر ترس کھایا جس کے جتنا ہاتھ میں آیا اس نے لوٹ مار مچائی
کس منہ سے وہ گھر گیا ہو گا کسے پتہ کہ ان کا چولہا اس دن نہ جلا ہو کیونکہ
جس کیلوں کی تجارت کی بناء پر اسے مزدوری کے بعد کچھ ملنا تھا اسے تو بہروپ
دھارے ناموس رسالت کے پاسبانوں نے لوٹ کا مال سمجھ کر نوچ لیا
کیا ہمارا اسلام ہمیں ایسی تلقین کرتا ہے ہرگز نہیں ہمارا اسلام تو لوگوں
کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی تلقین کرے دوسروں کی دلجوئی اور ان کی
امداد کا درس دیتا ہے تاکہ ہر کوئی عزت سے اور امن کی زندگی گزار سکے
مجھے ایک سوال بہت تنگ کر رہا ہے کہ مقصد سب کا اکٹھا ہونے کا ناموس رسالت
کی پاسبانی تھا جب کہ جیسا طریقہ کار اپنایا گیا لوگوں کی جان و مال کو
ٰغیر یقینی اور افراتفری اور مملکت خداداد کو نقصان پہنچانا کیا اس کا
مظاہرین جواز پیش کرنا پسند کریں گے
جیسا کہ میں جانتا ہوں ہمارا دین میں ایک دوسرے کی عزت کو تارتار کرنے لغو
زبان کے استعمال لوگوں کے جان و مال کے ضیاع کو کبھی بھی صیح نہیں کہا جا
سکتا ہمارا دین اسلام نبی پاک کی تعلیمات ہمیں امن بردباری اخوت رواداری
اور ملت کا درس دیتا ہے جس سے معاشرہ مستحکم ہو
|