پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے رہا کیے جانے والی
مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو ملتان جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ نامہ نگار
شہزاد ملک نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے اہلکار نے دعویٰ کیا کہ ملتان جیل سے
آسیہ بی بی کو راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس لایا گیا جہاں وہ اپنے خاندان
سمیت بیرون ملک روانہ ہو گئی ہیں۔
آسیہ بی بی اور ان کے خاندان کے علاوہ پاکستان میں ایک یورپی ملک کے سفارت
کار بھی جہاز میں سوار تھے۔
تاہم آسیہ بی بی کی ملک سے روانگی کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔
صحافی عادل شاہزیب کا کہنا ہے کہ ان سے وزیر اعظم کے نائب خصوصی برائے
میڈیا افتخار درانی نے بات کرتے ہوئے ان خبروں کی تردید کی کہ آسیہ بی بی
ملک چھوڑ کر نیدرلینڈز روانہ ہو گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آسیہ بی بی اب
بھی پاکستان میں ہیں۔
|
|
اس سے قبل آسیہ بی بی کے وکیل ایڈووکیٹ سیف الملوک نے کہا کہ آسیہ بی بی کو
ملتان جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
بی بی سی نیوز کے سکندر کرمانی سے بات کرتے ہوئے سیف الملوک نے اس بات کی
تصدیق کی۔
پاکستان کی سپریم کورٹ نے توہین مذہب کے جرم میں سزائے موت پانے والی آسیہ
بی بی کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کو رہا کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔
دوسری جانب آسیہ بی بی کی رہائی پر تحریک لبیک پاکستان نے رد عمل میں کہا
کہ آسیہ بی بی کی رہائی حکومتی معاہدہ کی خلاف ورزی ہے۔بیان میں مزید کہا
گیا ہے کہ پورے پاکستان کی فضا آسیہ کی رہائی کی خبر سن کر غم و کرب میں
مبتلا ہے۔
معاہدہ کی خلاف ورزی کر کے بدعہدی کی سیاہ تاریخ رقم کی گئی ہے۔
معاہدہ
آسیہ مسیح کے مقدمے میں نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی گئی ہے جو کہ مدعا
علیہان کا قانونی حق و اختیار ہے۔ جس پر حکومت معترض نہ ہو گی۔
آسیہ مسیح کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے قانونی
کارروائی کی جائے
آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف تحریک میں اگر کوئی شہادتیں ہوئی ہیں ان کے بارے
میں فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے گی
آسیہ مسیح کے بریت کے خلاف 30 اکتوبر اور اس کے بعد جو گرفتاریاں ہوئی ان
افراد کو فوری رہا کیا جائے گا
اس واقعے کے دوران جس کسی کی بلا جواز دل آزاری یا تکلیف ہوئی ہو تو تحریک
لبیک معذرت خواہ ہے
تاہم وفاقی حکومت نے آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کے ممکنہ رد عمل کے
حوالے سے پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ اگر تحریک لبیک پاکستان کی قیادت احتجاج
کے لیے باہر نکلے تو اس کی قیادت کو گھروں میں نظر بند کر دیا جائے۔
یورپی پارلیمنٹ کے صدر انٹونیو تجانی نے ٹویٹ میں کہا کہ آسیہ بی بی جیل سے
رہا ہو گئی ہیں اور ان کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ میں پاکستانی
حکام کا شکر گزار ہوں۔ میں ان سے اور ان کے خاندان سے یورپی پارلیمنٹ میں
جلد ملنا چاہتا ہوں۔
|
|
واضح رہے کہ آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک نے پیر کے روز ہالینڈ میں ایک
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیہ بی بی کو رہا کرنے کا سپریم
کورٹ کا حکم جیل پہنچنے میں دس سے بارہ دن لگتے ہیں۔ اس لیے ابھی آسیہ بی
بی کو جیل سے رہا نہیں کیا گیا۔
|
|
حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کو مسترد کرتے
ہوئے سیف الملوک نے اسے تحریک لبیک پاکستان کے لیے 'بچاؤ' کا راستہ قرار
دیا۔
چند روز قبل لندن میں آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح اور بیٹی ایشام سے بات
چیت کرتے ہوئے ایشام کا کہنا تھا کہ 'میں نو سال کی تھی اور اس کے بعد سے
میں اب تک ادھوری ہوں۔ دل کرتا ہے کہ ماما جلدی سے پاس آ جائے۔ ہم دونوں
ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور وہ بھی میرے بغیر نہیں رہ سکتیں۔ جب
ہماری ملاقات ہوتی ہے میں بہت روتی ہوں۔ وہ مجھے کہتی ہیں کہ دعا کروں کہ
میں جلدی سے باہر آ جاؤں۔'
|
|