مائیں کتنی سادہ اور ہم اسلام سے دور کیوں ؟

مائیں کتنی سادہ مزاج ھوتی ہیں لیکن ہم زمانے کی رفتار اور ترقی میں گم ,اسلام کی تعلیمات سے دور, بیمار معاشرے کی پوجا کرتے ھوۓ بھول جاتے ہیں کہ ہماری مائیں ابھی بھی زمانے کی ترقی اور رفتار سے بے خبر ھو کر زندگی گزار رہیں ہیں.....

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس کی ناک خاک آلود ہو، اس کی ناک خاک آلود ہو، اس کی ناک خاک آلود ہو ! کسی نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول! وہ کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے ماں باپ دونوں کو یا ایک کو بڑھاپے کے وقت میں پایا پھر (ان کی خدمت کر کے) جنت میں داخل نہ ہوا۔(مسلم: 2551)بلکہ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے والدین کی خدمت کو نفلی جہاد سے بھی افضل قرار دیا۔
اس طرح میرے گناہوں کو وہ دھو دیتی ہے
ماں بہت غصے میں ہو ۔ تو بس رو دیتی ہے

جب انسان پیدا ہوتے ہیں تب سے ہی زندگی کے سفر پر روانہ ہوجاتے ہیں ۔ کیونکہ جینے کے لیے ، آگے بڑھنے کے لیے اور ترقی کی منزلیں طے کرنے کے ہر مرحلہ پر انسانوں کو اپنے خالق کے بعد جو سہارا ملتا ہے اور عزیز تر بھی سب رشتوں سے زیادہ ھوتا ھے اور اسکے علاوہ پھر اسے کامیابی اور ناکامی کی صورت میں جس وسیلے کے ذریعے جو حوصلہ ملتا ھے, ہمت ملتی ھے, صبر ؤ استقامت کا مادہ پیدا ہوتا ہے جسکی بدولت انسان اپنی فطری اور جسمانی صحت اور توازن کو قائم رکھ پاتا ھے وہ صرف اور صرف ماں کی لازوال ؤ بے مثال محبت ہے....جو بسترِ مَرگ پر بھی اپنے بچوں کی فکر کرتی ہے۔۔۔ وہ ماں ہوتی ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ دنیا کاسب سے زیادہ اخلاص سے پُر رشتہ جو ایک انسان کا دوسرے انسان سے ہوتا ہے،وہ ماں کا اولاد سے ہے۔ اسی لیے ہر عقل مند انسان، انسانوں میں جس کا سب سے زیادہ احسان مند ہوتا ہے، وہ ماں ہوتی ہے .مائیں کتنی سادہ ہوتی ہیں۔یہ ہمیشہ پرانے زمانے میں زندہ رہتی ہیں، انہیں لگتاہے کہ ان کی اولاد دنیا کی معصوم ترین اولاد ہے۔انہیں ہر وقت یہ خطرہ رہتا ہے کہ ان کا بچہ ہمیشہ بچہ ہی رہے گا اور دنیا کی چالاکیوں سے ناواقف رہے گا۔یہ دنیا کے ہر مسئلے کا حل دعاؤں کو قرار دیتی ہیں اور حیرت انگیز طور پران کی دعائیں رنگ بھی لے آتی ہیں۔ان کی اکثریت موبائل فون استعمال کرنا نہیں جانتی،بڑی بڑی باتیں نہیں سمجھتی،دلائل سے بات نہیں کر سکتی،فیس بک کے بارے میں نہیں جانتی،ٹوئٹر سے انجان ہے،سادہ زندگی گذارتی ہے،کسی بھی بات کو سچ سمجھ لیتی ہے،بڑی جلدی گھبرا جاتی ہے،چھوٹی چھوٹی باتوں پر سہم جاتی ہے،لڑائی سے گھبراتی ہے۔

ہم میں سے شائد کسی کو نہ پتا ہو کہ ہماری ماں کون سا کھانا بہت شوق سے کھاتی ہے؟ اس کی پسند کیا ہے؟ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ ماں کو کس رنگ کا سوٹ پسند ہے،پسندیدہ سویٹ ڈش کون سی ہے ؟آپ نے کبھی اپنی ماں کو کسی چیز کے لیے للچاتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا،ہم میں سے اکثریت کا تعلق غریب خاندانوں سے ہے،

یاد کیجئے اپنے بچپن کے وہ دن جب آپ پیٹ بھر کر کھانا کھاتے تھے اور ماں ہمیشہ ہانڈی پونچھ پونچھ کر پیٹ بھرتی تھی۔ہم میں سے کتنے لوگوں کو یاد ہے کہ ان کی ماں کو جب بے وقت بھوک لگتی ہے تو وہ کیا کھاتی ہے؟کیا آپ نے کبھی اِس پرانی ماں کو برگر یا پیزے کے لیے مچلتے دیکھا ہے؟

اسے جو بھی دے دیا جائے یہ صبر شکر کرکے کھا لیتی ہے،یہ سخت بیمار بھی ہو تو اسے بچوں کی فکر کھائے جاتی ہے،یہ ڈاکٹر کے پاس جائے بغیر خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہے،یہ اتنی سادہ ہوتی ہے کہ اپنے جہیز کی چیزیں بھی یہ سوچ کر پیٹی میں رکھ دیتی ہے کہ بیٹی کے کام آئیں گی۔ہمیں ایسا ہی لگتاہے جیسے ہماری ماں بس شروع سے ہی ایسی تھی،نہیں۔۔۔یہ ماں بھی کبھی نوجوان تھی،
اس کی بھی کچھ خواہشیں ،کچھ امنگیں تھیں،

لیکن ماں بنتے ہی اس نے اپنے سارے جذبے، سارے شوق دفن کر لیے اور صرف اولاد کی ھی ہوکر رہ گئی۔
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :(مفہوم)ہم نے انسان کو وصیت کی ہے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ اچھاسلوک کرے۔(العنکبوت:۸)ایک مقام پر فرمایا:(مفہوم)ا ور(یادکرو) جب ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کرنا۔(البقرہ :83)ایک اور مقام پر فرمایا:(مفہوم)اور تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کرو۔(النساء:36)ایک اور مقام پر فرمایا:(مفہوم)اور آپ کے رب نے حکم دیاہے کے تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرواور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرو۔(الاسراء :23)نیز فرمایا:(مفہوم)اگر تمھارے والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں ،تمھارے سامنے بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انھیں ’اْف‘بھی نہ کہنااور نہ انھیں جھڑکنااور ان کے ساتھ ادب کے ساتھ بات کرنااور تواضع و انکساری کے ساتھ بازو جھکاے رکھنا اور ا ن کے لیے یوں دعا کرتے رہنا؛اے میرے ر ب!ان پر ایسے رحم فرما،جیسے انھوں نے بچپن میں (شفقت سے) مجھے پالا۔(الاسراء:23-24)

اللہ پاک سب کی ماوں کو صحت تندرستی کے ساتھ سلامت رکھیں ۔اور مجھے اور آپکو انکی خدمت کر کے اللہ کو راضی کرنے والا بناۓ. آمین ثم آمین

 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 455168 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More