تبدیلی

اس کالم میں ملکی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے عمران خان صاحب کی حکومت کو درپیش چیلنجز کا بتایا گیا ہے کہ کون کون سے ایسے مسائل ہیں جو کہ نئ حکومت کو جہیز میں ملے ہیں اور کیا سو دن کافی ہیں سارے مسائل حل کرنے کے لیے۔

پاکستان کی تیس سالہ سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو پارٹیوں کی یکے بعد دیگرے حکومت بنانے کی روایت کو ختم کرکے پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت قائم کی پاکستان کی سیاسی تاریخ کا اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ ہے جس کی مثال دنیا کی سیاست میں بھی بہت کم ملتی ہے۔

ابھی عمران خان کی حکومت کو بمشکل تین ماہ ہی گزرے ہیں کہ ان کے مخالف ان کی حکومت کی کارکردگی کو ہدف بنائے ہوئے ہیں کہ جیسے یہ سارے مسائل کی جڑ عمران خان ہی ہیں جو مسائل عمران خان کو جہیز میں ملے ہیں ان پر نظر دوڑائی جائے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اصل قصوروار کون ہے۔

ٹائمز ہائرایجوکیشن گلوبل ورلڈ رینکنگ کے مطابق دنیا کی 1000 بہترین جامعات میں صرف اور صرف چار جامعات پاکستان کی ہیں۔جبکہ چین کی 60 بھارت کی 30 اور ایران جیسے ملک کی بھی 11 جامعات شامل ہیں۔پاکستان کے 89 اضلاع میں کوئی ایک بھی اعلی تعلیمی ادارہ نہیں ۔ کیا تعلیم کی اس تنزلی کا مجرم عمران خان ہے؟

ہیپاٹائٹس کے مرض سے روزانہ 400 پاکستانی موت کا شکار ہو جاتے ہیں پاکستان کم عمر بچوں کی بلند شرح اموات والے ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔پاکستان میں صرف نمونیہ کے مرض سے سالانہ 80 ہزار بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ ڈائریا سے سالانہ 50 ہزار بچے مر جاتے ہیں۔یونیسیف کی 2016 کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق نوزائیدہ بچوں کی اموات میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے۔ رینکنگ ویب آف ہاسپٹلس کے مطابق دنیا کے 5500 بہترین ہسپتالوں میں سے ایک بھی ہسپتال پاکستان کا شامل نہیں۔کیا نظام صحت کی اس بدحالی کا ذمہ دار بھی عمران خان ہے؟

ایک سروے کے مطابق 98 لاکھ پاکستانی ملک سے باہر اپنے بہتر مستقبل کے لئے دن رات محنت کرتے ہیں ملک کی دو تہائی نوجوان نسل بیرون ملک جانا چاہتی ہے اور ان میں سے بیشتر کبھی پاکستان واپس نہیں آنا چاہتے۔کیا اس مایوسی کا بھی مجرم عمران خان ہے؟

لیگٹم انسٹیٹیوٹ دنیا کے امیر خوشحال ممالک کی فہرست جاری کرتا ہے۔ 2014 میں پاکستان 127 ویں نمبر پر تھا 2015 میں پاکستان گرکر 130 ویں نمبر پر پہنچ گیا اور 2017 میں پاکستان 137میں نمبر پر پہنچ گیا۔ کیا اس حالت زار کا بھی ذمہ دار عمران خان ہے؟

گلوبل ہنگر انڈیکس دنیا میں غذائی قلت کا جائزہ لیتا ہے۔2018 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان 119 ممالک میں 94ویں نمبر پر ہے باقی تمام ممالک ہم سے بہتر حالت میں ہیں حیران کن بات تو یہ ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود 94 نمبر پر ہے۔

ورلڈ جسٹس پروجیکٹ 2018 کے مطابق قانون کی حکمرانی میں پاکستان کا نمبر 113 ممالک میں 105 واں ہے۔انصاف کا یہ عالم ہے کہ لوگوں میں یہ مشہور ہے کہ جس کیس کو ختم نہ کرنا ہو اسکو عدالتوں میں ڈال دو وہ مقدمہ چلتا رہے گا اور جب کسی کو انصاف ملے گا تو اس کو مرے بھی دس بیس سال گزر چکے ہوں گے۔قانون کی اس ابتر صورتحال کا ذمہ دار بھی عمران خان ہے؟

سوشل پروگریس انڈیکس 2018 کے مطابق پاکستان سماجی ترقی میں بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی بہت پیچھے ہے 146 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 115 نمبر ہے۔

ہینلی اینڈ پارٹنرز پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے 199 ممالک میں 195 نمبر پر ہے یعنی دنیا کے صرف چار ممالک ہم سے پیچھے ہیں۔کیا اس صورتحال کا ذمہ دار بھی عمران خان ہے؟

اب یہ فیصلہ اس ملک کی عوام نے کرنا ہے کہ آج تک جو اس ملک کے حالت کے ذمہ دار ہیں وہ کون ہے سابق حکمران عمران خان۔اگر تو وہ سابقہ حکمران ہیں تو پھر عمران خان کو کم از کم پانچ سال کا وقت دینا چاہیے تاکہ وہ اس بدترین معاشی دور سے پاکستان کو نکالے۔اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔
پاکستان زندہ باد

Sardar Danish Zaman
About the Author: Sardar Danish Zaman Read More Articles by Sardar Danish Zaman: 5 Articles with 18694 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.