پاکستانی عوام کے ساتھ خیانت کا نیا رنگ

شدت پسند مولوی محمد احمد لدھیانوی کی ان تمام پالیسیوں اور سرگرمیوں کے باوجود انہیں دفاع پاکستان کونسل کا سربراہ بنانا دو صورتوں سے خالی نہیں ہے کہ یا تو حکومت دفاع پاکستان کے نام پر دہشت گردوں کو تحفظ دینا چاہتی ہے یا پھر یہ حکومت صرف نام کی حکومت ہے اور اس حکومت کو چلانے والا کوئی اور ہے وگرنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ حکومت لدھیانوی جیسے دہشت گرد کے بارے میں سب کچھ جانتے ہوئے بھی کو ایکشن نہ لے لگتا یہی ہے کہ ضرور دال میں کچھ کالا ہے ۔

پاکستانی عوام کے ساتھ خیانت کا نیا رنگ

مولانا احمد لدھیانوی کے نام سے کون واقف نہیں ہے پاکستان کی تاریخ کی یہ وہ شخصیت ہے جس نے سپاہ صحابہ سے لے کر لشکر جھنگوی ، دعوۃ الارشاد ،اور طالبان جیسی کوئی جماعت نہیں چھوڑی جس میں موصوف کی قابل قدر خدمات نہ ہوں اور تو اور ان سب دہشت گردوں کی سرپرستی سے لے اپنے غیروں پر کفر کے فتوے لگانے میں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے ۔

پاکستان کے معروف مذہبی رہنما مولانا زاہد محمود قاسمی نے امریکی پرنسپل افسر سے ملاقات کے دوران فیصل آباد میں کالعدم سپاہ صحابہؓ کی سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کیا ۔رپورٹ کے مطابق مولانا زاہد محمود قاسمی نے امریکی سفارتخانے کے پرنسپل افسر کو بتا یا کہ شدت پسند گروہ سپا ہ صحابہؓ نے فیصل آباد میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں جو کہ پنجاب میں کالعد م تحریک طالبان سے الحاق کرنے والا دوسرا بڑا گروپ تھا ،زاہد قاسمی نے کالعدم سپاہ صحابہؓ مولانا محمد احمد لدھیانوی کے بارے بتایا کہ لبیا کی حکومت نے انہیں پاکستان میں ایران اور اپنے مخالف مکتبہ فکر کے خلاف اپنی سرگرمیاں بڑھانے کے لئے 25ملین پاکستانی روپے دئیے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق وکی لیکس کی ایک کیبل منظر عام پر آئی ہے جس میں یہ سب انکشاف موجود ہیں کہ مولانا زاہد قاسمی نے امریکی پرنسپل آفیسر برائن ڈی ہنٹ سے ملاقات کرتے ہوئے اپنی سابق جماعت کالعدم سپاہ صحابہؓ کی فیصل آباد میں سرگرمیوں سے مکمل طور پر آگاہ کیا ۔وکی لیکس کے مطابق مولانا زاہد محمود قاسمی کا امریکی پرنسپل آفیسر سے کہنا تھا کہ کالعدم سپاہ صحابہؓ فیصل آباد میں سوات کی طرز پر نفاز شریعت کے نفاذ کے لئے اپنی سرگرمیاں بڑھا رہی ہے اور اس جماعت نے فیصل آباد میں لڑکیوں کے سکولوں میں بچیوں کو پردہ نہ کرانے کی صورت میں خود کش حملوں کی بھی دھمکی دی ہے ۔وکی لیکس کے مطابق زاہد قاسمی نے امریکی پرنسپل آفیسر کو بتایا کہ کالعدم سپاہ صحابہؓ کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی حکومت لیبیا کی دعوت چندہ اکھٹا کرنے لیبیا گئے تو وہاں کی حکومت نے انہیں ایران اور مخالف مکتبہ فکر کے خلاف اپنی سرگرمیاں بڑھانے کے لئے3 لاکھ 12ہزار امریکی ڈالر ( 25ملین پاکستانی روپے) کا بھِی ذکر کیا تھا ۔

زاہد قاسمی نے بتا یا کہ سپاہ صحابہ نے فیصل آباد میں پمفلٹ مہم چلائی جس میں لوگوں پر زور دیا گیا کہ اسلامی قوانین کی پابندی کی جائے ،مہم میں سپاہ صحابہ کے کارکنوں کے لوگوں سے کہا کہ نماز کے اوقات میں اپنے کاروبار بند کر دو ،فحاشی کے تمام ذرائع ختم کردو ،اپنے گھروں میں ٹیلی ویژن کا استعمال ختم کردو ،آپس کے معاملات عدالتوں کے بجائے مقامی اماموں سے حل کروائیں ،اتوار کے بجائے جمعے کی چھٹی کریں ،خواتین کے پردے کی پابندی کریں ،پمفلٹ پر یہ بھی لکھا ہوا تھا کہ یہ پیغام تحریک طالبان کی سپورٹ سے سپاہ صحابہ نے جاری کیا ہے ۔پمفلٹ میں سوات میں شریعت کے نفاذ کو فیصل آباد کے لیے مثال بنا کر پیش کیا گیا ۔زاہد قاسمی نے امریکی پرنسپل افسر کو بتا یا کہ فیصل آباد میں لڑکیوں کے سکولوں کو دھمکی آمیز خط بھی لکھا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر لڑکیوں کو پردہ نہ کرایا گیا تو پھر خود کش حملہ ہو سکتا ہے ۔انہوں نے مزید بتا یا کہ مولانا لدھیانوی کی لیبیا سے واپسی کے بعد فیصل آباد میں سپاہ صحابہ کی تعداد میں اضافہ ہو گیا تھا ۔برائن ڈی ہنٹ نے کیبل میں مولانا زاہد محمود قاسمی کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصل آباد کے معروف دیو بندی عالم دین ہیں اور امریکی قونصلیٹ سے کافی عرصہ سے رابطے میں ہیں ، قونصلیٹ کی طرف سے انہیں 2003میں امریکہ کا دورہ بھی کرایا گیا جہاں انہوں نے انٹرنیشنل لیڈر شپ کانفرنس میں شرکت کے علاوہ مختلف اسلامی سکالر کے ساتھ مل کر ویسٹ کے خلاف مسلمانوں میں پائے جانے والے تعصب اور نفرت کو ختم کرنے کے اہم تجاویز اور رائے بھی دی جبکہ پاکستان میں کالعدم سپاہ صحابہؓ ،جیش محمدﷺ اور دیگر شدت پسند گروپوں کے بارے میں بھی اہم خٖفیہ معلومات فراہم کرتے رہتے ہیں ۔

شدت پسند مولوی محمد احمد لدھیانوی کی ان تمام پالیسیوں اور سرگرمیوں کے باوجود انہیں دفاع پاکستان کونسل کا سربراہ بنانا دو صورتوں سے خالی نہیں ہے کہ یا تو حکومت دفاع پاکستان کے نام پر دہشت گردوں کو تحفظ دینا چاہتی ہے یا پھر یہ حکومت صرف نام کی حکومت ہے اور اس حکومت کو چلانے والا کوئی اور ہے وگرنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ حکومت لدھیانوی جیسے دہشت گرد کے بارے میں سب کچھ جانتے ہوئے بھی کو ایکشن نہ لے لگتا یہی ہے کہ ضرور دال میں کچھ کالا ہے ۔

محمد اعظم
About the Author: محمد اعظم Read More Articles by محمد اعظم: 41 Articles with 75533 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.