پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ہم
نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی سب سے زیادہ فوجی، اقتصادی، سیاسی اور سماجی
قیمت چکائی لہٰذا دنیا ہماری اس قربانی کو تسلیم کرے۔ پاکستان نے دہشت گردی
کے خلاف کامیاب جنگ لڑی اور علاقائی امن کیلئے کام کیا، پاکستان نے دہشت
گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل
قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں کسی بھی ملک سے
زیادہ امن کیلئے کردار ادا کیا۔ ہم افغانستان میں امن کیلئے کردار جاری
رکھیں گے لیکن پاکستان کی عزت اور سلامتی ہمیشہ اولین ترجیح رہے گی۔
پاکستان کو اب ’’ہائیبرڈ‘‘ جنگ کا سامنا ہے۔ اس طرز کی جنگ میں مذہبی، فرقہ
وارانہ اور سماجی معاملات میں تخریب کاری کی جاتی ہے جس سے نمٹنے کیلئے ایک
جامع قومی جواب درکار ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستان کو مختلف قسم
کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے بڑی
بہادری اور کامیابی سے ان چیلنجوں کا مقابلہ کیا۔ پاکستان نے ان خطرات کو
موثر انداز سے شکست دی۔ یہ یقینی بنانا اب ہماری ذمہ داری ہے کہ قوم اور
بطور خاص نوجوان ان خطرات سے ہوشیار رہیں اور ’’نرم جارحیت‘‘ کے حربوں کے
ذریعہ کئے گئے حملوں کے خلاف پرعزم رہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اٹھیں،
ترقی کریں اور بے مثال قربانیوں کے بعد حاصل کی گئی کامیابیوں کے بعد پیدا
شدہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید
باجوہ کا نام دنیا بھر کی طاقتور اور با اثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل
کر لیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں موجود 7.5 بلین افراد میں سے صرف 75 افراد کو
دنیا کی با اثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ اس حوالے سے فوربز
نے دنیا بھر کی با اثر ترین شخصیات کی ایک فہرست تیار کی جس میں پاکستان کے
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا نام بھی شامل ہے۔اس فہرست میں جنرل قمر
جاوید باجوہ کا 68 واں نمبر ہے ، اور وہ واحد پاکستانی ہیں جو فوربز کی اس
فہرست کا حصہ ہیں جبکہ ان کے بھارتی ہم منصب جنرل بپن راوت کا اس فہرست میں
دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ فوربز کی اس فہرست میں سب سے پہلا نام
چینی صدر شی چن پنگ کا ہے۔چینی صدر شی چن پنگ کو چین کی کمیونسٹ جماعت کی
جانب سے آئین میں ترمیم کے بعد ملنے والی طاقت اور اختیار کے بعد یہ مقام
حاصل ہوا جس سے کئی دہائیوں قبل صرف چئیرمین ماؤ ہی مستفید ہوئے تھے۔چینی
صدر شی چن پنگ نے اپنی طاقت کے بل بْوتے پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو
نمبر 1 سے ہٹا کر نمبر 2 پر کر دیا اور خود ان کی جگہ لے لی، حالانکہ روسی
صدر ولادی میر پیوٹن مسلسل چار سال تک اس فہرست میں پہلے نمبر پر رہے
ہیں۔فوربز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس فہرست میں تیسرا درجہ دیا اور یہ
سب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بے وقوفانہ بیانات اور ان کی جارحانہ پالیسیوں
کے سبب ہوا۔اس فہرست میں چوتھے نمبر پر جرمن چانسلر انجلینا مارکل ہیں جو
دنیا کی طاقتور ترین خاتون اور یورپ کی دی فیکٹو لیڈر بھی ہیں۔ اس فہرست پر
پانچواں نمبر نہ تو کیس سیاست دان کا ہے اور نہ کسی ملک کے صدر یا وزیراعظم
کا، بلکہ اپنی پوری زندگی ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ اس فہرست میں
پانچویں نمبر پر موجود شخصیت کا نام جیگ بیزوس ہے جو ایمازون کے مالک ہیں ،
اور اب دنیا بھر کی پانچویں طاقتور اور بااثر ترین شخصیت ہیں۔فوربز کی جانب
سے تشکیل دی جانے والی اس فہرست میں چھٹے نمبر پر پوپ فرانسس، ساتویں نمبر
پر بل گیٹس،آٹھویں نمبر پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان،نویں نمبر پر
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور دسویں نمبر پر گوگل کے شریک بانی اور
Alphabet کے چیف ایگریکٹو آفیسر لیری پیج ہیں۔ یہی نہیں اس فہرست میں کچھ
اور معروف شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔ فہرست میں فرانسیسی صدر ایمینوئل
مارکون بارہویں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بْک کے بانی تیرہویں، جنوبی
کوریا کے صدر 54 ویں اور نیٹ فلکس کے شریک بانی ریڈ ہیس ٹنگز 71 ویں نمبر
پر ہیں جبکہ پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ 68 ویں
نمبر پر ہیں۔جماعت الدعوۃ کے مرکزی رہنما ،معروف عالم دین اور تحریک حرمت
رسول کے چیئرمین مولانا امیر حمزہ ایک بار پھر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر
جاوید باجوہ کا دفاع کرتے ہوئے میدان میں آئے ہیں اور ایسے انکشافات کئے
ہیں کہ جنہیں سن کر ہر کوئی دنگ رہ جائے گا ،اس سے پہلے چند روز قبل بھی
مولانا امیر حمزہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں
نے کہا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سچے عاشق رسول اور نبی کریمﷺ سے بے
پناہ محبت اور عقیدت رکھتے ہیں،جنرل قمر جاوید باجوہ پانچ وقت کے نمازی اور
تہجد گزار ہیں اور وہ پاک فوج کے ایسے جنرل ہیں جنہوں نے اپنی ساری زندگی
میں بھارتی فلم انڈسٹری کا کوئی گانا نہیں سنا۔جماعت الدعوۃکے مرکزی رہنما
اور تحریک حرمت رسولﷺکے چیئرمین مولانا امیر حمزہ نے اپنے ایک نئے ویڈیو
پیغام میں کہا ہے کہ حرمت رسولﷺ پر جان بھی قربان اور ختم نبوتﷺ پر خاندان
بھی قربان ہے ،پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دادا چوہدری احمد
حسین بھی فوج میں تھے ،جنرل باجوہ کے والد گرامی کرنل محمد اقبال باجوہ نے
65 کی جنگ میں بھر پور اور دلیرانہ کردار ادا کیا ،وہ 5 جون 1967 کو وردی
میں وفات پاگئے تھے اور انہیں 6 جون 1967 کو گھکھڑ میں اہلسنت کے قبرستان
میں انہیں دفن کیا گیا۔مولانا امیر حمزہ کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید
باجوہ کے ایک چچا چوہدری محمد صفدر باجوہ 1965 میں انڈین ائیر فورس کی
بمباری سے گھکھڑ میں شہید ہو گئے جبکہ ان کے دوسرے چچا کیپٹن احمد سعید
باجوہ 1965 کی لڑائی میں کھیہم کرن کے محاذ پر پاکستان اور اہل پاکستان کے
دفاع میں لڑ رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
کے والد کرنل اقبال باجوہ اور ان کے شہید چچا کی قبروں کو گھکھڑ میں جا کر
خود دیکھا،جنرل باجوہ کے والد کی قبر پر ختم المرسلین حضرت محمد ﷺکی شفاعت
کا شعر آج بھی لکھا ہوا ہے آپ خود جا کر دیکھ سکتے ہیں۔شہیدوں اور غازیوں
کے خاندان کو میں اس طرح بھی جانتا ہوں کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دو
بہنوئی کرنل شوکت محمود گھمن اور کرنل شجاعت محمود گھمن میرے دوست نعیم
گھمن صاحب کے سگے بھائی ہیں اور یہ لوگ 1947 سے آج تک صدر لاہور میں رہائش
پذیر ہیں ۔ سالوں پہلے میں صدر لاہور کے ڈگی محلہ کی مسجد میں خطیب تھا تو
یہ لوگ میرے مقتدی تھے،پچھلے دنوں اس خاندان کا ایک 22 سالہ نوجوان یحییٰ
ایکسیڈنٹ میں فوت ہوا تو اس کا جنازہ بھی میں نے خود پڑھایا۔ مجھے حیرانی
ہوتی ہے کہ ہمارے بعض لوگ دشمنی پر آتے ہیں تو اس قدر خطرناک ترین حد کو
بھی کراس کر جاتے ہیں کہ حضرت محمد کریم ﷺکے ساتھ ختم نبوت اور حرمت رسولﷺ
کے تحفظ کے ایمانی رشتے پر بھی کلہاڑا مار دیتے ہیں،دائرہ اسلام سے خارج کر
دیتے ہیں ،جان لینے کی باتیں کر جاتے ہیں ،حضور ﷺتو مسلمانوں کی عزت کو
کعبے کی عزت سے بڑھ کر عزت کی بات کرتے ہیں جبکہ مذہب کے نام پر بعض لوگ
اسقدر ظلم ڈھا جاتے ہیں کہ حضور ﷺکی دی ہوئی عزت کو برباد کرنے کی کوشش
کرتے ہیں ،انہیں سوچنا چاہئے کہ وہ اپنے ایسے طرز عمل سے اپنے ہی ایمان پر
کلہاڑا مارتے ہیں اور اپنی ہی عزت نوچ ڈالتے ہیں۔ایک اہل سنت اور محب
رسولﷺخاندان کے لئے اس سے بڑھ کر لوئی دکھ اور غم نہیں ہو سکتا کہ اس کا
رشتہ اس کے عظیم اور پیارے رسول حضرت محمدﷺ سے قطع کرنے کی کوشش کی جائے۔
میرے دوست نعیم گھمن صاحب نے میرے سامنے اپنے شدید دکھ اور غم کا اظہار کیا
کیونکہ رشتے کو کاٹا جا رہا ہے ،حضورﷺ سے ان کے رشتے کا کاٹا جا رہا ہے ،تو
میں نے اپنے لئے ضروری سمجھا کہ غازیوں اور شہیدوں کے خاندان کی اصل حقیقت
اہل پاکستان کے سامنے رکھوں تاکہ اس خاندان کے دکھ اور غم کا ہم ازالہ کر
سکیں۔مولانا امیر حمزہ کا کہنا تھا کہ میں گذارش کروں گا کہ پاکستان کا
کوئی خاندان ،کوئی شخص اور کوئی کلمہ پڑھنے والا اس حوالے سے بات کرنے سے
پہلے ہزار بار سوچے ،بہرحال اس خاندان کا وہی ایمان ہے جو ہر مسلمان کا
ایمان ہے ’’حرمت رسول ﷺ پر جان قربان ، ختم نبوت پر خاندان قربان ‘‘۔
|