قیامت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ایک
ایسا لفظ ہے جسے سن کر لوگوں کا دل بے قرار ہوجاتا ہے۔ اگر ایک مسلمان کے
سامنے یہ لفظ ادا کیا جائے تو اسے ایک ہی بات یاد آتی ہے کہ خدا تعالیٰ نے
قیامت کا وعدہ کیا ہے اور قیامت ضرور آکر رہے گی چاہے دنیا والے جتنے مرضی
حفاظتی اقدامات کرلیں قیامت ضرور آئے گی۔
مغربی سائنسدان یہ کہتے ہیں کہ چاہے جو ہوجائے قیامت نہیں آئے گی تاہم ان
کے اس نظریے کو مسلمان جھٹلاتے ہیں۔ ان سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کائنات
میں جیسی مرضی تبدیلیاں آجائیں ان سے قیامت نہیں آنے والی۔
بعض مشرک حلقے کہتے ہیں کہ قیامت 2012 میں آئے گی کیونکہ کائنات میں چند
تباہ کن تبدیلیاں رہ نما ہوں گی اور ممکن ہے کہ 2012 میں دنیا میں کوئی بہت
بڑا طوفان آئے جس سے بہت سے لوگ لقمہ اجل بن سکتے ہیں۔
یہ تو رہا مشرکین کا عقیدہ۔۔۔۔۔ مسلمانوں کا ماننا ہے کہ چاہے جو مرضی
ہوجائے جب اللہ تعالیٰ چاہے گا قیامت تب ہی آئی گی کیونکہ زمین و آسمان
اللہ تعالیٰ کے احکامات کے پابند ہیں اور وہ اپنے رب کے کسی حکم کو جھٹلاتے
نہیں۔
بعض مسلمانوں سے جب پوچھا جاتا ہے کہ قیامت کب آئے گی تو وہ کہتے ہیں اللہ
تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم جانے۔۔۔۔۔۔ ایسے مسلمانوں کو نبی
پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کا یہ واقعہ نہیں بھولنا چاہیے: ایک
دفعہ بارگاہ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم میں ایک آدمی آیا اس نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم سے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، قیامت کب آئے
گی؟ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، بے شک اس بات کا علم صرف
اللہ تعالیٰ کو ہے کہ قیامت کب آئے گی۔
۔۔۔ اس بات سے ہمیں بخوبی علم ہوجانا چاہیے کہ قیامت کی گھڑی کا علم صرف
اور صرف اللہ تعالیٰ کو ہے اور کسی کو نہیں۔۔۔۔
مسلمانوں کو چاہیے کہ قیامت کے متعلق کسی بات کو جاننے کے لیے قرآن پاک یا
احادیث مبارکہ کا اچھی طرح سے مطالعہ کریں کیونکہ ان کے سوا کوئی بھی ہماری
صحیح رہنمائی نہیں کرسکتا۔۔۔۔
مغربی لوگ تو اسلام کو مانتے ہی نہیں لہٰذا ان کا عقیدہ بھی ہمیشہ سے اس کے
متضاد ہی رہا ہے۔۔۔۔کوئی غیر مسلم اگر قیامت کے متعلق کوئی غلط بات کرتا ہے
تو اسے جاہل جانتے ہوئے اس کی باتوں میں آنے کی بجائے ہمیں انہیں نظر انداز
کرنا چاہیے۔
خدا کا وعدہ سچا ہے لہٰذا قیامت ضرور آئے گی اور یہ مشرک لوگ دیکھیں گے کہ
قیامت واقع ہوجائے گی۔۔۔۔قرآن پاک کی ایک آیت کا مفہوم ہے: جس دن اللہ
تعالیٰ مردوں کو دوبارہ زندہ کرے گا تب وہ مردے کہیں گے کہ ہائے ہماری کم
بختی ہماری خواب گاہوں سے ہمیں کس نے جگا دیا۔ یہ وہی دن ہوگا جس کا رحمان
نے وعدہ کیا تھا اور اس کے رسولوں کی بات سچی تھی۔
۔۔۔۔۔ ہمیں قرآن پاک کی اس آیت سے علم ہوتا ہے کہ جو جاہل/غیر مسلم آج
قیامت کہ عقیدے کو جھٹلاتے ہیں وہ قیامت والے دن خود اس کو دیکھ لیں گے۔ |