جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے

آپ نے سنا ہوگا کہ سب سے پہلے چاند پر "نیل ارم اسٹرونگ" گیا تھا پر کیا یہ بات سچ بھی ہے؟؟ کیا سچ میں "نیل ارم اسٹرونگ" چاند پر گیا تھا؟ جواب ہے جی نہیں چاند پر نیل ارم اسٹرونگ ہی کیا آج تک دنیا کا کوئی شخص نہیں گیا یہ امریکہ کا بڑے جھوٹوں میں سے ایک جھوٹ ہے امید ہے اس آرٹیکل کو پڑھنے کے بعد اپکو بھی میری بات کا یقین آجائے گا..

يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ تَنْفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانْفُذُوا ۚ لَا تَنْفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ (55-33)
33. اے جنوں اور انسانوں کے گروہ اگر تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم بغیر زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہیں)

آپ نے سنا ہوگا کہ سب سے پہلے چاند پر "نیل ارم اسٹرونگ" گیا تھا پر کیا یہ بات سچ بھی ہے؟؟ کیا سچ میں "نیل ارم اسٹرونگ" چاند پر گیا تھا؟ جواب ہے جی نہیں چاند پر نیل ارم اسٹرونگ ہی کیا آج تک دنیا کا کوئی شخص نہیں گیا یہ امریکہ کا بڑے جھوٹوں میں سے ایک جھوٹ ہے امید ہے اس آرٹیکل کو پڑھنے کے بعد اپکو بھی میری بات کا یقین آجائے گا..

دراصل 60 کی دہائی میں امریکہ اور روس کی کولڈ وار چل رہی تھی دونوں ایک دوسرے پر برتری حاصل کرنے کے لئے نئے نئے تجربے کر رہے تھے تب کہیں امریکہ کو خبر ملی کہ روس نے ایک ایسا راکٹ تیار کر لیا ہے جو چاند تک جا سکتا ہے جب کہ ایسا کوئی راکٹ بنا ہی نا تھا اسی کے جواب میں امریکہ نے یہ ڈرامہ رچایا کہ ہم چاند تک پہنچ گئے ہیں

اب بات کرتے ہیں ان سوالات کی جس کا جواب امریکہ کے پاس اب تک نہیں کیونکہ جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے

پہلا جھوٹ جو تصاویر "ناسا" نے دنیا کو دیکھائیں ان تصاویر میں نیل ارم اسٹرونگ اور باقی چیزوں کا سایہ تھا چلیں مان بھی لیا جائے اوپر سورج تھا تو مثال کے طور پر اگر سورج سیدھی طرف تھا تو سایہ الٹی طرف ہونا چاہئے اور تمام سائے ایک سمت میں ہونے چاہئے پر تصاویر میں سائے الگ الگ طرف ہیں جو ناممکن سی بات ہے مطلب تصاویر جعلی ہیں اور جھوٹ تھا (اپلوڈ میں تصویر موجود ہے )

دوسرا ناسا نے دعوی کیا کہ انہوں نے چاند پر امریکہ کا جھنڈا لگایا ہے اور تو اب بھی وہیں ہے چلیں 1967 میں اتنے اچھے "ٹیلی سکوپ " نہیں تھے پر آج کے دور میں اتنے ہائی رینج ٹیلی اسکوپ آگئے ہیں آج کا ہائی رینج ٹیلی اسکوپ 13 ارب سال دور کی روشنی تک دیکھ دیکھتا ہے تو چاند کیا چاند کا زرہ زرہ آپ دیکھ سکتے ہیں کیا امریکہ نے دنیا کو چاند پر لگا وہ جھنڈا دیکھایا تو اسکا جواب ہے "نہیں" ہوگا تو دیکھائے گا نا.

آخری میں اگر 1967 میں امریکہ چاند پر پہنچ سکتا ہے جس وقت اتنی اچھی ٹیکنالوجی بھی نہیں تھی اتنے مظبوط انجن بھی نا تھے اب تو 2018 ہے ٹیکنالوجی بھی پہلے کے مقابلے میں بہت اچھی ہے کم از کم دنیا کا منہ بند کروانے کے لئے اب کر کے دیکھا دے بیجھ دے کسی دوسرے ملک کے بندے کو چاند پر کیوں نہیں بھیجتا؟؟ کیونکہ وہ بیجھ ہی نہیں سکتا اسکے پاس تو کیا پوری دنیا میں اب تک کسی کے پاس وہ ٹیکنولوجی نہیں کہ چاند تک رسائی حاصل کر سکیں..
قران شریف میں ارشاد باری تعالی ہے
اور اب تک انسان کے پاس اتنا زور نہیں آیا کہ چاند تک رسائی
حاصل کر سکیں صرف جھوٹ بول کر دینا کو بیوقوف بنا رہے ہیں.. تحریر پسند آئی تو شیئر ضرور کریں
۔
 

دانش راجپوت
About the Author: دانش راجپوت Read More Articles by دانش راجپوت: 5 Articles with 3265 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.