ایک تھی کرپٹ حکومت۔۔۔

یہ کہانی زیادہ پرانی نہیں ہے۔ ایک ملک میں کچھ ’’بد عنوان‘‘ لوگ حکمران تھے، ان کی حکومت میں روزانہ اربوں روپے کی کرپشن ہوتی تھی۔ان کی بد عنوانیوں کے باعث ’’ ڈالر ‘‘ کی قیمت نہیں بڑھ رہی تھی، اور تو اور عوام سے ان کی دشمنی کا یہ عالم تھا کہ جب ملک میں پتنگوں کی ڈور سے بچوں کے گلے کٹنے لگے، آہنی ڈور سے ٹرانسفارمز تباہ ہونے لگے اور وہ آہنی ڈور پکڑنے والے بچے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے لگے تو ان ’’ بے رحم‘‘ لوگوں نے ’’بسنت‘‘ نامی ایک تہوار پر پابندی لگا دی۔ اس اقدام سے لوگوں کے بچوں کی جانیں بچ گئیں۔

پھر یہ ہوا کہ اس ملک میں ان کی حکومت ختم ہوگئی، کچھ ’’ شفاف ترین‘‘ لوگ بر سرِ اقتدار آگئے، انہوں نے ماضی کی ایک شاندار اسلامی ریاست کا خواب لوگوں کو دکھایا، لوگ متاثر ہوگئے اور ان کو منتخب کرلیا۔

ان ’’ایماندار‘‘ اور ’’شفاف ترین‘‘ لوگوں کی حکومت بنتے ہیں پتا نہیں کیوں ڈالر مہنگا ہوگیا، حالانکہ اب تو کرپشن بھی نہیں ہورہی تھی، اس کے بعد اچانک شفاف ترین لوگوں کو خیال آیا کہ چلو کچھ اور کرتے ہیں ’’عوام کی ہمدرد‘‘ حکومت نے اچانک اس بسنت نامی تہوار پر سے پابندی اٹھانے کا اعلان کردیا۔
بھئی بات یہ ہے کہ بچے مرتے ہیں تو کیا ہوا؟ آبادی بھی تو زیادہ ہے۔
کرنٹ لگتا ہے تو کیا ہوا، جس کی جس طرح موت لکھی ہے اسی طرح آئے گی۔
ٹرانفسارمرپھٹتے ہیں تو کیا ہوا، جہاں اتنی لوڈ شیڈنگ ہے وہاں تھوڑی سی اور سہی۔۔
عوام صرف یہ دیکھے کہ ’’ایماندار ‘‘ لوگوں کی حکومت ہے اور وزیر اعظم تو بہت اسمارٹ ہے، انگریزی بھی اچھی بولتا ہے۔

Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 534 Articles with 1448988 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More