بے داغ بادشاہ

قوم ایک داغدار بادشاہ کے ساتھ ہمسفر بن کر معیشت اور ترقی کا سفر طے کر رہی تھی ۔ امن قائم ہو رہا تھا ۔ سرمایہ کاری کا رخ ہماری جانب آکر سڑکوں کا جال بچھا کر بے روزگاری ختم کرنے کا عزم لیے ترقی کی شاہراہ پر قدم رکھ چکا تھا کہ یکا یک کچھ لوگوں کے غول سے اور ایک انجانے ڈھول سے ایک چوک پر شور بلند ہوا
چور چور چور !!!
پھر تبدیلی آگئی
تبدیلی آنے کے بعد سب کچھ تبدیل ہو گیا
ڈالر کا ریٹ تبدیل ہو کر بڑھنے لگا
دکانیں تباہ ہو نے لگیں کاروبار میں مندیاں ہونے لگیں ، آبادیاں رونے لگیں ۔ رونقیں کھونے لگیں ۔ بزدار سمجھدار اور اسد خزانچی سے غلطیاں ہونے لگیں۔
عورتیں اس پاؤڈر سے کپڑے دھونے لگیں جو کہتے ہیں اور جو اب پوری قوم کہنے پر مجبور ہے کہ اس سے تو داغ والے ہی اچھے تھے۔
داغ تو اچھے ہوتے ہیں

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 262530 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.