کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں

ڈاکٹر شاہد مسعود کو جیل میں دیکھا تو ورطہ حیرت میں ڈوب گیا کہ گورنمنٹ کے متوازی یہ کونسے ارباب اقتدار ہیں جنہوں نے بغیر کسی ثبوت او ر جرم ڈاکٹرشاہد مسعود کو اندر کر دیا اور 55 دنوں سے زیادہ گزر گئے تھے ضمانت کو بھی روکے رکھا ۔حکومت کی ذمہ داری ہو تی ہے کہ کسی کے ساتھ بھی بے انصافی اورزیادتی نہیں ہونی چاہیے مگر یہاں تو یہ نظر آیا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود جیسی شخصیت کو عدالتی وسائل کے ذریعہ اذیت دی گئی عمران خان صاحب وزیراعظم ہین تبدیلی آنے کا دعویٰ ہے یہ کیسی تبدیلی ہے کہ پارلیمنٹ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ سلکٹڈوزیراعظم ہے۔ بھلا کوئی ادارہ موجود نہیں جس پر یہ دعویٰ کیا جائے کہ بھلا یہ سلکٹڈ وزیراعظم کس سے انصاف مانگے۔ اس عدالت میں ہزاروں مرتبہ یہ کہاگیا کہ بھٹوصاحب کا عدالتی قتل کیا گیا۔ مندرجہ بالا بیانات ایسے بیانات ہیں کہ ان کو عدالت میں چیلنج کیا جائے اور اس پر کوئی قانونی فیصلہ لیا جائے ورنہ پھر نہ عدالت کا وقار ہے نہ حکومت کی کوئی عزت نظر آتی ہے یہ لوگ جو بے توقیری کے بادشاہ ہیں کسی قسم کی عزت کا دعوی کیسے کر سکتے ہیں جو سلیکٹڈ وزیراعظم کہہ رہا ہے اس نے اداروں کو کس قدر بے توقیر کیا ہے اس نے بھٹو کے عدالتی قتل کی اصطلاح کا استعمال کیا ہے وہ عدالت کوبےتوقیر نہیں کر رہا اس کی نظر میں عدالت قاتلوں کاڈیرہ ہے؟

کیا عجیب لوگ ہیں اس ملک میں جن کی نظر میں بھٹو سے بڑا ذہین آدمی نہ تھا۔ جس آدمی نے اسرائیل اور انڈیا کو پاکستان پر حملہ کرنے سے روک دیا اور جس طرح اس نے یہ کیا کسی اور میں ہمت نہ تھی؟ روس کو افغانستان میں روک لیا۔اسکی کوی قدر نہ کی ۔اسے الزام دیا گیا کہ اس نے کلاشنکوف کا کلچر پاکستان میں عام کردیا ۔مگر یہاں کا تو وطیرہ ہے جس نے اس ملک میں وفا کی اسکو ہی بےتوقیر کیا گیا اور دشنام طرازی کی گئی عوام بھی بے ڈھنگے اور ذاتی مفاد کی بنیاد پر ملک سے وفاداری کو ناپتے ہیں نواز شریف ۔زرداری نے جو کچھ کیا ملک کا ہر فرد واقف ہے مگر ہر طرف سے اس کی ضمانت جاری ہے اور ضمانت دی جا رہی ہےجب کہ شاہد مسعود کو بے قصور ہونے کے باوجود ضمانت سے دور رکھا گیا ۔کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں ۔پی ٹی وی پر بیٹھ کرا پوزیشن کے افراد جو جی میں آتا ہےبکےی رہتے ہیں۔ضلع تھر میں گذشتہ سالوں سے کتنے بچے مر رہے ہیں سندھ کے وزیر آعلی کو شرم نہیں آتی انتظام کیا گیا ۔

سانحہ ساہیوال پر کیسے کیسے تماشہ کیے گئے کوئی ہے جواس کو طریقہ سے ایڈریس کریے اور اس میں جو سقم ہے اس کو دور کرنا چاہیے ۔

شہید زینب بی بی مرحومہ کے بعد اور کتنی مرتبہ اس قسم کے جرائم سامنے آئے اور ہزاروں کی تعداد میں تصاویر برآمد ہوئں ۔ معصوم بچوں کی حفاظت کا کیا انتظام کیا گیا ۔بارہا کہاگیا ہے کہ ظلم کی حکومت چل سکتی ہے مگر نا نصاف حکومت نہیں چل سکتی ۔تو ذرا بتائیے کہ ہم کس طرح کی حکومت کے مالک ہیں۔ ظالم ہے یا نا انصاف۔ ہم مسلمان ہیں۔ ہمیں اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے کیونکہ دنیا کے حالات بتا رہے ہیں کہ سب سے زیادہ دشمن مسلمانوں کے ہیں اور مسلمان خود بھی اپنے آپ کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

Syed Haseen Abbas Madani
About the Author: Syed Haseen Abbas Madani Read More Articles by Syed Haseen Abbas Madani: 79 Articles with 82213 views Since 1964 in the Electronics communication Engineering, all bands including Satellite.
Writing since school completed my Masters in 2005 from Karach
.. View More