ضلع جھنگ کے سیاستدان اور عوام کی خدمت

یہ کہنا نہیں ہے کہ ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والے افراد حکومتی اور انتظامی عہدوں پر فائز کبھی نہی ہوںے یا انہیں اپنےضلع کی عوام کی خدمت کرنے کیلے موقع نہی ملا جسکی بنا پر ضلع جھنگ کی چاروں تحصیل مسائل کی آمجگاہ بنی ہوی ہیں تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ ضلع جھنگ نے دنیا کے تمام تر شعبہ ہاے زندگی میں اپنا قومی سرمایہ مختلف محکموں کی صورت میں کام کرنے والے بااثر عہدوں پہ فائز رہنے والوں افراد کی شکل میں پیدا کیا اسی طرح ضلع جھنگ نے اپنے پیٹ کے اندر سے اعلی عہدوں پرفائز ہونے والے بڑے بااثر سیاستدان بھی پیدا کیے جنکاتزکرہ چند افراد کی شکل میں انکا نام لے کے کرتاچلوں ابھی چاے کاکپ میز سے اٹھایا ہی تھا کہ شیر بخاری صاحب نے راقم کی طرف اشارہ کرتے ہوے کپ کو دوبارہ میز کی زینت کردیا سرجی ایم صاحب آپ دیکھیں تو سہی ضلع جھنگ کے سیاستدانوں نے اپکے ضلع کاکیا حال کیا ہے اور ہمارے ضلع لیہ کو دیکھیں سر اپکے بچے ہی تو وہاں زیر تعلیم ہیں جی سی یونیورسٹی اور بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے کیمپسز میں راقم ہاں میں ہاں ملاتے ہوے دل ہی دل میں موزانے کے پیمانوں میں گم ہی تھاکہ نام گنواتے ہوے کہ سر جی ایم صاحب مخدوم فیصل صالح حیات, سیدہ بی بی عابدہ حسین, شیخ وقاص اکرم, شیخ اکرم, شیخ حاکم علی, صاحبزادہ نزیرسلطان, صاحبزادہ سلطان حمید, صاحبزادہ محبوب سلطان, صاحبزادہ امیرسلطان, اور خان نجف عباس خان مرحوم اور موجودہ کابینہ میں شامل افراد میں آپ اپنے ضلع جھنگ کی نمائندگی دیکھ لیں جوایک تسلسل کے ساتھ اپکو دکھای دے گی اپکے ضلع میں دو منسٹر, دومشیر, اور ایک پارلیمانی سیکٹری ہےیہ عوامی نمائندہ کہلانے والے افراد درجنوں کی تعدادمیں ایم پی اے, ایم این اے, اور منسٹر کے عہدوں پرفائز رہے ہیں اور سواے ایک دو کے سب ہی اپنے اپنے پیٹ بھر کے چلتے بنے. ان سیاستدانوں نے جھنگ کے لوگوں کیلے کوی ایساقابل زکر کارنامہ سرانجام نہی دیا جنکا زکر ہماری آنے والی نسلیں اپنے مستقبل کی صورت میں کر سکیں. ان سیاست کے آڑھتیوں نے بس اپنی اپنی آڑھت چمکانے کیلے جھوٹے حلف نامیں بھی اٹھاے اور اپنے حلقے کی عوام سے جھوٹے وعدے بھی اور آج تک انکے علاقے انیسویں صدی کا منظر پیش کررہے ہیں یہ بات سنتے ہی راقم کے زہن میں عمران خان کی کہی ہوی ایک بات یاد آگئ جو انہوں نے عثمان بزدار کا انتخاب کرتے ہوے کہا تھا کہ میں ایک ایسے شخص کو وزیراعلی پنجاب کے منصب پر فائز کرہا ہوں جنکے گاوں میں آج تک بجلی بھی نہی پہنچی وہاں کے لوگوں نے ہیلی کاپٹر بھی اس وقت دیکھا جب پرویز الہی صاحب سوار ہوکر وہاں پہنچے. لیکن ہمارے ضلع جھنگ کے لوگ بھی اس قدر پسماندہ اور مسائل کےشکار رہے ہیں سن کر دکھ ہورہاتھا. شیر بخاری صاحب کہنے لگے جی ایم صاحب بات آگے بڑھانے سے پہلے میں یونائیٹڈدکالج کے چیرمین صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن صاحب کا بہت ہی مختصر تعارف کروادیتا ہوں. کہ سلطان صاحب نہ تو سیاستدان ہیں اور نہ کسی اعلی عہدے پرفائز کسی گورنمنٹ کا حصہ رہے اس سے بڑاتعارف کیاہوسکتا ہے سر وہ سلطان العارفین کی اولاد میں سے ہیں. سلطان فیاض الحسن صاحب نے اس ادارہ جو یونایٹڈدکالج کے نام سے منصوب کیا گیا کی بنیاد رکھ کر یہ ثابت کردیا کہ اپنے علاقے کی مسائل اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کیلے ضروری نہی کہ حکومتی ایوانوں تک رسای حاصل ہو. اب آپ کے اسی کالج میں وہ سارے تعلیمی پروگرام جو یہاں کے لوگ دوردراز کا سفر اور اخراجات برداشت کرکے فیصل آباد, ملتان, لیہ کا سفر کرکے جاتے تھے اب وہی تعلیمی ڈگریاں انہیں ادھر ہی میسر ہیں. مستحق طلبا جنکے والدین اپنے بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت نہ کرتے ہوے اپنے بچوں کی تعلیم کی رگ کاٹ دیتے تھے ان کیلے بھی یہ ادارہ امید کی کرن بناہے. خوش قسمتی کی بات تو یہ ہے کہ اس ادارہ کا کنٹرول ایک ایسے شریف النفس انسان جو باپ کی دست شفقت رکھنے والے ہیں انکے ہاتھ میں دیا. اگر میں یہاں راشد بخاری صاحب کاتزکرہ نہ کروں تو شاید ہی میراقلم مجھ سے روٹھ جاے گا. جب سے بخاری صاحب نے یونائٹڈدکالج کاکنٹرول سنبھالاہے کالج اورانکےافس کے دروازے سٹوڈنٹس کیلے دن رات کھلے ہیں دوسرے ادراروں کے سربراہ کے آفس کے باہر کھڑے ہونے کی بجاے آسانی سے ان تک رسائ حاصل ہے. اسکے ساتھ کالج کے اتنے مایہ ناز اور تجربہ کار اساتذہ کی زیرنگرانی بچے اپنے حصول تعلیم میں مگن ہیں سر غلام مصطفی صاحب اپکے احمد پورسیال میں واحد یہ پہلا ادارہ ہے جو ادھر اپکے شہر میں ہی یونیورسٹی لیول کے بی ایس پروگرام مناسب اور دینی نسبت کے ماحول کے ساتھ ساتھ اپکے احمد پور سیال کیلے مشعل راہ بنا ہوا ہے. ایسے اداروں کی بنیادیں رکھناانکی ضرورت تو بہت پہلے کی تھی لیکن ہر دور میں اس ضلع سے منتخب ہونے والے سیاستدانوں نے ان علاقے کے ہر قسمی مسائل سے چشم پوشی برتی ہے. ان غریب اور پسماندہ علاقوں سے ووٹ لے کرعوامی نمائندوں نے کبھی بھی اپنے حلقے کارخ نہی کیا. ہمارے عوامی نمائندوں کو چاہیے کہ وہ ہمارے ضلع جھنگ میں ایسے تعلیمے ادارے بنواکرانیوالی نسلوں کا مستقبل سنوارنےاور تعلیم کابنیادی حق عوام کے دروازے تک پہنچانے کا زریعیہ بنیں. نہی تو ہوسکتا ہے عوام آئندہ الیکشن میں اپنے ان نمائندوں کومسترد کرتے ہوے سلطان صاحبزادہ فیاض الحسن جیسی کسی شخصیت کاانتخاب نہ کردے
 

Ghulam Mustafa
About the Author: Ghulam Mustafa Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.