بلوچستان میں دہشت گردی کا سنگین خطرہ

محمد توصیف الحق صدیقی
بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کو بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کا ٹاسک دیا تھاکیونکہ بلوچستان پاکستان کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ اور آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے اﷲ کے فضل و کرم سے بلوچستان معدنیات، گیس، پیٹرول کے ذخائر، سونا چاندی ہیرے جواہرات کوئلے کی کانیں قیمتی پتھر اور ہرقسم کے پھلوں اور خشک میوہ جات، ڈرائی فروٹس سے مالا مال ہے۔ سوئی گیس سے پورے پاکستان کو گیس سپلائی ہوتی ہے۔ بلوچستان کی زمین سرسبز و شاداب ہے اگر پانی وافر مقدار میں مل جائے تو باقی تین صوبوں سے بڑھ کر زرعی اجناس کی پیداوار ہوگی۔ بلوچستان کے بڑے سرداروں اور نوابوں کو چھوڑ کر باقی عوام غُربت سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں ان سرداروں اور نوابوں کے بیٹے باہر ممالک امریکہ، برطانیہ اور سوئیزرلینڈ میں نہ صرف پڑھائی کر رہے ہیں بلکہ عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کی خدمات بھارتی خفیہ ایجنسی را، امریکن سی آئی اے، اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس نے بھاری معاوضے پر خدمات حاصل کی ہیں اور یہ لوگ جن میں براہمداغ بگٹی، حربیار مری اور دوسرے لیڈران بشمول خان آف قلات داؤد خان شامل ہیں پاکستان سے خدانخواستہ بلوچستان کی آزادی چاہتے ہیں اور انہوں نے ایک خاصی تعداد باغی قبائلیوں کی افغانستان کے شہر جلال آباد میں بھیج کر 40 کیمپوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را سے اسلحہ چلانے کی ٹریننگ دلوائی تھی یہ بلوچستان میں پاکستان کی مسلح افواج کے افسران و جوانوں، فرنٹیئر کور، بلوچستان پولیس، سول سرکاری ملازمین، بجلی کے کھمبوں ٹرانسفارمرز، بلوچستان میں ریلوے لائینوں کے ساتھ ریل گاڑیوں مسافروں پر حملے کر رہے تھے اور غیر بلوچوں کا قتل عام بڑے دھڑلے سے کر رہے تھے اور انہیں کوئی روک ٹوک نہیں تھی۔

بلوچ لبریشن فرنٹ نے تمام الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کو بلوچستان سے جانے کی نہ صرف دھمکی دی تھی بلکہ ہر شہر میں اخبارات کو جانے سے روکنا شروع کر دیا تھا۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت ناکام ہو چکی تھی سابق وزیر اعظم پاکستان خالی کوئٹہ شہر میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں بیٹھ کر بلوچستان کے لئے پیکیج کا اعلان کر رہے تھے جبکہ دوسری طرف شہید ڈی آئی جی پولیس شکیل کی نماز جنازہ ادا ہو رہی تھی بلوچستان کا معاملہ روز بروز سنگین ہوتا جا رہا تھا۔ پاکستان کی مسلح افواج کے افسران بشمول خفیہ ایجنسیوں کے افسران و ممبران، بلوچستان پولیس اور لیویز اورشہری اپنی روزانہ نماز جنازہ پڑھوا رہے تھے جب سے میاں محمد نواز شریف سابق وزیر اعظم پاکستان کو حکومت سے نکالا گیا تھا اور وہ نیب کی عدالتوں میں مقدمات بھگت رہے ہیں اپنے اقتدار سے ہٹنے کا پاکستانی عوام اور عدلیہ سے بدلہ لے رہے ہیں۔ بلوچستان کو علیحدہ کرنے اور گوادر سی پیک کو تباہ و برباد کرنے کے لئے بھارتی حکومت نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے فنڈز میں 50 ارب روپیہ کا زبردست اضافہ کر دیا تھا تاکہ بلوچستان میں آزادی کے نعروں کو مزید تقویت دی جاسکے۔

سوئیزر لینڈ اور لندن میں پرائیویٹ ٹیکسیوں میں آزادبلوچستان کے پرچم و پمفلٹ بٹتے رہے تھے پاکستان کے سخت ترین احتجاج پر پرائیویٹ ٹیکسیوں کے مالکان نے اس حرکت پر معافی مانگی تھی۔ بلوچستان اس وقت آتش فشاں پہاڑ بنا ہوا ہے جوکسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے اور اس کا لاوا پک چکا ہے ۔ بھارتی حکومت پاکستان سے خدانخواستہ صوبہ بلوچستان کو علیحدہ کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ بلوچستان کی حکومت اور ان کی کابینہ صرف بیان بازی تک محدود ہے اور وزراء و سول بیوروکریسی کے افسران لوٹ مار، کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر بلوچی کے ساتھ بے رحمانہ سلوک میں مصروف ہیں بلوچستان کی حالت بالکل مشرقی پاکستان جیسی ہے وہ کسی پیکیج کو تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔

جب سے امریکہ نے طالبان سے براہِ راست بات شروع کی ہے افغان صدر، افغان چیف ایگزیکٹو عبداﷲ عبداﷲ اور شمالی اتحاد کو اپنا اقتدار ڈوبتا نظر آرہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی مُسلّح افواج اور آئی ایس آئی کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے کہ وہ افغانستان پر خدانخواستہ قبضے کے لئے طالبان کو استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے امریکہ کو اس بات پر راضی کر لیا ہے اور افغان حکومت کو مذاکرات کے عمل میں شریک ہونے سے روک دیا ہے۔ پاکستان نے دو ٹوک سخت جواب دیا ہے۔ ملکی اور بین الاقوامی میڈیا میں یہ خبریں تواتر کے ساتھ گشت کر رہی ہیں کہ بھارت اور افغان حکومتوں نے را اور این ڈی ایس کو بلوچستان میں وسیع پیمانے پر دہشت گردی کا ٹاسک دے دیا ہے اور افغان حکومت پاکستان سے بدلہ لینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ میری صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان عمران خان وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سے درمندانہ اپیل ہے کہ وہ بلوچستان کے عوام کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان فرمائیں تاکہ بلوچستان کے عوام کی محرومیاں دور کی جا سکیں۔ پاکستان کی مُسلّح افواج و آئی ایس آئی کو ریڈ الرٹ جاری کر دیا جائے تاکہ پاکستان کے تمام صوبے و شہر دہشت گردی سے محفوظ رہ سکیں۔

Hanif Lodhi
About the Author: Hanif Lodhi Read More Articles by Hanif Lodhi: 51 Articles with 57740 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.