ولی عہد کا دورہ،پاک سعودی تعلقات کا اک نیا دور

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی ولی عہد کے دورے کا کریڈٹ موجودہ حکومت کو دیتے ہوئے کہا کہ ہر عسکری قیادت نے ہر جمہوری دور میں مثبت کوششیں کیں لیکن ان کاوشوں کو عملی جامہ پہنانا سول حکومتوں کا کام ہوتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو قائم ہوئے 6 ماہ ہو چکے ہیں جس طرح موجودہ حکومت نے سفارتی محاذ پر کامیابیاں سمیٹی ہیں وہ ایک تاریخی موڑ ہیں۔اس مشکل دور میں بڑے اسلامی ممالک نے نہ صرف پاکستان کی مدد کی ہے بلکہ بڑے اسلامی ممالک کے سربراہان پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہیں۔سعودی ولی عہد نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا اور 21 ارب روپے کے ایم او یوز سائن کئیے۔ترکی کے صدر رجب طیب اردغان بھی بڑی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کرنے اگلے ماہ پاکستان آرہے ہیں جبکہ ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد بھی اگلے ماہ پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں۔سفارتی محاذ پر تحریک انصاف کی کامیابیوں پر مخالفین نے اسکا سارا کریڈٹ آرمی چیف کو دے ڈالا ہے۔جیسا کہ سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے عالمی طور پر پاکستان کی تنہائی نظر آرہی ہے،اگر کسی کو نظر نہیں آرہی تو میں دکھا دیتا ہوں۔دنیا میں کوئی بھی ملک ایسا دکھا دیں جو پاکستان کا دوست ہو۔بڑی مشکل سے 'بیک سیٹ ڈرائیورز' نے تحریک انصاف کی کچھ اسلامی ممالک سے دوستی کروائی ہے لیکن اصل میں پاکستان کا کوئی عالمی سطح پردوست ملک نہیں تاہم معروف خاتون اینکر فریحہ ادریس نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ یہی بات جب آرمی چیف تک پہنچی تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ میری کوششیں تمام جمہوری ادوار میں ایک جیسی رہیں بلکہ میری ہی نہیں ہر عسکری قیادت نے ہر جمہوری دور میں مثبت کوششیں کیں لیکن ان کاوشوں کو عملی جامہ پہنانا سول حکومتوں کا کام ہوتا ہے۔ پاکستان اور عرب ممالک کے تعلقات میں بہتری کیلئے جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششیں قابل تحسین ہیں ، بطور سپہ سالار انہوں نے اپنی قوم اور ملک کیلئے جس طرح پاکستان اور عرب ممالک کے تعلقات کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔ ایران ، ہندوستان تعلقات پر پاکستان نے کبھی اعتراض نہیں کیا تو کسی کو بھی پاکستان سعودی عرب تعلقات پر اعتراض نہیں ہوناچاہیے ، پاکستان سعودی عرب کاتعلق ایک قالب دو جانوں کا ہے دونوں ہی ممالک روز اول سے ایک دوسرے کی مشکل کے ساتھی رہے ہیں شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے یہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے، سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے اہل خانہ انتہائی پریشن اور اذیت ناک حالات سے دو چار تھے اس معاملے کو اٹھا کر ثابت کردیا کہ عمران اس قوم کے مخلص حکمران ہیں کہ انہوں نے ایک شفیق حکمران کی طرح قیدی پاکستانیوں کی فکر کی اور انتہائی اہم موقع پر بروقت ان کو یاد رکھاجس پر 2107پاکستانیوں کوسعودی حکومت نے رہا کرنے کا حکم دیدیا ، بیرون ممالک میں بیٹھے پاکستانیوں کو یہ امید جاگی ہے کہ اب ماضی کی طرح ان کی مشکلات کو حکومت نظر انداز نہیں کرے گی ، پاکستان سعودیہ باہم اتحاد سے عالم اسلام کو بھر پور فائدہ ہوگا، دونوں ممالک قائدانہ رول ادا کرتے ہوئے حرمین شریفین اور پاکستان کیخلاف ہونے والی عالمی سطح کی سازشوں کا دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے سے دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ 20ارب ڈالرکی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کو سہارا اور بیرونی سرمایہ کاروں کو اعتماد ملے گا۔ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے پاک سعودی تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگیا ہے۔شاہ فیصل مرحوم کے بعد یہ پہلاموقع ہے کہ سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزید استحکام پیداہواہے۔پاک سعودی تعلقات ہمیشہ سے بہت اچھے رہے ہیں۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان انتہائی مفید رہا۔کراؤن پرنس نے جس طرح ذاتی سطح پر پاکستان اور اہل پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کیا اس نے تمام ہم وطنوں کے دل جیت لئے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت پر جس انداز میں اعتماد اور اپنائیت کا اظہار کیا ہے اس سے واضح ہوگیا کہ سعودی عرب کیلئے پاکستان کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے خود کو مملکت میں پاکستان کا سفیر کہہ کر تمام پاکستانیوں کا قد بڑھا دیا۔ جبکہ انکے جملوں نے پاکستانیو ں کے دل جیت لئے۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے جس طرح مملکت میں بسنے والے ہم وطنوں کے بارے میں جس اپنائیت کا اظہار کرتے ہوئے تارکین کے مسائل پیش کئے اس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کی موجودہ قیادت کے پیش نظر ہم وطنوں کی کتنی قدر و منزلت ہے۔ دورہ پاکستان کے موقع پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جس اپنائیت و خلوص کا اظہار کیا اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا اس طرح ساتھ دیا ہے جیسے بڑا بھائی اپنے چھوٹے بھائی کا خیال رکھتا ہے۔ ہر مشکل موقع پر مملکت کی قیادت صف اول میں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کا ری کے جو معاہدے کئے گئے ہیں ان کے دور رس نتائج برآمد ہونگے۔ اب پاکستان کے لئے ترقی کے دروازے کھل چکے ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے پیٹروکیمیکل کے علاوہ دیگر صنعتوں میں کی جانے والی سرمایہ کا ری کے مثبت اثرات جلد برآمد ہونگے جن سے ہر اہل وطن مستفیض ہو گا۔ پاکستان اب حقیقی معنوں میں ایشیا کا ٹائیگر بنے گا۔اب وہ وقت آگیا ہے جس کا انتظار برسوں سے ہر پاکستانی کو تھا۔ ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ نے دونوں ملکوں کے مضبوط تاریخی تعلقات کو نمایاں کردیا۔ یہ تعلقات اخوت اور تعاون کی بنیادو ں پر استوار کئے گئے اور استوار کئے جاتے رہے۔ پاکستان اور سعودی عرب نے اپنے گہرے تعلق کو دہشتگردی اور مختلف شکل و صورت کی انتہا پسندی کے انسداد کیلئے مسخر کئے رکھا۔ دونوں ملکوں نے اس خطرناک آفت کے خلاف جنگ میں کئی کارنامے انجام دیئے۔ دونوں ملکوں نے مشترکہ تعاون کی بدولت سیاسی ، اقتصادی ، سماجی اور عسکری شعبوں میں کافی کچھ کمایا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کی خوشحالی اسی گوناگوں تعاون کا ثمر ہے۔ دونوں ملکوں نے ولی عہد کے دورے کے موقع پر متعد د معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ انکی بدولت 20ارب ڈالر سے زیادہ کی مجموعی سرمایہ کاری ہوئی۔ اس سرمایہ کاری سے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان تجارتی لین دین کا حجم بڑھے گا۔ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ دونوں ملکوں نے اعلیٰ سطحی مشترکہ رابطہ کونسل بھی قائم کی۔ سعودی عرب کی جانب سے اسکی سربراہی ولی عہد اور پاکستان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کرینگے۔ یہ کونسل دونوں ملکوں کے تعلقات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اورمختلف شعبوں میں انہیں ادارہ جاتی رشتوں میں تبدیل کرنے کی ضامن ہوگی۔فریقین نے باہمی تجارت ، سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے مہیا تمام چینل سے استفادے نیز دونوں ملکوں کے درمیان ربط و ضبط کی حوصلہ افزائی اور دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کو ایک دوسرے سے رشتے پختہ کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ دونوں ملکوں کے تعلقات یکساں تصورات کی بدولت آگے بڑھنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ دونوں ملکوں کے عوام امن وامان، خوشحالی اور استحکام سے فیضیاب ہونگے۔ مستقبل روشن ہے

Sidra Ahsan
About the Author: Sidra Ahsan Read More Articles by Sidra Ahsan: 23 Articles with 14284 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.