یہ ایک اٹل حقیققت رہی کہ میں اپنی سوچ میں اٹل ہی رہا
اور بیچارے خیرخواہ جو اس صورت حال میں سمجھانے والے تھے ان کی بات جو اپنی
جگہ اٹل ہوتی تھی اور وہ بھی کٹھل کے سخت خول والے پھل کی طرح اٹل یا اخروٹ
کے چھلکے کی طرح جو اس کے اندر بے شمار منفعت کی حفاظت کے لیے ہوتا ہو گا
اور کچھوے کے طرح میں اپنی سوچ کے مضبوط خول میں بند آہستہ آہستہ اپنے ڈھب
پر چلتا رہا جس میں کسی کی سوچ کا داخل ہونا منع تھا اور وہی عقل کُل جس کو
کھینچ نہ پاے کشش ثقل اور کوی نہ پاے بدل اور اپنی سمجھ کے مطابق نہ ہو کوی
نعم البدل
خواہ وہ مزہب کی بات ہو یا کوی معاشرتی مسئلہ یا معاشرتی میڈیا جسے کبھی
بُرا بھلا کہتا تھا آج اس کی افادیت کا بھی قائل ہونا پڑا اور اپنی تحریر
کے لیے ضرورت بن گیا اور یہی اٹل حقیقت بن گیا اور اب پھر اس پر اٹل ہوں
اور کچھ لوگ اس کے نقصانات پر اٹل جس کی نہ ختم ہونے والی بحث سے سب اتھل
پتھل اور کسی کو نہ بخشا جاے سونا ہو یا پیتل اور اک میدان ہے چٹیل جس پر
ہر کوی اپنے موقف پر اٹل جس طرح میں اٹل رہا اپنی خاص مزہبی سوچ پر جو بعد
میں گئ بدل اور اس نے سب کچھ دیا بدل اور سیاسی سوچ بھی جس میں جانب دار
ہوا عدل اور کھا گئ کسی کو انصاف کی دلدل
اور خبر دیتا رہا میڈیا پل پل
اپنی اپنی سوچ رکھتے ہوے بھی مل کے رہا جاسکتا ہے بشرط کہ اپنی سوچ کو کسی
پر زبردستی نہ تھوپا جاے اور دلیل یا محبت سے قائل کرنے میں نہیں ہے حرج جب
تک آواز میں نہیں ہے گرج اور یہ علم نفسیات میں ہے درج
اور محبت سے بڑھ کر کوی چیز اچھی نہ پای زندگی میں اور کسی کی سوچ بدلنے کو
یا اپنے آپ کو بدلنے کو جس طرح میں نے محبتیں سمیٹیں اپنے چند قریبی عزیزوں
سے جو لاہور میں رہتے ہیں جن کے گھر گئے کافی عرصہ گزر چکا تھا اور ہم
کراچی میں اپنی سوچ میں محصور اپنی سوچ کی قید با مشقت میں قید بڑے خوش تھے
مگر اس محبت سے محروم تھے جو کئ برس انتظار کرتی رہی برسنے کو اور نہ سمجھ
پاےاس ترسنے کو جو ہمیں خوشی دینے کو تیار تھی مگر ہم لینے کو تیار نہ تھے
اپنی انا کے اٹل ہونے کی وجہ سے اور وہ روکتے رہے اور میں پھر اٹل ہو گیا
اور جہاز پر اپنی انا کی سیڑھیاں چڑھتا سوار ہو گیا اور جہاز پر موجود حُسن
اور اس کی حُسنِ میزبانی بھی میری اداسی دور نہ کرسکا
کہنے کا مطلب یہ ہے کہ سوچ بدلتی ہے اور بنیادی عقیدہ کے اندر رہتے ہوے سوچ
کا بدلنا کچھ ایسا معیوب بھی نہیں
اور غور و فکر جاری رہنا چاہیے اور خدا نے بھی فرمایا ہے کہ
قُلِ انْظُرُوا مَاذَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
آپ کہہ دیں: آسمانوں اور زمین میں غور و فکر کرو کہ ان میں کیا کچھ ہے ! |