امریکہ کی جانب سے سزا یافتہ
خاتون کو سندھ پولیس نے گرفتار کر کےآئی ایس آئی کے ذریعے امریکہ کے حوالے
کیا، برطانوی ویب سائٹ
امریکا کی جانب سے سزا پانے والی خاتون سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سندھ
پولیس نے حراست میں لے کر آئی ایس آئی کے ذریعے امریکی خفیہ ادارے کے حوالے
کیا۔ برطانوی نیوز ویب سائٹ نے ساڑھے چار گھنٹے کی آڈیو ٹیپ سامنے لاتے
ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ 2003ءمیں عافیہ صدیقی کو کاﺅنٹر ٹیررازم
ڈیپارٹمنٹ سندھ پولیس نے گھر سے ائیرپورٹ جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔دی نیوز
ٹرائب کے مطابق آڈیو ٹیپ میں ایس پی عمران شوکت یہ تسلیم کرتے ہیں کہ "عافیہ
صدیقی کو ان کے تین بچوں سمیت کراچی کے علاقے گلشن اقبال سے اٹھایا گیا
تھا،جس کے بعد انہیں پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے حوالے کیا
گیا،جہاں سے وہ دوران قید جاں بحق ہوجانے والے چھ ماہ کے بیٹے سلیمان سمیت
تینوں بچوں کے ہمراہ ایف بی آئی کے حوالے کر دی گئیں"۔گزشتہ برس کے موسم
بہار میں تیار کی جانے والی آڈیو ٹیپ میں عمران شوکت دو افراد سے
اردو،انگریزی اور پنجابی میں کی جانے والی گفتگو میں عافیہ صدیقی کی گھر
واپس آجانے والی بیٹی مریم کی پاکستان واپسی کے متعلق بھی یہ انکشاف کرتے
ہیں کہ اسے اپنی نانی کو دئے جانے سے کئی ماہ پہلے پاکستان لے آیا گیا
تھا۔برطانوی ویب سائٹ دی نیوز ٹرائب کے مطابق آڈیو ٹیپ عافیہ صدیقی کی وکیل
ٹینا فوسٹر کو موصول ہوئی جنہوں نے اسے تیار اور ان تک پہنچانے والے کی
شناخت خفیہ رکھتے ہوئے میڈیا کو مہیا کیا ہے۔یاد رہے کہ عافیہ صدیقی کی
گرفتاری اور انہیں پاکستانی خفیہ ادارے کے ذریعے امریکہ منتقل کرنا تسلیم
کرنے والے سندھ پولیس کے افسر عمران شوکت ان دنوں پیشہ وارانہ تربیت کے لئے
امریکہ میں موجود ہیں۔ویب سائٹ کے مطابق عافیہ صدیقی 2003ءمیں ایف بی آئی
کی جانب سے مطلوب قرار دئے جانے کے بعد کراچی سے اغوا کی گئیں،جس کے بعد
انہیں5برس پس پردہ رکھنے کے بعد2008ءمیں امریکی فوجی پر فائرنگ کر کے زخمی
کرنے کےالزام میں گرفتار کی ہوئی خاتون کے طور پر افغانستان میں سامنے لایا
گیا۔اسی جرم میں ان پر مقدمہ چلایا گیا جس میں نیویارک کی عدالت نے عافیہ
صدیقی کو86برس قید کی سزا سنائی۔ |