پاکستان کی اخلاقی و سفارتی فتح

لو بھئی یہ نئی بات سن لو پاکستان میں مار گرائے جانیوالے حملہ آور بھارتی مگ 21 طیارے کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن جسے پاکستان نے قیدی بنانے کے بعد جمعہ کو واہگہ باڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا تھا نے نئی دہلی پہنچتے مودی سرکار کے بے انتہا دباؤ پر پینترا بدل لیا اور کل تک پاکستان اور پاک فوج کے اچھے سلوک کے گن گانے والا ابھی نندن زہر اگلنے لگا پکی خبرہے ابھی نندن کے خفیہ ایجنسی کے حکام کے ہاتھوں ڈی بریفنگ سیشنز بھی جاری ہیں نئی دہلی میں بھارتی قوم کے اس نام نہاد ہیرو کو خوار کرنے کے سلسلہ جاری رہا اہلخانہ سے اس کی صرف 10 منٹ ہی ملاقات کرائی گئی اگلے روز اسے بھارتی ائر چیف ائر مارشل بی ایس دھنووا اور وزیر دفاع نرملا ستیھار احس کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اسے اپنی صفائیاں پیش کرنا پڑیں ایک بھارتی ٹی وی چینل نے سماچار سنائی ہے ابھی نندن نے واہگہ بارڈر پر اپنی ملکی حدود میں داخل ہوتے ہی بی ایس ایف کے حکام سے حال پوچھنے پر کہا اب اچھا لگ رہا ہے تاہم بی ایس ایف والوں نے اسے سیلوٹ نہیں کیا ابھی نندن نے بتایا کہ اسے پاکستانی حکام نے اگرچہ جسمانی تشدد کا نشانہ تو نہیں بنایا مگر ذہنی طور پر بہت حراساں کیا گیا ابھی نندن 50 گھنٹے سے زائد پاکستانی حساس اداروں کی حراست میں رہا واہگہ بارڈر پر حوالے کئے جاتے ہی بھارتی فوجی افسروں نے ابھی نندی کو سیلوٹ تک نہ کیا جسے پورا بھارت اور بھارتی میڈیا ویر جوان یعنی دلیر فوجی قرار دے رہا تھا اس ویر جوان کو فوری حراست میں لیکر امرتسر اور وہاں سے خصوصی فلائٹ کے ذریعے نئی دہلی میں پہنچا کر سپورٹو پارک کے ائرفورس میڈیکل سٹیبلشمنٹ ہسپتال میں سے خصوصی حفاظتی انتظامات میں اس کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ شروع کر دیئے گئے ا بھی نندن نے بھی مودی کی زبان بولناشروع کردی ہے یہ بھارتی سورما کی زبان ہے،کوئی مجبوری یاپھر ان پردباؤ کچھ بھی کہاجاسکتاہے لیکن ایک بات طے ہوگئی کہ یہ لوگ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے میں ماہرہیں شایداس میدان میں ان کا کوئی ثانی نہیں بہرحال ان حالات وواقعات کے تناظر میں بے خوف و خطرکہا جا سکتاہے بھارتی پردہان منتری نریندر مودی پورے خطے کو آگ میں دھکیل رہاہے یا یوں بھی کہا جاسکتاہے بھارت آگ سے کھیل رہا ہے حالانکہ پاکستان جنگ نہیں،امن چاہتا ہے اس صورتحال میں پاک فوج نے بھی ثابت کردکھایا کہ ہم جارحیت کا جواب جرأت سے دینا جانتے ہیں۔ غورکریں تو محسوس ہوگابھارت میں بڑا طبقہ جنگ نہیں چاہتا لیکن ہندوانتہا پسند اپنے مخصوص مفادات کی خاطرانہیں جنگ کا ایندھن بنانا چاہتے ہیں اب جبکہ دنیا کے حالات یکسر تبدیل ہورہے ہیں طالبان اورامریکہ بھی مذاکرات ہورہے ہیں، پاکستان کبھی نہیں چاہے گا کہ مشرقی سرحد پر جنگ کے بادل منڈلائیں بہرحال مودی سرکار پلوامہ واقعے پر سیاست کر رہی ہے بھارت نے جو چال چلی وہ الٹی پڑگئی اس سلسلہ میں ہمسایہ ملک بھارتی میڈیا نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا پاکستانی دفترخارجہ حالات کی نزاکت بھانپتے ہوئے پلوامہ واقعے سے پہلے متحرک ہوچکا تھا کیونکہ خدشہ تھا مودی سرکار مقبولیت کھونے پرکوئی نہ کوئی حرکت کرے گی پاکستان کا ڈر بجاتھا کوئی مس ایڈوانچر ہو سکتا ہے اب تو بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں کہ مودی سرکار نے اپنی کھوئی ہوئی مقبولیت بڑھانے کے لئے یہ ڈرامہ کیا تھا جو گلے پڑ گیا اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہوا کہ پاک فوج نے اپنی صلاحیتوں سے بھارت کو واضح پیغام دے دیا ہم خطے میں امن کیلئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، بھارت بھی آگے بڑھے۔ہم نے سفارتی محاذ پر بھرپور جنگ لڑی، دنیا نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کا کردار مثالی ہے۔پاکستان کی حکومت نے فیصلہ کررکھاہے کسی ملیشیا یا کسی مسلح تنظیم کو دہشتگردی کے پھیلا ؤ کی اجازت نہیں دے گی اگرکوئی گروپ ایسا کرتا ہے تو پاکستانی حکومت ان کے خلاف کارروائی کریگی کیونکہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نذرنہ کیا جائے۔پاکستان ہرحال میں خطے میں امن اوراستحکام چاہتا ہے حالانکہ فی الحال صورتحال اب بھی سنگین ہے، دونوں ممالک کی فضائیہ متحرک اور ہم ہائی الرٹ پر ہیں پروازیں بند ہیں حتیٰ کہPSLکے لاہور ہونے والے میچز بھی منسوخ کرکے کراچی کروانے کااعلان کیا جاچکاہے بھارتی حکومت کو بھی صورتحال کا ادراک کرنا چاہیے پاکستان نے ہمیشہ بھارت سے کہا کہ آئیے بات کرتے ہیں، مذاکرات ہی آگے بڑھنے کی دانشمندانہ سوچ ہے پاکستان کو بھارتی وزیراعظم نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا، محسوس ہوتا ہے کہ نریندر مودی بہت شدید دباؤ کا شکار ہیں پاکستان اور بھارت دونوں ہمسائے اور جوہری قوت کے حامل ہیں ان میں سے کوئی بھی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتایہ سراسرخودکشی ہوگی۔پلوامہ میں دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد جیسے کردار ( شدت پسند عناصر)ہر معاشرے میں ہوتے ہیں، کیا بھارت میں ایسے عناصرنہیں ہیں، گجرات میں جو کچھ ہوا، کس نے کیا، کس کی ایما پر ہوا؟ تاریخی بابری مسجد کوکیوں اور کیسے شہیدکیاگیا؟۔بھارتی پائلٹ کو رہا کر نے کے پاکستانی اقدام کو پوری دنیا میں سراہاجارہاہے اب تو بھارتی شہری کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے خطے میں امن کو ایک اورموقع دیاہے یہ پاکستان کی اہم اخلاقی اور سفارتی فتح ہے پاکستان نے ایک بھی گولی چلائے بغیر انسانیتسے پیار کرنے والوں کے دل تسخیرکرلئے یقینا روزیراعظم عمران خان کا خیر سگالی کایہ اقدام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا یہ درحقیقت پاکستان کی طرف سے بھارتی حکومت اور عوام کوخیرسگالی کاپیغام ہے اب امن کیلئے بال بھارت کے کورٹ میں ہے پاکستان نے بھارتی جنگی جنون اورجارحیت کے باوجود ہمیشہ امن کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں اب تو بھارت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں تا کہ جنوبی ایشیاء سے جنگ کے بادل چھٹ جائیں لیکن عام پاکستانیوں کی رائے ہے بھارت بزدل اور احمق دشمن ہے جس نے برِصغیر کو جنگ کی طرف دھکیل دیاہے حالانکہ اْسے یہ بھی پتہ ہے پاکستان ایک بڑی ایٹمی طاقت ہے دنیا کی بہترین فوج پاکستان کی ہے جو کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت کا عملی مظاہرہ کر چکی ہے پاکستان کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں اور عوام کا بھارت کے خلاف یکجان ہو کر جراْت مندانہ فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے کہ پاکستان ایک ناقابلِ تسخیر ملک ہے اس لئے بھارتی ثقافتی یلغار روکنے کیلئے اب پاکستانی قوم کو بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ اور انڈین فلموں ڈراموں کا فوری طور پر بائیکاٹ کرناچاہیے انشاء اﷲ مسئلہ کشمیر جلد حل ہوگا اور بھارت کو ہر محاذ پر ذلت ورسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی ہرگز کوشش نہ کرے کیونکہ بھارت کے اندر سکھوں اور مسلمانوں کی علیحدگی کی تحریکیں آخری مراحل میں ہیں لگتاہے بہت جلد بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا مسلمانوں کا جذبہ جہاد کے سامنے دشمن بے بس اور پسپا ہوگا مودی سرکارکو حالات کی نزاکت کااحساس کرنا چاہیے۔

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 399201 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.