ہوا کچھ یوں کہ دبئی میں ایک ہی
خاندان کے لوگ مزدوری کیلئے آئے ہوئے تھے۔ فارغ اوقات میں ہر وقت انکی آپس
میں اسلامی اختلافات کے بارے میں بحث رہتی تھی۔
کوئی رشتہ دار اہل حدیث تھا تو کوئی بریلوی ، کوئی نماز میں رفع یدین کرتا
تھا تو کوئی اسکو نہیں کرتا تھا، محفل میلاد ، زیارات پر چراغاں ، گیارویں
شریف، وغیرہ کے موضوعات پر خوب بحثیں ہوتی تھیں۔
کوئی مولانا نورانی مرحوم کا پیروکار تھا تو کوئی مودودی صاحب کا۔
الغرض فارغ وقت میں خوب ایک دوسرے پر طعن و تشنیع ہوتی تھی اور ہر کوئی
اپنے مسلک کو صحیح کہتا تھا۔
ان میں سے ایک آدمی محمد کریم بھی تھا جو کسی خاص پارٹی کے ساتھ تعلق نہیں
رکھتا تھا ،اور یہی محمد کریم کو اکثر ثالث مقرر کیا جاتا تھا۔
پھر ایک دن ان سب رشتہ داروں نے یہ مشورہ کیا کہ کسی ایسے عالم دین سے
رہنمائی کرنے کا کہتے ہیں جو کہ سب کے مرضی کے مطابق ہو، چنانچہ انہوں نے
کراچی کے علمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا یوسف لدھیانوی کا
نام پسند اور ان سے رہنمائی حاصل کرنے کیلئے انہوں نے دبئی سے خط لکھا ،اور
اس خط میں انہوں نے کئی سوالات کئے جو کہ کتاب میں ہی ملاحظہ کئے جاسکتے
ہیں۔
جس کے جواب میں مولانا صاحب نے انکو تفصیلی خط لکھا۔
یہ جواب اس کتاب (اختلاف امت اور صراط مستقیم ) کا جزو اول ہے۔
اب آتے ہیں اس کتاب کے جزو ثانی کی طرف۔ یہ بھی ایک خط کا جواب ہے جو کہ
ابوظہبی میں مقیم سید زاہد علی صاحب نے لکھا ہے اور اس میں بھی اختلافی
باتیں مثلاً قرآن اور احادیث میں تطبیق ، نیز قوی اور ضعیف احادیث کی
وضاحت ،عورت اور مرد کی نمازوں میں فرق اور آمین بالجہر وغیرہ جیسے مسائل
کے بارے میں رہنمائی کا پوچھا گیا ہے۔
اور اس خط کا جواب بھی مولانا یوسف لدھیانوی شہید نے دیا ہے ، اور یہ جواب
اس کتاب کا جزو ثانی کہلاتا ہے۔
یہ کتاب آج کل کے اختلافی فضاء میں زبردست رہنمائی کرتی ہے اور بالکل قرآن
و سنت کی روشنی میں بندہ کی ایسی رہنمائی کرتی ہے کہ بفضل خدا پھر کسی غلط
جگہ اٹکنے سے بچا رہتا ہے۔
اور بندہ کو یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے کہ آج کل کے اس فرقہ وارانہ دور میں
کون سا فرقہ صحیح کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ و صحبہ و سلم
کی پیروی کرتا ہے۔
جو شخص بھی ان فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات سے ہٹ کر قرآن وسنت کی روشنی
میں زندگی گزارنا چاہتا ہو، تو وہ شخص لازمی طور پر اس کتاب کا ایک بار
مطالعہ کرے۔انشاء اللہ راہ سنت اور راہ ہدایت پائے گا۔
بہتر تو یہ ہے کہ آدمی اس کتاب کو کسی بھی دینی کتب خانے سے اپنے لئے ھدیہ
کرے اور آرام سے پڑھے۔ لیکن اگر کوئی اس کتاب کی سافٹ کاپی چاہتا ہے تو درج
ذیل لنک سے مفت ڈاون لوڈ کرسکتا ہے۔
https://www.archive.org/download/June-2010/IkhtilafEUmmatAurSiratEMustaqeemBySheikhMuhammadYusufLudhyanvir.a.pdf |