خدشات :
یہ ساری غیر مسلم دنیا جانتی ہے کہ مسلمان آج بھی ایک خطرناک جہادی طاقت ہے
وہ اس نظریہ جہاد اور وقت کی ضرورت کو اچھی طرح سمجھتی ہے لیکن اسے قیادت
سے محروم کر دیا گیا ہے ، اور حقوق کے نام پر مزید مفلوج کرنے کے اقدامات
کیے جا رہے ہیں اور اس کی تکمیل میں رکاوٹ بننے والے ممالک کو عسکری قوت کے
استعمال سے زیر کیا جاسکتا ہے اور ان مقاصد کی تکمیل کے بعد کڑی شرائط کا
پابند کر کے نئے شکنجوں میں کس دیا جائے گا ۔
ان غیر مسلم عالمی بدمعاشوں کی آنکھوں میں پاکستان، لیبیا سوڈان کانٹے کی
طرح کھٹکتے ہیں چونکہ یہ ممالک مزاحمت پیدا کر سکتے ہیں اور انکے پاس مؤثر
قوت موجود ہے جو جہاد کی راہ اختیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، اسلئے ان
ممالک پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے ان میں دھشت گردی ، بم دھماکے ٹارگٹ کلنگ اور
ریاست مخالف قوتوں کو فروغ دے کر کمزور کردینا ہے ، عراق کی طرح ان ممالک
میں بھی بلیک واٹر جیسی تنطیموں کو استعمال کر کے قتل وغارت اور انارکی
پھیلا کر عوام کو حکومت کے خلاف اٹھانا ہے پاکستان میں اس کے اثرات مستقل
دکھائی دے رہے ہیں ۔ بے گناہ عوام کو قتل و غارت میں مبتلا کر کے ریاست میں
سلامتی کے مثائل سے دوچار کر دیا جائے گا اور اسکے بعد ان ممالک کے خلاف
کاروائی کی جائے گی ۔ پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے باعث مغربی ممالک بشمول
امریکہ ، اسرائل اور انڈیا کے ٹارگٹ پر اول نمبر پر ہے اسکی بہت سخت نگرانی
کی جا رہی ہے دوستی کی آڑ میں اسکی آزادی مفلوج کر دی گئی ہے اسکی ایٹمی
تنصیبات کو نقصان پہنچانے اور اسے تباہ کرنے کے امکانات بھی واضح ہیں ،
جبکہ اس ٹیکنالوجی کے فروغ میں انڈیا کی مدد امریکہ اور مغرب بڑی جانفشانی
سے کر رہا ہے ، پاکستان کو اس صلاحیت سے محروم کرنا چاہتا ہے ۔ انہیں خدشہ
ہے کہ ایک مضبوط ایٹمی قوت خطہ میں تبدیلی کے اقدامات کرنے کی صلاحیت رکھتا
ہے ۔ اسے اس صلاحیت سے محروم کرنا بہی ضروری ہے ۔
مغربی یورپی ممالک کو خدشہ ہے کہ پاکستان شمالی افریقی مسلمان ممالک کو
خطرناک بین البراعظمی میزائلوں سے لیس نہ کر دے اور اس صورت میں یہ میزائل
یورپ کی سلامتی کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں حالات خراب ہونے پر اور
دسترس سے باہر ہو جانے کی صورت میں عرب ریاستیں ان ہتھیار کا بے دریغ
استعمال بھی کر سکتی ہیں، جس سے طاقت کا توازن مسلمان ممالک کے حق میں چلا
جائے گا اور مغربی اورامریکہ کی حاکمیت کا خاتمہ ہو جائے گا جو انکے خاتمے
کا باعث بھی ہو سکتا ہے، پہلے مرحلے میں پاکستان پر ایٹمی ٹیکنالوجی کی
دیگر ممالک کو فراہمی کا الزام عائد کر کے ڈاکٹر خان کی کردار کشی کی منظم
تحریک چلائی گئی اور انہیں تضحیک کا نشانہ بنا کر انہیں پابند سلاسل کردیا
۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر طالبان کے قبضہ کرنے کا ڈرامہ تیار کر کے
پاکستانی ایٹمی تنصیبات اور ہتھیاروں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا
گیا ہے ۔ اور اس سلسلے میں ہزاروں امریکی اہلکار اور سراغ رساں پاکستان
مخالف سرگرمیوں میں پوری طرح ملوث ہیں اور انڈیا ان کے ہراول دستے کا کردار
ادا کر رہا ہے۔
دوسرے مرحلے میں عرب دنیا میں عوام کو حکومتوں کے خلاف ابھار کر حکومتوں کی
تبدیلی کی لہر اٹھا دی اور ان ممالک میں حکومتیں تیزی سے تبدیل ہونا شروع
ہو گئیں۔ دراصل اسلامی ممالک میں انکی مداخلت اتنی بڑھ چکی ہے کہ ان میں
اپنے ایجنٹ داخل کر کے حکومتی معاملات تک انکی دسترس میں آ چکے ہیں وہاں
حقوق کے نام پر کوئی بھی تحریک اٹھا کر غلبہ حاصل کر لیتے ہیں ، حالیہ
فسادات ان کی کامیاب پالیسی اور بڑے مقصد کی تکمیل کا حصہ ہے جس کے نتیجے
میں اسرائیل اور انڈیا ایک مؤثر قوت کے طور پر ان مسلمان ممالک پر اپنی
دسترس قائم کر سکتے ہیں ۔ پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل کے بعد دوسرے مرحلے
میں اس مقصد کے لئے انہوں نے اسرائیل کی صورت میں ایک خطرناک قوت تیار کر
رکھی ہے جو اس کام کو انجام دینے کے لئے مغرب کا اشارے کی منتظر ہے وہ فوری
کاروائی کر کے مسلمان ممالک کی رہی سہی قوت کا خاتمہ کر دے گی اور اس کھیل
میں ایک دوسری بدمعاش قوت کو انڈیا کی مدد بھی حاصل ہو گی پاکستان کی
تنصیبات خاص طور پرنشانہ بنائی جاسکتی ہیں ۔ انڈیا کو ہر طرح کی امداد فوری
مہیا کر کے خطرناک قوت میں تبدیل کیا جا رہا ہے جو پاکستان کے خلاف استعمال
کی جائے گی تاکہ پاکستان کی قوت کو اس مسلم دنیا کی توڑ پھوڑ کے خلاف
مزاحمت کھڑی کرنے کے اقدامات اور مداخلت سے باز رکھا جائے اور یہ بدمعاش
ممالک اپنے مقاصد پورے کر سکیں اور انڈیا کو پاکستان کے خلاف کھڑا کر کے
پاکستان کو اسکی بقا کے مثائل سے دوچار رکھے ۔ اس کے واضح خدشات ہیں کہ ان
بد معاش ممالک کے مقاصد میں رکاوٹ بننے والے ممالک کو شدید تباہی ے دوچار
کر کے برباد کر دیا جائے ۔
ِکیا ہم اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ تیسری عالمی جنگ کا امکان ہے جبکہ چوتھی
عالمگیر جنگ شروع ہوکر بھی گیارہ سال سے زائد ہو چکے ہیں اور ان عالمی بد
معاشوں نے اپنے بیشتر مقاصد حاصل کرنا بھی شروع کر دیے ہیں اور مزید نتائج
جلد متوقع ہیں ، مسلمانوں کو اس جنگ میں متحدہ حکمت عملی اختیار کر کے
اسلامی دنیا کا تحفظ کرنے کے اقدامات کے لیے اٹھ کھڑا ہونا چاہییے ۔
جاگو امت محمدی جاگو ! اپنی نسلوں کی بقا کا سامان کرو کل پچھتاوے کے سوا
کچھ باقی نہ رہے گا۔
یہاں ٹیپو کا ایک قول نقل کرنا چاہونگا۔
( گیدڑ کی سو سالا زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے ) |