اندر کے موسم

رات کا وقت ہے۔ ہوا جوش میں ہے ۔ حامد کی محبت بھی جوش مار رہی ہے ۔ باہر کا موسم اور پیار کرنے والوں کے اندر کا موسم ایک جیسا ہو رہا ہے۔ کراچی کی گرمیوں کی ٹھنڈی رات حامد اور سانولی کے پیار میں آتی ٹھنڈک اور گرمی اور خاص طور پر سانولی کے مزاج میں آتی نرمی اور سختی کا نقشہ کھینچ رہے ہیں اور ان کے دل ایک دوسرے کو اپنی جانب کھینچ رہے ہیں ۔ سماج کا دباؤ انہیں دور کر رہا ہے مگر حقیقت میں اور قریب کر رہا ہے ۔ بظاہر یہ خاموشی اس تیز ہوا کے طوفان کا پتہ دے رہی ہے جس کا رخ کس طرف ہو گا ، کچھ کہا نہیں جا سکتا لیکن ایک دوسرے کے بغیر رہا نہیں جا سکتا۔

محبت کے طوفان کا رخ شائد موڑا نہیں جا سکتا اور ایسا تعلق توڑا نہیں جا سکتا اور اگر سچا پیار ہو تو کسی کو چھوڑا نہیں جاسکتا۔

موسم بدلتے رہتے ہیں ، انسان بدلتے رہتے ہیں ۔مزاج کے موسم گر کر سنبھلتے رہتے ہیں ۔ اچھائ کا موسم ، برائ کا موسم ، نیکی اور بھلائی کے موسم بدلتے رہتے ہیں لیکن پیار کا موسم ایک جیسا رہتا ہے۔

 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 290640 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.