ڈپریشن دنیا کی دوسری بڑی بیماری بننے جا رہی ہے۔ہر بندہ
کسی نا کسی الجھن اور پریشانی میں جکڑا دکھائی دیتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے
مطابق ڈپریشن کو باقاعدہ ایک بیماری کے طور پر تسلیم کیا جا چکا ہے،1994 ء
میں یہ دنیا کی چوتھی بڑی بیماری تھی اور 1920 ء میں اس کا نمبر دوسرا
ہوگا۔جبکہ پاکستان میں یہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔شہروں میں 39 فیصد اور
دیہاتوں میں اسکا تناسب ۔۔۔مجموعی آبادی کا 34فیصد اس کا شکار ہے۔اور ان
میں زیادہ تر خواتین ہیں۔
مایوسی اور نا امیدی کینسر سے بھی زیادہ مہلک ہے۔یہ انسانی احساسات کو
متاثر کرتی ہے۔انسان کو اپنی دنیا اجڑی اجڑی دکھائی دیتی ہے،زندگی سے خوشی
ختم ہ کر رہ جاتی ہے۔ایسے میں کچھ لمحات کے لئے قرآن مجید کھولیے ،سوچیئے
مالک کائنات آپ سے مخاطب ہے۔جو آپ کی شہ رگ سے بھی زیادہ آپ کے نزدیک ہے
اسے محسوس کیجئے،سور ہ والضحیٰ کا سمجھ کر مطالعہ کیجئے۔۔۔
"نہ تیرے رب نے تجھے چھوڑا نہ ہی مایوس ہوا"اس آیت کو محسوس کیجئے۔۔۔۔آپ کا
رب آپ سے مخاطب ہے۔جوں جوں پڑھتے جائیں گے،مایوسی کے بادل چھٹتے جائیں
گے،مایوسیوں میں گھرا دل توانائی پاکر جھومنے لگے گا۔۔اور کیوں نا ہو،دو
جہانوں کے رب نے دلاسہ دیا ہےوہ رب جو سب کچھ کرنے پہ قادر ہے۔و لسوف یعطیک
فترضی"عنقریب وہ آپ کو اتنا نوازے گا کہ آپ خوش ہو جائیں گے"سوچیں پھر
سوچیں یہ لفظ آپ سے کون کہہ رہا ہے۔جب وہ کہہ رہا ہے تو یہ یقین رکھیں کہ
آپ کا خالق، آپ کا مالک، آپ کا رب ہمیشہ آپ کے ساتھ ہے۔ اگر آپ دکھی ہیں تو
وہ آپ کو اپنے قریب رکھتا ہے ، اگر آپ کسی مشکل میں ہیں تو وہ آپ کے لیے
آسانیوں کا راستہ بنا رہاہے۔ اللہ ہمیشہ اپنے بندے کی طرف متوجہ رہتاہے۔ بس
آپ اللہ کو یاد رکھیں اور بار بار اسے پکارتے رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ
آپ کا رب آپ کو تنہا چھوڑ دے۔
"مسکرائیں کہ رونے کے لئے کوئی دن نہیں بنا"
|