18 اپریل 2019 کومکران کوسٹل ہائی وے پر تقریباً 18 سے 20
دہشتگردوں نے بسوں کو روک کر شناخت کے بعد 14 افراد کے قتل کر دیا گیا جن
میں 10 پاک بحریہ اور 3 پاک فضائیہ کے افراد شامل تھے۔ وزیر خارجہ شاہ
محمود قریشی کے مطابق تمام دہشتگرد ایران سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔
کبھی اے پی ایس میں ہمارے بچوں کو زبح کر دیا جاتا ہے اور کبھی مکران کوسٹل
ہائی وے جیسی دہشتگردی کی جاتی ہے۔ ہم اپنے دشمن کو بھی جانتے ہیں،اس کے
ٹھکانوں کا بھی پتہ ہے، سہولت کار بھی معلوم ہے،فوج بھی ہے، اختیارات بھی
ہیں، اب سوال یہ ہے کہ ان ملک دشمنوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟
ہم کب تک ظلم برداشت کرتے رہیں گے؟کب تک بھارت کے ساتھ خیر سگالی کے جزبات
رکھیں گے؟اب ہمیں ایکشن لینا ہوگا۔ پاک فوج کو دہشتگردوں کے خلاف ایکشن
لینے کے مکمل اختیارات دینا ہونگے۔ تا کہ ملک دشمنوں کو کیفر کردار تک
پہنچایا جا سکے۔اس کے علاوہ فوجی عدالتوں کو قائم رکھا ہوگا ۔ اور فوجی
عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں کو ملک کو چوراہوں میں سر عام پھانسی دی
جائے۔ اور جو ان دہشتگردوں کی حمایت کرتے ہیں ان کو بھی سر عام ان کے ساتھ
پھانسی دیں۔اور اس کے علاوہ پاک ایران بارڈر پر باڑ لگائی جائے ۔
وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر با جوہ سے قوم کو بہت امیدیں
ہیں۔عمران خان آپ حاکم وقت ہیں آپ سے پوچھا جائے گا۔ |