اللہ تعالیٰ نے انسان کو جو راہ
ہدایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے ذریعے دکھائی ہے وہ
ایمان والوں کے لئے بہترین انعام ہے۔
ہمارے معاشرے میں مسلمان بٹ چکے ہیں، ہر فرقہ دوسرے سے اختلاف کرتا ہے مگر
درحقیقت سب کا عقیدہ ایک ہی ہے۔ یہ سب اس وجہ سے ہے کہ لوگوں نے اللہ تعالیٰ
کے سوا انسانوں کو مشکل کشا اور مدد فراہم کرنے والا مان لیا۔ بے شک خدا
تعالیٰ کے سوا کوئی بھی ہماری مدد نہیں کرسکتا۔
جب ہمارا خدا ایک، رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک، اور تمام تر احکامات ہمارے
پاس موجود ہیں پھر بھی فرقوں میں بٹ جانا بہت افسوسناک ہے۔
ایک فرقہ کا سربراہ دوسرے کے سربراہ پر الزامات عائد کرتا ہے اور بہتان
بازی ہوتی ہے۔۔۔ افسوس صد افسوس۔۔۔۔
قرآن مجید میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے: "بے شک خدا کی مہربانی سے تم سب
بھائی بھائی بن گئے۔"
جب مسلمان اللہ تعالیٰ کے فرمودات کو ہی فراموش کردیں گے تو بھلا کامیابی
کیونکر ممکن ہے۔ سو ہمارے لیے دنیا و آخرت کی بھلائی اسی میں ہے کہ ہم اللہ
رب العزت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر خلوصِ نیت کے
ساتھ عمل پیرا ہوں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس اسلام کی تبلیغ فرمائی اس میں فرقہ
واریت موجود نہیں تھی، پھر ہم کیوں فرقہ واریت کو اپناتے ہوئے اپنے دین کے
متعلق غلط تصورات کو دنیا کے سامنے لاتے ہیں۔ نہ تو کسی صحابی نے فرقہ
واریت پھیلائی نہ کسی بزرگ و ولی نے۔ پھر ہم کیوں ان کے ناموں پر فرقہ
واریت قائم کرتے ہیں؟
جاری ہے۔ |