سوشل میڈیا پر کی جانے والی مذہبی پوسٹوں پر اکثر ہی عجیب
و غریب قسم کے کیپشن لگے ہوتے ہیں مثلاً
دل اجازت دے تو لائک کریں
ہاتھ میں درد نہ ہو تو آمین لکھیں
چھوٹے دل والے لائک اور بڑے دل والے شیئر کریں
کوئی بد نصیب ہی ہو گا جو لائک یا شیئر نہیں کرے گا
شیطان آپ کو شیئر کرنے سے روکے گا
فلاں پر لعنت بھیج کر شیئر کریں
اس پوسٹ کو شیئر نہ کرنے والے پر ہزار لعنت
گانا اور ڈانس تو شیئر کرتے ہی ہو اگر مسلمان ہو تو اس وڈیو کو بھی شیئر
کرو
مجھے اتنے گھنٹے میں اتنے ہزار مسلمان یا اتنے لاکھ لائکس چاہیئیں وغیرہ
وغیرہ
اور اسی طرح کے سائبر مجاہدین کی دینی حمیت کو جھنجھوڑنے والے اور غیرت کو
للکارنے والے لائکس اور شیئر کی بھیک مانگتے ہوئے تند و تیز جذباتی جملے ۔
بعض اوقات تو خود پوسٹ ہی جہالت اور بےعقلی کا شاہکار ہوتی ہے مثلاً آلو یا
انڈے پر اللہ کانام اور ٹماٹر میں رسول کا نام اور پھر اس فوٹو شاپڈ گستاخی
کو خوب بڑھ چڑھ کر پھیلانے کی بھی دُہائی ڈالی ہوئی ہوتی ہے ۔
ابھی دو روز پہلے ایک تصویری پوسٹ نظر سے گذری جس میں کسی بلڈنگ کا کوئی
متروکہ اور اجاڑ گوشہ نظر آ رہا ہے بمع کچھ کباڑ کے ۔ ایک میلی اور گندی سی
سنگی میز پر قرآن پاک رکھا ہے جس پر آرائشی ربن بندھا ہؤا ہے ۔ قرآن پاک کے
نیچے والے حصے کے کنارے اور میز کے چوڑے کنارے سے بننے والی ہموار سطح کے
سہارے پر شہد کی مکھیوں نے چھتہ بنایا ہؤا ہے جو کہ حجم میں قرآن پاک سے
بھی کافی زیادہ ہی ہے ۔ اور پوسٹ کرنے والے مرد مجاہد نے خلقت کو کچھ یوں
للکارا ہے
کوئی آن لائن ہے جو بولے ماشاء اللہ
اب ذرا سی بھی شرم رکھنے والا بندہ یہ بتائے کہ اس میں ماشاء اللہ کہنے
والی کیا بات ہے؟ کوئی ناہنجار کوئی تحفے وغیرہ میں ملا ہؤا قرآن پاک اس کا
ربن تک کھولے بغیر ایک متروکہ غیر آباد جگہ پر ایک گندی سی میز پر رکھ کر
بھول گیا اور اتنی مدت بیتی کہ شہد کی مکھیوں نے اس پر اچھا خاصا بھاری
بھرکم چھتہ بنا ڈالا ۔ کیا یہ سب ایک دن کا کام ہوتا ہے؟ ایک عرصہ لگتا ہے
ہزاروں مکھیوں کو اکٹھا ہو کر شہد کا چھتہ بنانے میں ۔ اور پورے پروسیس کے
دوران کسی کو کچھ خبر نہ ہوئی اور جب وہ مکمل ہؤا تو کسی نے قرآن کی اتنی
بیحرمتی اور بےوقعتی پر شرم سے ڈوب کر مر جانے کی بجائے اس کی تصویر بنا کر
سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی اور بڑے فخر سے سبحان اللہ اور ماشاء اللہ کی
ڈیمانڈ بھی کر دی ۔
اور کچھ لوگوں کو اسلامی دنیا کا سب سے بڑا پیج بنانے کا بھی بڑا شوق ہوتا
ہے وہ بھی ایک یہودی کی ویب سائٹ پر ۔ آخر کیوں؟ دم ہے تو خود اپنی ویب
سائٹ بنائیں اور اس پر کامیاب ہو کر دکھائیں ۔ یہودی کے وسیلے اور سہارے سے
جو بھی کام ہو گا تو کریڈٹ تو اسے جائے گا ہی (رعنا تبسم پاشا) |