اف یہ لوڈشیڈنگ!‎

بجلی کی لوڈشیڈنگ پاکستان کا ایک اہم مسئلہ بن چکی ہے جس کی وجہ سے ساری عوام مشکلات کا شکار ہے.بجلی نہ ہونے کی وجہ سے روزمرہ کے بے شمار امور تاخیر کا شکار ہوتے ہیں.گزشتہ کئ سالوں سے بجلی کی لوڈشیڈنگ عوام پر مسلط ہے.بجلی کی لوڈشیڈنگ سے طلب علم بھی متاثر ہو تے ہیں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے طلب علم اپنے امتحانات کی تیاری صحیح طورپر نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے ان کی کارکردگی پر برا اثر پڑتا ہے. طلب علم جو کسی بھی ملک کا سرمایہ ہوتے ہیں اور ان سے ہمارے ملک کا مستقبل وابستہ ہوتا ہے. آفس میں کام کرنے والاں کو بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مشکلات در پیش ہو تی ہیں. وہ اپنے امور صحیح طورپر انجام نہیں دے پاتےکیونکہ سال کے نو مہینے ہمارے ملک میں گرمی کا موسم ہوتاہے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ رات دیر تک ہونے کی وجہ سے پنکھے نہیں چلتے اسی لیے آفیسز میں کام کرنے والوں کو رات دیر تک جاگنا پڑتا ہے اور صبح آفیس میں ان کی کارکردگی خراب ہوتی ہے اور وہ اپنے امور صحیح طورپر انجام نہیں دے پاتے.فیکٹریوں میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں. فیکٹریوں کی مصنوعات بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بروقت تیار نہیں ہو پاتی جس کے باعث ملک کی معیشت میں کمی واقع ہو رہی ہے جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث ہے. گھریلو خواتین کے لیے بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ایک بڑا مسلہ بن چکی ہےبہت سے گھریلو امور بجلی کی وجہ سے انجام پاتے ہیں مثلا کپڑوں پر استری,واشنگ مشین سے کپڑے دھونا خصوصا اگر گھر کے افراد کی تعداد زیادہ ہوتو واشنگ مشین کی وجہ سے جو آسانی ہوجاتی ہے وہ بجلی کی وقت بے وقت لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ختم ہوجا تی ہے.ملازمت پیشہ خواتین کےلیے بھی لوڈشیڈنگ نقصان کا باعث ہے. بجلی کی وجہ سےجو کام منٹوں میں ہوجاتا ہے وہی کام بجلی کی لوڈشیڈنگ جو کہ گھنٹوں پر محیط ہوتی ہے کرنا ممکن نہیں ہوتا.اس کی وجہ سے ملازمت پیشہ خواتین بھی پریشان رہتی ہیں. بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کی نیند پوری نہیں ہوتی جس کی وجہ سے بے خوابی کا شکار رہتےہیں اور ٹی وی پر اپنے پروگرام نہیں دیکھ پاتے جس کی وجہ سے ان کی ذہنی تفرحی نہیں ہو پاتی.لہذا مندرجہ بالا ان تمام مسائل کو مدنظر رکھتے ہوۓ حکومت اور ارباب اختیار سے میری مودبانہ گزارش ہے کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کی کوشش کریں تاکہ عوام کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے ریلیف مل سکے.(فرواعلی,طلب علم:بی ایس آئ آر).
(وفاقی اردو یونیورسٹی,عبدالحق کیمپس کراچی).

Ahsan Safder
About the Author: Ahsan Safder Read More Articles by Ahsan Safder: 5 Articles with 2600 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.