مکرمی!رمضان کا آغاز ہو چکا ہے۔ایک وقت تھا جب رمضان کی
خبر سنتے ہی ہر گھر میں عید کا سماں ہوتا تھا۔بچے نوجوان، بزرگ سبھی بیتابی
سے انتظار میں رہتے تھے کہ کب روزے کا اعلان ہو اور کب ہم اس ماہ مبارک کی
برکتوں سے فیض حاصل کریں۔وقت کے ساتھ ساتھ ایک باقاعدہ سازش کے تحت ہمیں
بڑی چالاکی کے ساتھ اپنے دین و مذہب کے ساتھ ساتھ اپنی تہذیب سے بھی دور
کردیا گیا۔جہاں لوگ رمضان میں پوری رات عبادت میں گزارتے تھے، آج ان ہی
مقدس راتوں میں بجاۓ ذکر و اذکار کی محفلیں سجانے کے، ایسے پروگرامز منعقد
کیے جاتے ہیں کہ جس میں لوگوں کو انعامات کے لالچ میں بٹھا کر رکھا جاتا ہے
اور ان کی بھرپور تذلیل کے بعد انعام دیے جاتے ہیں۔رمضان میں بجائے جدید
علماء کے، پروگرام کی میزبانی بھی ملک کی فلم انڈسٹری کے اداکاروں سے کرائی
جاتی ہے، جو ایک مذاق ہے۔چونکہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہری ہیں اور
یہ دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا۔اس لیے یہ ہماری ذمہ
داری ہے کہ ہم دین اسلام کا اصل رنگ دنیا کے سامنے لا کر دوسرے اسلامی
ممالک کی رہنمائی کا ذریعہ بنائیں۔
|