حرام کی نحوست: اوراسکےزندگی پر اثرات،
کیاآپ بھی کہيں اس ميں مبتلا تو نہيں ہے؟؟؟
**********************************
بے شک اللہ تعالیٰ پاک صاف ہے، وہ پاکیزہ چیز کے سوا کچھ قبول نہیں
کرتااوراللہ تعالیٰ نے مومنوں کو اُسی بات کاحکم دیا ہے جس بات کا انبیائے
کرام کو حکم دیا۔ وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ نے (قرآن میں)فرمایا:’’اے رسولو!
کھاؤپاکیزہ چیزوں میں سے اور نیک عمل کرو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد
ہے:’’اے ایمان والو! ان پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤجو ہم نے تمہیں عطاکی ہیں۔‘‘
اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کا ذکر کیاجو لمباسفر
کرتاہے، بال بکھرے ہوئے، غبار آلود۔ وہ اپنے ہاتھ آسمان کی طرف لمبے کرتاہے
اورکہتاہے:’’اے میرے پررودگار! اے میرے پروردگار!اے میرے پروردگار! جب کہ
اس کا کھانا حرام کا، اس کا پینا حرام کا، اس کالباس حرام کا، اسے غذا حرام
دی گئی ہے تو اس کی دعاکیسے قبول ہوگی؟‘‘(مسلم شریف)
اس میں ان لوگوں کے لیے سوچنے کا مقام ہے جو ہر وقت یہ دہائی دیتے رہتے ہیں
کہ ان کی دعاقبول نہیں ہوتی۔ وہ تہجد بھی پڑھتے ہیں، دعاؤں کا بھی خاص
اہتمام کرتے ہیں، اور اسی طرح سے وہ لوگ لمبے لمبے سفر بھی کرتے ہیں اور
بزرگوں کی صحبت بھی اختیار کرتے ہیں لیکن اس عمل کے باوجود بھی ان کی کشتی
کسی بھی کنارے پر کیوں نہیں لگ پا رہی ھوتی ھے؟ اور حرام سے بچنے کا نسخہ
بھی ذہن پوچھنے لگتا ھے کہ بھلا کس طرح سے حرام سے بچا جاۓ!
حرام کی نحوست کے ہوتے ہوئے تو دعا کے قبول ہونے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔
آدمی کے مستجاب الدعوات(جس کی ہر دعاقبول ہوجاتی ہو)بن جانے کا سوال ہی
پیدانہیں ہوتا۔
ہر آدمی چاہتاہے کہ اس کی دعاقبول ہو۔
یہ نسخہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو ان
کی درخواست پر عنایت فرمایا، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا:
’’یارسول اللہ! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ اللہ مجھے مستجاب الدعوات
بنادے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اے سعد! اپنی غذا،
طیّب(پاکیزہ) رکھو تو تم مستجاب الدعوات ہو جاؤ گے۔ اس ذات کی قسم جس کے
قبضہ میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی جان ہے، آدمی ایک حرام لقمہ اپنے پیٹ
میں ڈال لیتاہے تو(اس کی نحوست سے)چالیس دن تک اس کا کوئی عمل قبول نہیں
ہوتا۔‘‘
یہ نسخہ ہے اپنی دعاؤں کو قبول کروانے کا۔ حرام چھوڑدیاجائے تو دعاکے قبول
نہ ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ ختم ہوجائے گی۔پھر یہ کہ حرام کی نحوست صرف
یہی نہیں کہ اس سے دعا قبول نہیں ہوتی، بلکہ اوربھی بہت سے مصائب میں انسان
گرفتار ہوجاتاہے-
آپ بھی حرام سے مکمل طور پر بچیں اور دوسروں کو بھی اس دلدل سے بچانے کوشش
کریں۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو حرام کی نحوست سے ہمیشہ کے لیے
دوررکھے۔اوردنیاوآخرت کی ذلت سے ھم سب کو ھمیشہ محفوظ رکھیں ۔۔۔آمین! |