کچھ توجہ اس طرف بھی۔

 کیا آپ اکیلاپن محسوس کر رہے ہیں؟ اگر ہاں تو آپ اکیلے نہیں ہیں جو اس کیفیت سے گزر رہے ہیں مگر آپ کے ساتھ لاکھوں لوگ اور بھی ہیں جو اسی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق 33 فیصد نوجوان اس کیفیت میں مبتلا ہیں۔یہ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں آپ اپنے ہی شہر، ملک یا گھر کے اندر رہ کے بھی ایسا محسوس کرتے ہیں کہ کوئی آپ کا نہیں۔ایک اور تحقیق کے مطابق یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کیفیت کی وجہ سے انسان وقت سے پہلے مر سکتا ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کیفیت کا نقصان اتنا ہی ہے جتنا 15 سگریٹ پینے کا۔ اس کیفیت کی وجہ یہ بھی ہے کہ آج کل ہم لوگ ٹیکنالوجی میں بہت گم ہو چکے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے چونکہ ہمیں یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں اس وقت کیا ہو رہا ہے مگر ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ ہمارے ہی گھر میں ہمارے بہن بھائی یا کوئی رشتے دار کس کیفیت سے گزر رہاہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم دنیا کے دوسرے ممالک میں رہنے والے لوگوں سے دوستی تو کر لیتے ہیں مگر اپنے آس پاس لوگوں کو سمجھنے سے انکار کر دیتے ہیں۔ بے شک یہ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں انسان کو کوئی شخص چاہیے ہوتا ہے جو اس کی بات کو سنے اس کی بات کو سمجھے اور اس کو یہ بتائے کہ وہ شخص اکیلا نہیں ہے۔مگر اس جدید دور میں اس شخص کی یہ کیفیت دور کرنے کے لیے اس کے پاس کوئی موجود نہیں ہوتا۔ بہت سے لوگ دوسروں سے بہت زیادہ امیدیں لگا کر بھی اکیلے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ہم سب بے شک ایک شہر میں رہتے ہوئے بھی اکیلے ہیں ، جدید دور میں ہم سب کے پاس زیادہ سے زیادہ سوشل میڈیا کے دوست تو موجود ہیں مگر کسی کے پاس کوئی نہیں جو اصلی زندگی میں اس کی بات سنے۔ اور تحقیق کے مطابق یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جو لوگ چیزوں کو زیادہ فوقیت دیتے ہیں وہ زیادہ اکیلے پن کا شکار ہیں۔ World Economic Forum کی ایک تحقیق کے مطابق اکیلے پن کو دنیا کے اہم ترین مسائل میں سے ایک کہا گیا ہے۔ اور ہر ملک کو اس کیفیت کی وجہ سے بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔ کیوں کہ دیکھنے میں اس چیز کی قیمت اس قدر زیادہ نہیں لگتی مگر یہ کیفیت خصوصا نوجوان نسل میں پائی جاتی ہے اور اس کی وجہ سے نوجوان نسل کسی بھی کام پر توجہ نہیں دے پاتے۔ اس سے مراد یہ نہیں کہ اس کے آس پاس کوئی اور نہیں اس سے مراد یہ ہے کہ اس کے آس پاس کوئی اسے سمجھنے والا نہیں۔ یہ ایک ایسی کیفیت نہیں کہ آپ اکیلے ہیں مگر یہ ایک ایسی کیفیت ہے کہ آپ کو کوئی پسند نہیں کرتا۔ ایسی کیفیت بھی ہے جب انسان کا کوئی بہت قریبی اس سے دور چلا جاتا ہے اور اس تجربے کے بعد وہ شخص اکیلا رہنا پسند کرتا ہے مگر اندر ہی اندر سے وہ اکیلا رہ کے اپنی زندگی کے مقصد کو پورا کرنے میں کمزور ہوتا جاتا ہے۔ UK جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی یہ کیفیت اتنی زیادہ پائی جاتی ہے کہ وہاں پر اس چیز کو ختم کرنے کے لیے باقاعدہ وزارت بنائی گئی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنی اصلی زندگی میں بھی اپنے آس پاس کے لوگوں کو دیکھیں انہیں جاننے کی کوشش کریں۔ شاید کسی ایک شخص سے ہمارے پیار سے بات کرنے کی وجہ سے دوسرا شخص کتنا اچھا محسوس کرے۔ شاید ہمارے کسی شخص سے اچھے انداز میں بات کرنے سے کوئی خود کشی کو ترک کردے۔ شاید ہمارے کسی سے اچھے طریقے سے بات کرنے سے ایک رواج شروع ہو جائے اور بہت سے لوگ اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ گھل مل کے رہنے لگیں -

Ali Hassan Joya
About the Author: Ali Hassan Joya Read More Articles by Ali Hassan Joya: 8 Articles with 4814 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.