کب تک لگتے رہیں گے بہتان۔۔۔۔۔قسط3

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، قیامت سے پہلے دنیا میں 71 فرقے ہوں گے اور پھر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روتے ہوئے کہا کہ میرے امت میں 72 فرقے ہوں گے۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں مسلمانوں کو بیشتر مقامات پر بتایا ہے کہ آپس میں فرقہ مت ڈالو، لڑائی نہ کرو کہ اس سے تم بزدل ہوجاؤ گے اور دشمن کو فائدہ ہوگا۔

ہمارے علما کرام کو غور و فکر سے کام لیتے ہوئے یہ سوچنا چاہیے کہ اس فرقہ واریت کا اسلام میں کوئی حکم نہیں ہے، یہ محض مسلمانوں کو بھٹکانے کی خاطر کیا جارہا ہے۔ مسلمان اگر اپنا علیحدہ علیحدہ عقیدہ بنا لیں گے تو اللہ تعالیٰ بھی ہم سے ناراض ہوگا۔

اللہ رب العزت نے مسلمانوں کو دنیا کی تمام تر اقوام پر برتری دی ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے احکامات پر خلوص نیت سے عمل پیرا ہوں۔

کیا کوئی مجھے بتا سکتا ہے کہ کبھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے کسی نے فرقہ واریت کی تعلیم دی ہو، یقیناً اس سوال پر ہر کوئی لاجواب ہوگا۔

کیا حضرت علی کرم اللہ وجہ نے کبھی کہا کہ میرے بعد میرے نام پر فرقہ پیدا کر لینا، ہرگز نہیں۔ پھر ہم کیوں ان عظیم لوگوں کے نام پر فرقہ واریت پھیلاتے ہیں کہ جنہوں نے اس سے منع فرمایا۔

جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ کسی بزرگ و ولی کے دربار پر حاضری دینے سے ان کے مسائل حل ہوجائیں گے تو یہ بلکل غلط بات ہے۔

اسلام تو کہتا ہے کہ کسی قبر پر کوئی چیز نذر بھی نہ کرو، جس شخص نے کسی قبر پر ایک مکھی بھی نذر کردی وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

اب ہم سب کو چاہیے کہ ہم متحد ہوجائیں اور اس فرقہ واریت کی لعنت کو اپنے سے باہر نکال پھینکیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح پیغام کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔

{یہ اس سلسلے کی آخری قسط ہے}
Qaumi Khabrien Online
About the Author: Qaumi Khabrien Online Read More Articles by Qaumi Khabrien Online: 40 Articles with 40524 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.