حقیقت سے مُنہ نہ چُھپائیں

Once upon a time, there was a milkmaid. She was on her way to the market to sell some milk from her cow. As she carried the large jug of milk on top of her head, she began to dream of all the things she could do after selling the milk. With that money, I'll buy a hundred chicks to rear in my backyard. When they are fully grown. I can sell them at a good price at the market. As she walked on, she continued dreaming , Then I will buy two young goats and rear them on the grass close by. When they are fully grown , I can sell at an even better price . Still dreaming , she said to her self , Soon ,I will be able to buy another cow, and I will have more milk to sell .Then I shall have even more money. With these happy thoughts, she began skip and jump. Suddenly she tripped and fell. The jug broke and all the milk spilt onto the ground. No more dreaming now , she sat down and cried.

(moral)

DO NOT COUNT YOUR CHICKENS BEFORE THEY ARE HATCHED.
 

اُردو ترجمہ و تشریح

ایک مرتبہ کا ذِکر ہے کہ ایک گوالن سر پہ دُودھ کا برتن رکھے دودھ بیچنے کیلئے بازار جارہی تھی چلتے چلتے وہ خیالی پُلاؤ پکانے لگی کہ جب یہ سارا دُودھ فروخت ہُو جائے گا تُو میرے پاس کافی پیسے جمع ہوجائیں گے جِن سے میں بُہت سارے چُوزے خرید سکوں گی اور جب یہ چُوزے مُرغ بن کر تیار ہُوجائیں گے تو اِن تمام مُرغ کو بیچ کر دو بکریوں کے بَچے خرید لُوں گی اور جب وہ بڑے ہوجائیں گے تُو اُنہیں بیچ کر بُہت سے بکری کے بَچّے خرید لُونگی اور جب وہ بڑے ہُوجائیں گے تُو اُنہیں بیچ کر ایک گائے مزید خرید لونگی اسطرح میرے پاس مزید دُودھ بڑھ جائے گا جِسے فروخت کرنے سے مُجھے اضافی رقم حاصِل ہوسکے گی۔

اِنہی خُوشنما خیالات میں مگن وہ بے خبر بازار کی جانب بڑھی چلی جارہی تھی کہ اچانک راستے میں پڑی کسی چیز سے ٹھوکر کھا کر وہ گر پڑی جِسکی وجہ سے اُسکا دودھ کا برتن بھی نیچے گِر پڑا یُوں اُسکا تمام دودھ زمین پر بہہ گیا جسکا اُسے کافی افسوس ہُوا۔ پھر اُس نے توبہ کرتے ہُوئے خُود سے عہد کیا کہ وہ آئندہ کبھی خیالی پُلاؤ نہیں پکائے گی۔ اور ہمیشہ حقیقت پسندی کا مُظاہرہ کرے گی۔

اِس کہانی سے ہمیں یہ سبق مِلتا ہے کہ ہمیں حقیقت پسندی کا مُظاہرہ کرتے ہوئے آہستہ روی اور احتیاط کیساتھ محنت کی عظمت پر یقین رکھتے ہوئے اپنی زندگی کا سفر طے کرنا چاہیئے ورنہ صرف خیالی پُلاؤ پکانے سے ہوسکتا ہے کہ ہم اپنے محدود وسائل سے بھی ہاتھ دُھو بیٹھیں
 
Prepeard & translate by MEMOONA warsi
memoona warsi
About the Author: memoona warsi Read More Articles by memoona warsi: 4 Articles with 9724 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.