امریکا کے لئے آئینہ

امریکی معیشت تو تباہ ہوچکی ہے.... مگر امریکی داداگی......؟؟؟ری ......؟؟؟
دنیا پر حکمرانی کا امریکی خواب چکناچُور نہیں ہوسکا ے کیوں.....؟؟

آج طاقت کے نشے میں مست امریکا دنیا کے کمزور ممالک کے قوانین کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اِنہیں اپنے پیروں تلے روندنے اور کُچلنے پر تُلا بیٹھا ہے اور آج اپنی اِسی قوت اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ امریکا جس طرح سے پاکستان میں کُھل کر رہا ہے وہ بھی اَب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہا ہے جبکہ دنیا یہ بات بھی اچھی طرح سے جانتی ہے کہ امریکا اپنے سی آئی اے کے کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس کو کسی بھی حوالے سے اپنا سفارتکار تو نہیں مانتا ہے مگر کیونکہ اِس نے اِسے(ریمنڈ دَیُوس کو) پاکستان میں دہشت گردی کرنے اور کرانے اور بعض اخباری اطلاعات کے مطابق پاکستان کا ایٹمی مواد القاعدہ تک پہنچانے کا ایک بڑا ہدف دے رکھا تھا اِس لئے ریمنڈ ڈیوس اِس کے نزدیک سب سے زیادہ اہم ترین آدمی ہے جس کی فوری رہائی کے لئے( لومڑی جیسی چالاک آنکھوں والی) امریکی لیڈی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ دلانے کے لئے رات دن بھاگ دوڑ میں لگی پڑی ہیں کہ اِسے کسی بھی طرح سے پاکستان سے صرف ایک بار ہی رہائی مل جائے مگر دوسری طرف حکومت ِ پاکستان یہ پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو چونکہ سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے اِسے دو پاکستانیوں کے قتل کے جرم میں پاکستان کی اعلی ٰ عدالت جو فیصلہ دے گی اِسے امریکا کو بھی تسلیم کرنا پڑے گا مگر اُدھر امریکا ہے کہ یہ ایسا کوئی فیصلہ ماننے کو سِرے سے انکاری ہے جو پاکستانی عدالت کا ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے سامنے آئے یوں اَب دیکھتے یہ ہیں کہ اِس کھینچاتانی کی کوششوں میں پاکستان زیر ہوتا ہے یا امریکا اپنے قاتل کارندے اور دہشت گرد ریمنڈ ڈیوس کو پاکستان سے بچالے جانے میں کامیاب ہوتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ کون ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں فتح سے ہمکنار ہوگا اور کِسے اپنے عوام کے سامنے ندامت اور معافی تلافی کا طوق اپنے گلے میں ڈالنا پڑے گا.....؟؟؟

ویسے ایک بات تو یہ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں پاکستان میں دو پاکستانیوں کے قتل کے بعد اِس کی یوں ڈرامائی انداز سے ہونے والی گرفتاری اور اِس کے بعد پاک امریکا تعلقات میں آنے والے تناؤ سے جہاں حکومتِ پاکستان پریشانیوں سے دوچار ہوئی ہے تو وہیں امریکا کے لئے بھی یہ گھمبیر صُورت ِ حال اطمینان کا باعث نہیں ہے اِس لئے بھی کہ اَب امریکا کو اپنے اُس مِشن کی تکمیل نامکمل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی نظر آرہی ہے جو اِس نے پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک کنٹرول کرنے اور چلانے کے لئے ذمہ داریاں ریمنڈ ڈیوس کو سونپی تھی اور جس کی گرفتاری کے بعد اِسے اَب اپنی ناکامی کا احساس شدت سے ہونے لگا ہے اور یوں یہ اپنی اِسی ناکامی کو ایک بار پھر کامیابی میں بدلنے کے لئے ریمنڈ ڈیوس کو زبردستی کا اپنا سفارتکار منوانے کے لئے پاکستان پر اپنا ناجائز دباؤ ڈالے جارہا ہے کہ کسی بھی دباؤ اور پریشر میں آکر حکومتِ پاکستان ریمنڈ ڈیوس کو رہائی دیئے دے اِس طرح پاکستان پر مسلسل ڈالے جانے والے امریکا کے اِن ہی غیر قانونی اور غیر اخلاقی دباؤ کی وجہ سے دوسری طرف ساری دنیا میں امریکا کا امیج بھی بُری طرح سے مجروح ہورہا ہے کہ امریکا اپنے ایک دہشت گرد کو رہائی دلوانے کے لئے اُن حدوں کو بھی پار کر رہا ہے جس کے آگے تمام حدیں ختم ہوجاتی ہیں جس سے امریکا ساری دنیا میں جہاں اپنا اعتماد کھو رہا ہے تو وہیں امریکا خود کو دنیا کے سامنے ایک بدمعاش اور بدکردار ملک گردانے میں بھی نمبر لے جارہا ہے۔

البتہ ! ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں اِس سے تو کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ آج امریکا اپنی طاقت کے نشے میں جس طرح چُور ہے اور اِس نے اگر اَب بھی خود کو نہ سنبھالا تو بہت جلد اِس کا شیرازہ بکھر جائے گا اور اِسی وجہ سے یہ بہت سی ایسی غلطیاں بھی کرتا جارہا ہے کہ جس کا ازالہ امریکیوں کی آئندہ آنے والی کئی نسلیں بھی نہیں کرسکتیں ہیں اور دوسری طرف ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ ہر طاقتور کو ایک نہ ایک روز زوال ضرور آتا ہے اور اِسی حوالے سے گزشتہ دنوں جس کا برملا اظہار ایک برطانوی اخبار ” ٹیلی گراف“ نے اپنے ایک تجزیاتی انکشاف میں کچھ اِس طرح سے کیا ہے کہ اِس سے جہاں دنیا حیران ہو گئی ہے تو وہیں یقیناً امریکیوں پر بھی اِس سے ایک لرزہ طاری ہوگیا ہوگا۔

برطانوی اخبار”ٹیلی گراف“ نے لکھا ہے کہ امریکا اپنی طاقت کے نشے میں اُس پاگل اور مست ہاتھی کے مانند ہوگیا ہے کہ جِسے اَب اپنے سِوا کچھ نہیں دِکھائی دیتا اور وہ اپنی اِسی طاقت اور جنونیت کے بدولت ساری دنیا کو اپنے پیروں تلے کچل کر اِس پر صرف اپنی ہی حکمرانی قائم کرنے کا خُواب دیکھ رہا ہے اور اِس کے ساتھ ہی وہ یہ بھی سمجھنے لگا ہے کہ ایک نہ ایک دن اِسے کمزوروں پر اپنی اِسی طاقت کے بیدریغ استعمال اور اپنے اِسی پاگل پن سے وہ سب کچھ حاصل ہوجائے گا جس کے لئے صدیوں سے ہر امریکی حکمران اور امریکی شہری جستجو کرتا آ رہا ہے۔

اور اِسی کے ساتھ ہی اِس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا میں امریکا ہر لحاظ سے ایک تہذیب یافتہ ملک ہے اور اِس کا ہر شہری دنیا کا ایک باشعور فرد جانا اور مانا جاتا ہے مگر دوسری طرف دنیا اِن کی اُس جنونیت کو جس کے رنگ میں آج ہر امریکی رنگا ہوا ہے کہ وہ بزور طاقت(یعنی جنگ وجدل)سے دنیا پر اپنی حکمرانی قائم کر لے گا جب یہ دیکھتی ہے تو پھر اِس کے لب پر یکدم سے یہ لفظ آئے بغیر نہیں رہ سکتے کہ اَب امریکا کی طاقت کا نشہ جلد اُترنے والا ہے اور اِس کی قوت کا چراغ بجھنے سے پہلے ٹِمٹما رہا ہے اور جلد ہی دنیا ایک نہ ایک دن یہ ضرور دیکھ لے گی کہ امریکا جس کی معیشت کا سکہ اور سیاست کا ڈنڈا ساری دنیا میں چلا کرتا تھا اور جس کا ڈنکا پوری دنیا میں بجا کرتا تھا وہ لپیٹ کر ایک طرف رکھ دیئے گئے ہیں اور اِس کی سازشوں اور مکاریوں کے وہ تمام جال جو اِس نے ساری دنیا کا امن و سکون تباہ وبرباد کرنے کے لئے پھیلا رکھے تھے وہ سب کے سب سمیٹ دیئے گئے ہیں اور امریکا کا بلند وبالا وجود ایک زور دار دھماکے کے ساتھ زمین پر منہ کے بل گر گیا ہے اَب جس کا وجود اور جس کی تاریخ قصہ پارینہ کے سِوا کچھ حیثیت نہیں رکھتی .....تو ایسے میں سوچو کہ امریکا کا کیا عالم ہوگا.....؟؟ تب امریکا اپنے غلط کرتوتوں اور مکاریوں کی وجہ سے تباہ وبرباد ہوچکا ہوگا۔

اگرچہ برطانوی اخبار ”ٹیلی گراف“ نے اپنے تجزیاتی انکشافات میں امریکا سے متعلق جتنا کہا وہ آج کے اِس طاقت کے نشے میں چُور اور پاگل ومست ہاتھی کے مانند امریکا کے لئے ایک ایسا آئینہ ہے جس میں اِس نے امریکا کو اِس کا ایک بھیانک چہرہ دکھانے کے ساتھ ساتھ عنقریب ہونے والے اِس کے اُس عبرت ناک انجام سے بھی آگاہ کردیا ہے جس کو اگر امریکی سمجھنے کی خود سے سعی کریں تو ممکن ہے کہ امریکا سنبھل جائے اور اپنے اُن گھناؤنے کرتوتوں سے اجتناب برتنا شروع کردے جو اِسے اِس انجام تک لے جانے کے منتظر ہیں جس سے امریکا دنیا کے لئے نشانِ عبرت بن جائے گا۔اِس لئے کہ پہلے ہی ایک بڑے برطانوی اخبار ”ٹیلی گراف“ نے کہا ہے کہ معاشی بحران اور عالمی مفادات خطرے میں پڑجانے کے مسائل کے باعث امریکا تاریخ کی سُپرپاور جیسے انجام سے دوچار ہونے کے قریب ہے امریکی معیشت عراق، افغان جنگ کے باعث بُری طرح سے تباہ ہوچکی ہے اِس ساری صُورتِ حال کے بعد اَب اُوپر سے رنگے امریکیوں کا یہ عالم ہے کہ امریکیوں کی قوت خرید کسی غریب ترین ملک کے شہری سے بھی نچلی سطح پر آچکی ہے مگر امریکی انتظامیہ ہے کہ اپنی معیشت کی زبو حالی کا خیال کئے بغیر دنیا کے ممالک میں اپنی حکمرانی قائم کرنے کے لئے نت نئے محاذوں کو کھولے جارہی ہے۔ 2008میں امریکا میں آنے والے معاشی بحران نے امریکی معیشت کو بُری طرح سے ہلاکر رکھ دیا تھا جس کے بعد سے آج تک امریکی معیشت سنبھل نہیں پائی ہے اور مسلسل عدم توازن کا شکار ہے مگر اِس کے باوجود بھی آج دنیا کے بیشتر عرب ممالک میں تبدیلی اور اِنقلابی سازشوں کو ہوا دینے میں بھی اِسی امریکا کا ہی خفیہ ہاتھ کار فرما ہے جس سے یہ اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ یکدم سے عرب ممالک میں جو صُورتِ حال پیدا ہوئی ہے اِس کے پسِ پردہ بھی امریکی مفادات کار فرما ہیں اور آج امریکا عرب ممالک کا امن وسکون جس طرح سے تباہ وبرباد کر کے خوش ہو رہا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ عنقریب امریکا میں بھی کوئی ایِسی سازش زور پکڑ جائے کہ امریکیوں کا دنیا پر قبضہ کر کے اپنی حکمرانی قائم کرنے کا سارا خُواب ایک دھچکے کے ساتھ چکنا چُور ہو کر رہ جائے اور امریکا میں خود امریکیوں کا تبدیلی کے لئے نکلنے والا عوامی ریلا سارے امریکا کو بہا کر لے جائے اور امریکا میں وہ اِنقلابی تبدیلی آجائے جس کے لئے کمزور ممالک ایک بڑے عرصے سے انتظار کر رہے تھے۔
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 900725 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.