وماارسلنک الآ رحمة اللعالمین (القرآن)
وماارسلنک الآ رحمة اللعالمین (القرآن)
وماارسلنک الآ رحمة اللعالمین (القرآن)
جو عاشق رسول صلی الله علیہ وآلہ وسلم ہے
وہ اک مصطفوی پھول ہے
منجانب: صوفی محمد اسحاق شاہ صاحب
سلسلہ عالیہ قادریہ چشتیہ پاکستان
ہو نہ یہ پھول تو بلبل کا ترنم بھی نہ ہو
بزم ساقی جو نہ ہو مہ بھی نہ ہو خم بھی نہ ہو
حضور نبی کریم رحمتہ اللعالمین صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی نسبت سے پھولوں
کو لطافت، نرمی اور خوشبو عطا ہوئی۔ امت مسلمہ کے ہر فرد کو یاد رہے کہ
رحمتہ اللعالمین صلی الله علیہ وآلہ وسلم کا سچا امتی اور سرکار دو عالم
صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی محبت و اطاعت کا حقیقی طلبگار، بزرگان دین اور
صوفیائے کرام کی تعلیمات کی رو سے دراصل ایک مصطفوی پھول ہوتا ہے۔
رحمتہ اللعالمین صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی نسبت سے اس سچے امتی میں ایک
پھول کی مانند نرمی کا مادہ پیدا ہوتا ہے جسکی شگفتگی اور خشبو نہ صرف
اپنوں بلکہ اغیار کیلئے بھی باعث رحمت ہوتی ہے۔
سرکار دو عالم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی محبت و اطاعت کی خشبو سے
معطر یہ امتی چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹتھے، گھر کے اندر یا گھر سے باہر حتیٰ
کہ زندگی کے ہر اسلوب میں عجز و انکساری، ہمدردی، صلح رحمی، عفو درگزر، صبر
و برداشت اور خلوص کا عملی مجموعہ نظر آتا ہے۔
صوفی ازم کی رو سے کامل اولیاء الله یعنی حقیقی عالم دین کی تربیت اور نظر
کے فیض سے ہی ایسا پھول بننا ممکن ہے۔ حضرت سخی سلطان باہو رحمتہ الله علیہ
فرماتے ہیں:
جے تو چاہویں وحدت رب دی
تاں مل مرشد دیاں تلیاں ہو
مرشد لطفوں کریں نظارہ
گل تھیون گل کلیاں ہو
اس کے برعکس اپنی نفسانی خواہشات (شیطانی وسوسوں) کا غلام جو ظاہری طورپر
سرکار دو عالم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات سے واقف تو ہو مگر باطنی
طور پا دانستہ یا نادانستہ اغیار تو اغیار اپنوں سے بھی حسد اور تعصب پسندی
کا رویہ روا رکھتا ہو۔ معاشرے میں انتشاراور انتہا پسندی کا موجب ہوتا ہے۔
شیطان کا ازل سے مقصد ہی نفس کی تسکین اور پوجا کروانا ہے جبکہ نبی کریم
رحمة اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت انسان کو ربّ تعالیٰ کے
فضل وکرم سے انسانیت کی معراج یعنی عاجزی و انکساری ، نرمی اور دوسروں کو
اصلاح کا موقع فراہم کرنے کی طرف لے جاتی ہے۔ انسان کا قلبی طور پر نرم
مزاج ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ رحمة اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
سنت کی پیروی انسان کو انسانیت کی معراج کی طرف مائل کر رہی ہے۔ جبکہ ان
جذبوں کا فقدان کھلی دلیل ہے کہ ابھی تک انسان شیطانی بہکاوے میں ہے اور
انسانیت سے نفرت اور سخت مزاجی کا اظہار کر کے اپنے نفس اور شیطان کو خوش
کرتا ہے۔
ایک سچا عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مصطفوی پھول ہی در حقیقیت
اپنے کردار کی خوبصورتی، نرمی اور جاذبیت سے نہ صرف اپنوں بلکہ تمام اقوام
عالم کے دلوں کو فتح کر سکتا ہے ( رب کے فضل سے) اور حضور محمد صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کی امت کا نمائندہ کہلوانے کا حقدار بھی ہوتا ہے۔
یقین محکم، عمل پیہم، محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں
اسلام زندہ باد
پاکستان زندہ باد
صوفی ازم زندہ باد
انسانیت زندہ باد
وماارسلنک الآ رحمة اللعالمین (القرآن)
وماارسلنک الآ رحمة اللعالمین (القرآن)
وماارسلنک الآ رحمة اللعالمین (القرآن) |