زندگی کے وجود ؤ مقصد کو سمجھو

مصیبت سر سے ٹلتی جا رہی ہے
ہماری عمر ڈھلتی جا رہی ہے

کہاں ہے زندگی اب زندگی میں
فقط اِک نبض چلتی جا رہی ہے

‏ایک مسلمان کے لئے کسی شے پر تفاخر کا باعث اسلام سے ربط و تعلق ہوتا ہے ورنہ خانہ کعبہ کی دیواروں پر تو اپنے وقت کے ہی نہیں آج تک کے بہترین عرب شعراء کا کلام بھی لٹکایا جاتا تھا لیکن ہم اپنی میراث کعب بن زہیرؓ سمیت ان شعراء کو کہتے ہیں جنہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا۔

‏مومن اپنی میراث پر فخر کا اظہار قرآن و سنت سے ہم آہنگی پر رکھتا ہے ورنہ فرعون بھی اسی دور کا تھا اور سیدنا موسیؑ بھی اسی عہد کے تھے، ابوالحکم کیلئے بھی کعبے کا دروازہ کھلتا تھا لیکن رسول اللہﷺ نے اسے ابوجہل کہا، ہماری تاریخ کے ماتھے کے جھومر اہل باطل نہیں بلکہ اہل ایمان ہیں۔

تاریخ ہند کے کرداروں میں اشوکا سے موریہ تک پھر داہر تک بڑے لوگ آئے لیکن ہمارا فخر محمد بن قاسمؒ ہے بالکل اسی طرح پنجاب کے حاکموں میں رنجیت سنگھ کا نام بھی آتا ہے لیکن ہمیں کسی کافر پر نہیں بلکہ فخر اس سید احمد شہید پر ہے جس نے رنجیت سنگھ سمیت طاغوت کیخلاف جان و مال سے جہاد کیا۔

اگر آپ زندگی میں سکون چاہتے ہیں تو اس بات پر اندھا یقین کر لیں کہ اللہ سبحانہ تعالی اور رسول کریم ﷺ کی ہر بات سچ ہے اور اس پر عمل کرنے میں ہر طرح سے ہمارا فائدہ ہے بھلے ہم اسے سمجھنے سے قاصر ہوں۔

میرے نوجوانوں جس قوم کے پاس قرآن جیسی کتاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم جیسے راہبر ,
کعبہ جیسی جہت اور اسلام جیسا دین ھو,
اسے اور کیا چاھیے ۔
اللہ سے دعا ہے ھم سب سے اپنی رضا حاصل کرنے والے کام لے آمین ۔

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 463186 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More