مطافِ حرف۔سید مقصود علی شاہ کا نعتیہ مجموعہ

مطافِ حرف نام ہے جناب سید مقصود علی شاہ کے نعتیہ مجموعے کا۔سید مقصود علی شاہ عشق رسولﷺ کی سُرخیل تنظیم انجمن طلبہء اسلام کے ساتھ وابستہ رہے ۔آپ نے صرف ایک سال پیشتر نعت رسول مقبولﷺ لکھنا شروع کی اور صرف ایک سال سے بھی کم مدت میں نعتیہ مجموعہ اشاعت کے تمام مراحل سے گزر کر عاشقان مصطفےﷺ کے ہاتھوں میں پہنچ گیا۔ سید مقصود علی شاہ چونکہ عظیم علمی گہوارئے بھیرہ شریف کے ساتھ وابستہ رہے یوں اُنہوں نے اپنے علمی و روحانی مراحل طے کیے اور اپنی عمر کے پچاس سال مکمل ہونے پر خوبصورت اور اعلیٰ درجے کی علمی وفنی اہمیت کی حا مل نعتیں تخلیق کرکے نعتیہ ادب میں اساتذہ کا مقام حاصل کر لیا۔ قبلہ شاہ صاحب کی کتاب کی تقریب رونمائی فلٹیز ہوٹل لاہور میں ہوئی۔اِس تقریب رونمائی میں ورلڈ پیس مشن امریکہ کے چئیرمین انجمن طلبہء اسلام کے سابق مرکزی صدر ڈاکٹر ظفر اقبال نوری،امیر مصطفائی تحریک غلام مرتضیٰ سعیدی،جی این این ٹی وی کے مذہبی پروگراموں کے سربراہ ممتاز کالم نگار، شاعر ادیب، محقق عالم دین علامہ رضا الدین صدیقی،روحانی و علمی شخصیت ڈاکٹر صاحبزادہ احمد ندیم رانجھا ، علامہ شہزاد مجددی،اشفاق احمد غوری، ڈاکٹر اجمل نیازی،سید صبیع رحمانی،ڈاکٹرریاض مجید ، پروفیسر سعد اﷲ شاہ ، پروفیسر ڈاکٹر خالد نصیر، جاوید مصطفائی، قمرالزمان خان ، محمد اویس، میرزا امجد رازی، محمد اصغر چوہدری، خواجہ صفدر امین ، سید ارشد حسین گیلانی ، ممتاز راشد لاہوری، ظہر باقر بلوچ راقم اشرف عاصمی و دیگر شریک ہوئے۔

سید مقصود علی شاہ کی نعت نگاری پر شرکاء نے سیر حاصل گفتگو کی جس کی خلاصہ پیش کیا جارہا ہے۔ شاہ صاحب کی نعتیہ شاعری کا نمایاں پہلو اُن کی نعتیہ زمینیں ہیں۔ اُنھوں نے اپنے نعتیہ مضامین کے اظہار کے لیے نئی زمینیں تخلیق کی ہیں۔۔اہل نظر اِس راز سے بخوبی واقف ہیں کہ اظہار میں خوبی اور ندرت کا سارا سحر اِن زمینوں ہی کی عطا ہوتا ہے۔

مقصود علی شاہ نے تراکیب کا استعمال بھی جدت سے کیا ہے۔مقصود علی شاہ کے کلام کا لفظ لفظ بولتا اور مصرع مصرع روشنیاں بکھیرتا ہے۔مطافِ حرف کے شاعر جانب مقصود شاہ اپنی استعداد فن اسلوب کے نادرانہ نقوش اور علمی وسعت کے اعتبار سے تخلیقی شاعری کا ایک اہم اور معتبر نام بن کر سامنے آئے ہیں۔ جناب شاہ صاحب نے روایت کی پاسداری نبھانے کے لیے فی زمانہ جدت کے رنگ بھی سمیٹے ہیں۔ جدت کے نام پر غیر مانوس، بوجھل اور بے کیف الفاظ سے دور ہیں۔سلاست اور سادگی اپنے جوبن پر ہے۔نعت گوئی کی فنی ہنر مندی کا ایک مظہر یہ بھی ہوتا ہے کہ اپنے قاری یا سامع کے اندر اِس فضا میں موجودگی کا احساس پیدا کردئے جس کی پاکیزگی اور رفعت سے وابستگی کا تصور تخلیقِ نعت کا باعث بنتا ہے۔ اچھا نعت گو اِسی وابستگی سے سرشار اور منصب و مرتبہ رسالت کی عظمتوں کا وہبی شعور بھی رکھتا ہے۔نعتیہ ادب میں بلا شبہ عشق رسولﷺ کی فروانی اور گرمی سب سے پہلے اپنی جانب متوجہ کرتی ہے لیکن بیان کا قرینہ اور احساس کی فکری جہت اِس کلام کی معنویت ہی میں اضافہ نہیں کرتی بلکہ اس کی اثر آفرینی کو بھی نمایاں طور سے بڑھا دیتی ہے۔

سید مقصود علی شاہ صاحب کا نعتیہ کلام جہاں بارگاہ رسالت ﷺمیں ارمغانِ محبت ہے وہیں شعر و سخن کی دنیا میں ایک نمایاں اور حسین اضافہ ہے جس میں نادر تخلیات خوبصورت تشبہیات اور نئی ترکیبات واضع طور پر دیکھی جاسکتی ہیں۔ سید مقصود علی شاہ صاحب کی انفردیت ہے کہ انہوں نے اپنے فن کو ہمیشہ ممدوح رب کائناتﷺکی ثنا گری کے لے وقف کر رکھا ہے وہ بجا طور پر شاعر نعت کہلانے کے مستحق ہیں۔تازہ کاری کے ساتھ ساتھ فکری گرفت کو مضبوط رکھنا بہت مشکل کام ہے لیکن مقصود شاہ صاحب کے ہاں جوش اور ہوش کا تناسب مضبوط اور مربوط ہے۔اِن کا جمالیاتی ذوق ہر ایک مصرعے سے جھلکتا ہے اور شعر خود بتاتا ہے کہ اسے کسی عاشق رسولﷺ نے بھیگی پلکوں سے قرطاس ِ دل پر اُتارا ہے۔ سید مقصود علی شاہ صاحب عالم دین ہیں اور بھیرہ شریف کی عظیم درس گاہ سے فارغ التحصیل ہیں اور بے مثال ادبی ذوق کی حامل شخصیت ہیں اِن کے نوک قلم سے علم و ادب کے دو دریا بیک وقت بہتے ہیں۔ادب پر علم اور علم پر ادب کا رنگ انہیں ابتدائی معاصر شعراء سے الگ کرکے جید اور ممتاز شعراء کی صف اول میں جگہ دیتا ہے۔
نمونہ کلام ملاحظہ فرمائیں
خواب کی تعبیر کے ما بعد بھی اک خواب ہے
سبز گنبد سامنے ہے اور میں ہجرت میں ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ ایسے ہی مری ہستی میں نعت ہے جیسے
چٹک اُتھے کوئی غنچہ شکستہ ڈال کے ساتھ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خامہ نور سے خیال نور
نعت گویا ہے اک کمالِ نور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لفظ خاموش ہے اور دیدہ حیرت چُپ ہے
مرے محبوب مرا صیغہ مدحت چُپ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوچتا ہوں میں مدینے کا سفر کیسے کروں
دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حروف عجز برائے سلام ، حاضر ہیں
مرے کریم یہ تیرے غلام، حاضر ہیں
۔۔۔۔۔۔۔
اﷲ پاک سے دُعا ہے کہ جناب سید مقصود علی شاہ صاحب کے اِس عظیم کام کو قبول فرمائے آمین
 

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 429851 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More