علم و آگہی

علم و آگہی ۔۔۔۔۔۔ ہم کلمہ گو مسلمان جنہیں الله تعالیٰ حج وعمرہ کی سعادت نصیب فرماتا ہے ان کے مشاہدہ میں یہ بات آتی ہے کہ ہمارے گھروں میں قرآن مجید کے نسخوں اور حرم پاک ومسجد نبوی میں موجود کلام پاک کی سورہ فاتحہ کے حوالہ سے ایک واضح فرق ہے کہ ہمارے یہاں پرنٹر اور پبلشر الحمدلله رب العالمین کو سورہ فاتحہ کی آیت نمبر ایک لکھتے ہیں اور آخری آیت صراط الذین انعمت علیھم غیرالمغضوب علیھم ولا الضآلین کو توڑ کر سات کی تعداد پوری کردیتے اور اس طرح بسم الله الرحمآن الرحیم کو سورہ فاتحہ کے فارمٹ سے باہر نکال دیتے ہیں۔

علم و آگہی ۔۔۔۔۔۔ جب حجاج کرام اور عمرہ زائرین قرآن مجید میں سورہ فاتحہ کی غیر معیاری اشاعت کی جانب اہل علم کو متوجہ کرتے ہیں تو ان میں سے بعض اس کا سبب فقہی اختلاف کو قرار دیتے ہیں جبکہ ہر مسلمان اس حقیقت سے باخبر ہے کہ قرآن کریم امام الا نبیا حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم پر نازل ہوا اور آپ نہ حنفی نہ شافعی نہ مالکی نہ حنمبلی نہ جعفری تھے بلکہ ان فقہی تفریق سے مبرا ہیں کیونکہ فقہ آپ کے وصال کے بعد کی پیداوار ہے ۔

یہ بات سمجھنے اور سمجھانے کی ہے فقہ قرآن وحدیث سے ماخوز ہے نہ کہ قرآن وحدیث فقہ سے ۔ اس لئے کلام اللہ کو فقہی اختلاف کی بھینٹ نہیں چڑھایا اور اس موقف کو اسلامی ملکوں میں رد و بدل کے ساتھ قرآن پاک کے مسودہ کی اشاعت کا جواز نہیں بنایا جاسکتا ۔

ہمارے پاس اس بات کا اعتراف کرنے کےعلاوہ چارہ نہیں کہ ہندوستان پاکستان اور بنگلہ دیش میں قرآن مجید کا متن بغیر کسی مسودہ کو بطور معیار سامنے رکھے شائع کیا جاتا ہے یہاں تک کہ ہم مسجد نبوی اور حرم پاک میں رکھے کلام مجید کے نسخوں کو معیار بنانا اپنے لئے کسر شان سمجھتے ہیں ۔

جبکہ بیت الله اور مسجد نبوی میں موجود قرآن کریم میں بلترتیب پہلی آیت بسم الله الرحمآن الرحیم اور ساتویں صراط الذین انعمت علیھم غیرالمغضوب علیھم ولا الضآلین ہے۔
hamidrazakhan2011
About the Author: hamidrazakhan2011 Read More Articles by hamidrazakhan2011: 4 Articles with 4840 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.