ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور ہماری بے بسی

جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر دیا گیا۔ اس سے ایک بات یہ ثابت ہوتی ہے کہ امریکہ کا کوئی بھی آدمی جب چاہے کسی بھی پاکستانی کو مار سکتا ہے اور پھر اس کی قیمت ادا کر کے باعزت بری ہو سکتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ مسلمان خاص کر پاکستانی کی زندگی کی قیمت ہے جو کہ ادا کی جا سکتی ہے جیسا کہ اس معا ملے میں ثابت ہوا اور کسی امریکی انسان کی کوئی قیمت نہیں یعنی اس کی زندگی انمول ہے جس کی قیمت ادا نہیں کی جا سکتی جیسا کہ ڈاکٹر عافیہ کے کیس میں ہوا۔ اب پاکستان کی حکومت ریمنڈ ڈیوس کے معامے کو مذ ہبی رنگ دے رہی ہے کہ اسلام کے مطابق دیت دے کر اس کو رہا کیا گیا۔ ہمیں تو لگتا ہے کہ اول تو دیت لی نہیں گئی اور اگر لی گئی تو پاکستان کی حکومت نے ادا کی ہے۔ اگر حقیقت میں امریکہ نے یا ریمنڈ ڈیوس نے دیت ادا کی تو پاکستان اپنی شرائط منوا سکتا تھا کیو نکہ دیت مقتولین کے ورثہ کی رضا مندی اور مرضی سے طے کیا جاتا ہے کہ کتنی رقم یا کون کون سی چیزیں دیت میں شامل ہوں گی۔ اس بار اچھا موقع تھا اور پاکستانی حکومت اور مقتو لین کے ورثہ اگر سوچ سمجھ اور ہمت کر کے دیت میں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی بھی شامل کر دیتے تو اس کو رہائی مل سکتی تھی مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہماری حکو مت کو پاکستانی شہریوں کی نہ پرواہ ہے اور نہ ان کی زندگیوں کی۔ تیسری بات یہ قابل غور ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے دن ہی ڈرون حملوں میں تیزی آئی اور ہی دن بارہ حملوں میں اسی سے زیادہ افراد شہید ہوئے۔ اللہ تعالیٰ ہما ری حکومت ، سیاستدانوں، حکمرانوں اور افسران بالا کو ملک و قوم اور عوام کی بقاء ،خوشحالی، مفادات اور تحفظ کا خیال رکھنے کی توفیق دے۔ آمین ثمہ آمین
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 169064 views I live in Piplan District Miawnali... View More