حق ہمارا آزادی۔ہم چھین کے لیں گے آزادی

بھارت میں سیکولر حکومت نہیں بلکہ ہندوتوا کے شیطانی نظریے کی پیروکار نریندر مودی کی سفاک و عیار حکومت قائم ہے۔بھارت میں بیس کروڑ ہندؤوں پر زندگی کے صبح و شام تنگ کر دیے گئے ہیں جو نچلی ذات کے ہیں ان کو یہ گلہ کہ نہ مسلمان ہمیں اپنا سمجھتے ہیں اور نہ بھارت کی حکومت ہمیں ہندو کا درجہ دیکر برابر کے حقوق دیتی ہے۔مسلمانوں کے ساتھ ہندو ذہنیت کی دشمنی سمجھ آتی ہے کہ بنیا کسی کا دوست نہیں ہو سکتا وفادار نہیں ہو سکتا۔انسانیت کے اعلی اصولوں کا علمبرادار نہیں ہو سکتا کیونکہ ہندو مکار و چالاک ہے اور اسے جب بھی موقع ملے گا مسلمانوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دے گا۔ظلم کا بازار اس وقت گرم ہوتا ہے جب لوگ ظلم کے سامنے کھڑے ہونے کا حوصلہ نہیں رکھتے اور جو حریت پسند ہوتے ہیں وہ ظلم کی چکی میں پستے رہتے ہیں یا مارے جاتے ہیں۔جب مدد کرنے والے اور ساتھ دینے والے مصلحت پسندی اور عیاشی کی زندگی کے قیدی بن جاتے ہیں تو آزادی کا سفر بہت کٹھن ،طویل اور ناامیدیوں سے بھرپور ہونے لگتا ہے لیکن یاد رکھیں کہ جو لوگ راہ آزادی کے مسافر ہوتے ہیں ان کے خیالات اور نظریات کانچ کے کھلونے یا دل و دماغ مفاد پرستوں اور مصلحت پسندوں کی طرح دنیاوی لالچ کی آماجگاہ نہیں ہوتے۔ان کا مقصد آفاقی اور عظیم ہوتا ہے۔ان کے نظریات اور جدوجہدانسانیت کے اعلی ترین اصولوں کے تابع ہوتی ہے۔سلام ہے ان آزادی کے مجاہدین پر جنھوں نے تمام تر بے سروسامانی کے باوجودکشمیر کی آزادی کے پرچم کو سر بلند رکھا ہے۔ ہرروز گلی کوچوں سے،بازاروں سے،جلسوں میں،جنازوں میں بھارتی تسلط سے آزادی کے نعرے ، حق ہمارا آزادی۔ہم چھین کے لیں گے آزادی ، پوری آب وتاب کے ساتھ سنائی دیتے ہیں۔ کسی کے پاس قلم کا سہارا ہے۔کوئی جان ہتھیلی پر رکھے شہادت کا متلاشی ہے، دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں۔مائیں ہیں ،بہنیں ہیں،بیٹیاں ہیں،بچے ہیں، بزرگ ہیں۔ کشمیر کی مقبوضہ وادی ہے اور بھارت کی بھیڑیا صفت مسلح فوج ہے۔ہر روز شہادتیں،زخموں سے چور لوگ،جواں سال بچوں کے جنازے، قبرستانوں میں تازہ قبروں کی بہتات،بین کرتی اور دھائی دیتی ہوئی ہر عمر کیخواتین۔ساری دنیا ہر روز بھارت کا نہتے کشمیریوں پریہ ظلم و ستم اور خونی کھیل دیکھتی اور سنتی ہے لیکن بھارت کا ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں۔یہی وجہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بدلنے کی سازشیں سروع کر دی ہیں۔حریت قیادت کو پابند سلاسل کر دیا گیا ہے۔محبوبہ مفتی اور عمر عبداﷲ جیسے بھارت نواز کشمیری رہنما بھی بھارتی مکاری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جس کی پاداش میں ان کو بھی نظر بند کیا جا رہا ہے ۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور یسین ملک کے علاوہ ساری کی ساری حریت قیادت قید کر دی گئی ہے ۔بھارت کے طالمانہ اقدامات اور مقبوضہ کشمیر کی شناخت ختم کرنے کے لیے کی جانے والی سازشوں کو روکنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔اسلامی سربراہی تنظیم کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور بھارت کا ہاتھ روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات اٹھانا ہوں گے۔بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدے کا پابند ہے۔اسے یہ حق حاصل نہیں کہ طاقت کے زور پر مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو ختم کردے۔بھارت کی جانب سے آرٹیکل ۳۷۰ اور ۳۵ اے کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ بناناخطے میں جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔بھارت کے عوام کو یاد رکھنا چاہیے نریندر مودی ان کو جس اندھے راستے پر لے کر چل نکلا وہ تباہی و بربادی کی جانب جاتاہے۔مقبوضہ کشمیر مسلمانوں کا ہے۔ سفاک مودی کو اپنا قانونی فیصلہ واپس لینا ہوگا۔ساری دنیا کو جان لینا چاہیے کہ جو راسخ العقیدہ مسلمان ہیں وہ اچھی طرح جانتے اور سمجھتے بھی ہیں کہ
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
 

Malik Ansar Mehmood
About the Author: Malik Ansar Mehmood Read More Articles by Malik Ansar Mehmood: 11 Articles with 8705 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.