اسلام آفاقی مذہب ہے؛ اس کے نظریات بھی آفاقی ہیں. قومیں
ادیان سے بنتی ہیں اوطان سے نہیں؛ اس لیے پوری امت مسلمہ ایک قوم ہے.
جغرافیائی سرحدوں کی تقسیم سے قومیں تقسیم نہیں ہوتیں. قومیں عقائد و افکار
و نظریات سے وجود میں آتی ہیں اور پہچانی جاتی ہیں. اسی لئے اقبال نے کہا
تھا..... ع
مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا
اور اگر جغرافیائی تقسیم کے بتِ ناہنجار کے پجاریوں کی تسکین اس سے بھی
نہیں ہوتی ؛ اور وہ قوموں کے وجود کو ملکوں اور وطنوں کی تقسیم پر تسلیم
کرنے کے قائل ہیں تو ان کے لئے اقبال نے کہا ہے..... ع
ہے اگر قومیتِ اسلام پابندِ مقام
ہند ہی بنیاد ہے اس کی نہ فارس ہے نہ شام
اس لئے کہ نور محمدی صلی اللہ علیہ والہ و سلم دنیا میں سب سے پہلے پیشانیِ
آدم میں جگمگاتا ہوا ہندوستان میں نازل ہوا...ع
ہزار قومیں وجود میں آئیں دھر میں خشک و تر کے رشتے سے
ہم نے بنیاد دوستی رکھی یاد خیر البشر ﷺ کے رشتے سے
|