”پلانٹ فار پاکستان ڈے “
“ہر بشر دو شجر کے تحت شجر کاری مہم “
زندگی کے لیے درخت ناگریز ،6ماہ زندگی کے لیے مصنوعی آکسیجن کا تخمینہ
36کھرب ڈالر
وزیر اعلیٰ پنجاب کا چار سال میں 42کروڑ درخت لگانے کا عزم
امسال10لاکھ پودے لگائے جائیں گے کمشنر مدثر ریاض ملک
یہ اٹل حقیقت ہے کہ ہر جاندار کو زندہ رہنے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے
اور آکسیجن کے حصول کا بہترین ذریعہ درخت ہیں اور درخت قدرت کا انمول تحفہ
ہے درخت جہاں آلودگی کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں وہیں اسکی بے حد و حساب
فوائد اور بھی ہیں جو ہماری زندگی کے لیے بہت ضروری ہیں درخت کسی بھی قوم /ملک
کے لیے بیش قیمتی اور قابل قدر سرمایہ ہوتے ہیں جو اس ملک کے متعدد عوامل ”
معاشی ، معاشرتی اور ماحولیاتی حالا ت کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتے
ہیں ایک اندازے کے مطابق قدرتی ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے 25فیصد
جنگلات کا ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے پودے لگانا صدقہ جاریا ہے”حضرت انس ؓ
سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :۔ ”جو مسلمان کوئی پودا لگاتا ہے یا
کھیتی بوتا ہے اور اس سے کوئی چرند ،پرند، انسان ، حیوان اس سے مستفید ہوتے
ہیں تو وہ اس سے کے لیے صدقہ جاریا بن جاتا ہے پس درخت لگانا نہ صرف دنیا
بلکہ آخرت کے لیے ہمارے لیے راہ نجات کا سبب ہیں اس لیے ہمیں چاہیے کہ
زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں اور اپنے وطن عزیز کو سر سبز و شاداب بنائیں ۔
وطن عزیز کو سر سبز وشاداب بنانے کے لیے حکومت وقت نے 18اگست کو” پلانٹ فار
پاکستان ڈے“ کے نام سے منسوب کیا ہے اور اس دن کو حقیقت بنانے کے لیے وزیر
اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے خود پور میں 50ایکٹر اراضی واہ گذار
کراکے وہاں پر شجر کاری مہم کے سلسلہ میں پودا لگا کر کیا اس موقع وزیر
تبدیلی ماحولیات محترمہ زرتاج گل بھی انکے ہمراہ موجود تھے انہوں نے آئندہ
چار سالوں میں تقریباً42کروڑ پودے لگانے کا عزم کیا ہے جس کو پورا کرنے کے
لیے ہر پاکستانی کو اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہوگا حکومت پنجاب کا یہ مشن یقینا
جتنا پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے اتنا ہی ہماری زندگی کے لیے بھی
ضروری ہے ”پلانٹ فارپاکستان ڈے “ کے حوالے سے پودے لگانے کی ایک تقریب ڈیرہ
غازی خان ڈویژن میں بھی منعقد ہوئی جس میں عوامی نمائندگان مشیر صحت وزیر
اعلیٰ پنجاب حنیف پتافی ، چیئر مین لینڈ ریکارڈ سردار احمد علی خان دریشک ،
کنونیئر وزیر اعلیٰ ٹاسک فورس ڈیرہ غازی خان ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر
شاہینہ نجیب کھوسہ ، کمشنر ڈیرہ غازی خان مدثر ریاض ملک ، امجد نیاز عاربی
( بوائز سکاﺅٹ ) ای ڈی او ایجوکیشن ، پرائس اینڈ کنٹرول ، ریسکیو 1122کے
انچارج ڈاکٹر ناطق حیات ، محمد عالمگیر ، کے علاوہ ڈیرہ غازی خان کے تمام
سرکاری محکمہ جات اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی اور دو دو پودے
لگا کر تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا اس موقع پر ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ نے
کہا کہ حکومت پنجاب کو سلوگن ”ہر بشر دو شجر‘کو فروغ دینے کے لیے ہم سب کو
قدم بہ قدم ہوکر چلنا ہوگا کیونکہ پودے لگانا نہ صرف کار خیر ہے بلکہ ہماری
زندگی کے لیے بھی بہت ضروری ہے اس موقع پر حنیف پتافی اور احمد علی دریشک
نے بھی پودے لگانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی آخری میں اپنے صدارتی خطاب میں
کمشنر ڈیرہ مدثر ریاض ملک نے کہا کہ درخت ہمیں آکسیجن مہیا کرتی ہے جس کے
بغیر زندگی ناممکن ہے دنیا میں آکسیجن کے حصول کے لیے درختوں کے علاوہ کوئی
اور سستا ذریعہ نہیں یہی وجہ ہے کہ خلاف میں آکسیجن کی کمی ہے اور دیگر
پلانٹ پر زندگی ممکن نہیں ہوسکی ۔ انہوں نے بتایا کہ اللہ نہ کرے اگر ہماری
زندگی سے درخت ختم ہوجائیں اور ہم انسانی زندگی کو مصنوعی آکسیجن فراہم
کریں تو پوری دنیا میں ساڑھے7ارب افراد کی 6ماہ زندگی کے لیے جتنی مصنوعی
آکسیجن تیار کی جاسکے گی اسکی تخمینہ لاگت 36ٹریلین ڈالر ہے جبکہ درختوں سے
ہمیں یہ آکسیجن مفت میں ملتی ہے کمشنر مدثر ریاض ملک کا کہنا تھا کہ کسی
درخت کو کاٹنا خود کشی کرنے کے مترادف ہے انہوں نے محکمہ جنگلا ت ، پی ایچ
اے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ امسال کم از کم 10لاکھ پودے لگانے کا
ٹارگٹ مکمل کریں اور اسکا مکمل ریکارڈ رکھیں جسے وہ باقاعدگی سے مانیٹر
کرکے 15دن یا پھر 2ماہ بعد اسکی حالات کی رپورٹ دیں کوتاہی کسی صورت برداشت
نہیں ہوگی اس موقع پر انہوں نے عوامی نمائندگان کو پبلک مقامات ، خصوصاً
سکول ،کالج میں بچوں کو زیادہ سے پودے لگانے اور انکی اہمیت کے بارے آگہی
دیں کیونکہ بچے اس مہم میں بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں اس کے علاوہ تمام
سرکاری ادارے اپنی طرف سے بھی 30،30ہزار پودے لگائیں اور اس کام میں سکاﺅٹنگ
کے نمائندگان کو بھی شریک کریں ریکارڈ مینٹین نہ ہونے کی صورت میں کاروائی
عمل میں لائی جائے گی اور شجرکاری مہم میں غفلت کرنا اور عوامی پیسوں کا
ضائع کرنا ایمبیزلمنٹ ( غبن) کے ذمرے میں آتا ہے ہمیں پیسوں کا بچاﺅکرتے
ہوئے زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر انکا خیال بھی رکھنا ہے اس موقع پر انہوں
نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان میں سب سے بڑا مسئلہ سیوریج کا ہے جس پر خطیر
رقم خرچ کی گئی مگر یہ بہتر نہ ہوسکا مگر اب وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈیرہ غازی
خان کے لیے سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے 3ارب کے پیکج کا منصوبہ بنایا
ہوا ہے جس میں پورے شہر کی بہتر انداز میں اوور آلنگ کی جائے گی اور اسکی
لائف 50سال ہوگی کمشنر مدثر ریاض نے بتایا کہ جب وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس
نظام کو بہتر بنانے کے لیے درکار وقت کی بات کی تو 1سال کم از کم کی تجویز
دی گئی لیکن انہوںنے کہا کہ ایک سال نہیں 6ماہ کے اندر اندر یہ کام مکمل
ہونا چاہیے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ڈیرہ غازی خان کی عوام کے لیے اس طرح کے پیکج یقینا
عوام دوستی کا ثبوت نظر آتا ہے کیونکہ وہ علاقہ کی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں
اسی لیے وہ زیادہ سے زیادہ کام جلد از جلد کرنا چاہتے ہیں ۔
درخت لگانا عمدہ مشغلہ میں سے ایک ہے کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کوئی
درخت درخت ایسا نہیں بنایا کہ وہ آکسیجن فراہم نہ کرتا ہو اور کاربن ڈائی
آکسائیڈ جذب نہ کرتا ہو اس لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں جو ہمارے لیے
درنیا اور آخر میں کامیابی کا ذریعہ ہیں ایک معقولہ کے مصداق کہ :۔ انسان
کی محنت درخت ہے اور پرندہ اسکا مقدر جب تک انسان ایک درخت نہیں اگاتا اور
وہ بڑا اور گھنا نہیں ہوجاتا مقدر کا پردنہ اس وقت تک آکر درخت پر نہیں
بیٹھے گا ۔
مناسب جگہ پر پودے /درخت لگانا بھی بڑے ثواب کا کام ہے اس لیے ہمیں جگہوں
کی مناسبت کا بھی خیال کرنا ہوگا کہ کیونکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے
زیادہ درخت لگائے جا سکیں ہمارے علاقے میں شیشم ، بکائن جامن، بیری ، شہتوت
، آم ، کچنار ، نیم، سوہانجنا جبکہ پہاڑی علاقوں میں سپرس ، کیل ، چلغوزہ ،
اخروٹ ، سیب ، ناشپاتی ، آڑو اور آلو بخارہ تیزی سے نشونما پاتے ہیں اس لیے
ہمیں جگہ کی مناسب سے محکمہ جنگلات کے تعاون سے پودوں کا انتخاب کرنا ہوگا
تاکہ ہماری نسلوں کے ساتھ ساتھ ہم خود بھی اس درخت کو تناور ہوتا دیکھ سکیں
اور اس کے پھل سے مستفید ہوسکیں اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کار خیر میں اپنا
اپنا حصہ ڈالنے کی توفیق عطا فرمائے ( آمین )۔
|