لاکھوں بار دیکھی گئی عمران خان کے غصے کی ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے کہ 'جموں و کشمیر کے معاملے پر کسی بھی ملک کی حمایت حاصل نہ ہونے کے سبب عمران خان غصے میں ہیں اور اسی وجہ سے میڈیا والوں کے ساتھ انھوں نے بدتمیزی کی‘۔
 

image


تقریباً تین منٹ کی اس ویڈیو میں عمران خان کے ساتھ پاکستان کے موجودہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر ریلوے شیخ رشید احمد بھی نظر آ رہے ہیں۔

گذشتہ تین دنوں میں اس ویڈیو کو 20 لاکھ سے زیادہ بار دیکھا گیا ہے۔ اس وائرل ویڈیو میں ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان ناراض ہو کر پریس کانفرنس میں موجود تمام لوگوں کو خاموش رہنے کا کہہ رہے ہیں۔

بی بی سی نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اس ویڈیو کو پچاس ہزار سے زیادہ بار شیئر کیا جا چکا ہے اور جنھوں نے اس ویڈیو کو فیس بک یا ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے وہ لکھتے ہیں کہ 'آرٹیکل-370 پر کسی بھی ملک کی حمایت نہ ملنے پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں کو گالیاں دینی شروع کر دیں۔'

انڈیا کی جانب سے اپنے زیر انتظام جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی خصوصی دفعات کو ختم کرنے کے فیصلے پر پاکستان کھل کر تنقید کر رہا ہے۔

چین نے اس معاملے میں پاکستان کے حق میں کچھ بیانات دیے ہیں لیکن بیشتر ممالک نے جموں و کشمیر کو انڈیا اور پاکستان کا دوطرفہ مسئلہ قرار دیا ہے۔

بی بی سی کو معلوم ہوا کہ آرٹیکل 370 سے متعلق کہہ کر وزیر اعظم عمران خان کی جو ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے اس ویڈیو کا جموں و کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ ویڈیو کافی پرانی بھی ہے۔
 

image


وائرل ویڈیو کی حقیقت؟
ریورس امیج سرچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ویڈیو جون سنہ 2015 کا ہے۔ اس وقت عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم بھی نہیں تھے۔

سنہ 2015 میں پاکستان میں مسلم لیگ (نواز)' پارٹی کی حکومت تھی اور نواز شریف اس ملک کے وزیر اعظم تھے۔

جبکہ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے چیئرمین عمران خان پاکستان میں حزب اختلاف کے بڑے رہنماؤں میں شامل تھے۔
 

image


انٹرنیٹ پر میڈیا کی کچھ پرانی رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو آٹھ جون سنہ 2015 کی ہے۔

ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے پاکستان کے نجی چینل سماء ٹی وی نے لکھا: 'راولپنڈی شہر میں ایک جلسہ عام میں میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنے حامیوں پر ناراض ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان۔

لیکن اس ویڈیو میں ترمیم کر کے سوشل میڈیا پر صرف اتنا ہی حصہ استعمال کیا گیا ہے جب ناراض ہو کر عمران خان لوگوں کو خاموش رہنے کے لیے کہتے ہیں۔
 

image


پورا معاملہ کیا تھا؟
درحقیقت اس ویڈیو کے وقت عمران خان نے اپنے حامیوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی تھی اور پریس کانفرنس میں انھوں نے میڈیا والوں سے کہا کہ 'پنجاب پولیس کا کردار ٹھیک نہیں ہے'۔

سات جون 2015 کی شام کو عمران خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی ایک ٹویٹ کیا تھا۔

انھوں نے لکھا تھا 'یہ جان کر حیرت ہوئی کہ صادق آباد راولپنڈی میں پولیس نے دو نوجوانوں کو ہلاک کیا ہے۔ نواز شریف نے پنجاب پولیس کو قاتل بنا دیا ہے۔'


Partner Content: BBC

YOU MAY ALSO LIKE: