ریحان اور شایان دونوں آپس میں بہت اچھے اور مخلص
دوست تھے یہ جماعت سوئم میں پڑھتے تھے پڑھائی میں بھی دونوں اچھے نمبر لیتے
تھے ریحان اور شایان اکٹھے سکول آیا جایا کرتے تھے اور شام کو ایک دوسرے کے
گھر کھیلنے کے لیے بھی چلے جاتے تھے ایک دن شایان ریحان کے گھر کھیلنے گیا
تو اس نے دیکھا کہ ریحان اور اس کی فیملی تو کہیں جانے کی تیاریاں کر رہے
ہیں شایان نے حیرت سے ریحان سے پوچھا ''ریحان آپ لوگ کہا جا رہے ہو؟''
ریحان خوشی سے بھاگتا ہوا شایان کے پاس آیا اور بولا '' ہم تو حج کرنے اﷲ
کے گھر جا رہے ہیں. اچھا! وہ خانہ کعبہ والا اﷲ کا گھر وہاں میری دادو اور
دادا ابو بھی گئے تھے ریحان وہاں بڑا مزہ آتا ہے میری دادو نے بتایا تھاسچی
شایان پھر تو مجھے بھی مزہ آئے گا.'' اچھا ریحان میں پھر گھر جاتا ہوں کل
سکول تو جاؤ گے نہ؟ ہاں شایان میں آ جاؤ کا صبح آپ کو لینے خدا حافظ ریحان
اوکے شایان اﷲ حافظ ۔
دوسرے دن صبح ریحان سکول کے لئے تیار ہو کے نکلا اور راستے سے شایان کو بھی
ساتھ لے لیا اور دونوں سکول کے لئے پیدل چل پڑے. راستے میں شایان ریحان سے
کہنے لگا ''ریحان تم اﷲ کے گھر جا رہے ہو حج کرنے لیکن حج کیا ہوتا ہے؟ ارے
ہاں شایان یہ تو مجھے بھی نہیں پتہ امی ابو نے بس اتنا کہا کہ اﷲ کے گھر جا
رہے ہیں حج پر. ریحان چلو آج اپنی ٹیچر سے پوچھے گے کیا ہے یہ حج؟ ہاں ہاں
بالکل پوچھے گے'' لو ہمارا سکول بھی آگیا. دونوں ہنستے مسکراتے سکول میں
داخل ہوئے اور اسمبلی کے بعد اپنی جماعت میں جا پہنچے جماعت میں ٹیچر آئی
انہوں نے بچوں سے سارا سبق سنا اور انہیں کام لکھوایا سارا کام مکمل کرنے
کے بعد ریحان کھڑا ہوا اور ٹیچر سے کہنے لگا'' ٹیچر جی کیا میں آپ سے ایک
سوال پوچھ سکتا ہوں؟ جی ریحان آپ ضرور پوچھے.ٹیچر جی یہ حج کیا ہوتا ہے اور
ہم اسے اﷲ کے گھر کیسے اور کیوں کرتے ہیں؟'' ٹیچر نے مسکراتے ہوئے ریحان سے
پوچھا ''میں ضرور بتاتی ہوں لیکن پہلے آپ بتاؤ آپ کیوں حج کے بارے میں
جاننا چاہتے ہیں؟ ٹیچر جی ہم اگلے ہفتے اﷲ کے گھر جا رہے ہیں حج کرنے پر
مجھے تو کچھ پتا ہی نہیں تو میں کیا کروں گا ادھر''؟ ریحان کی اس معصومانہ
بات پر سب ہنس دیے ٹیچر نے سب بچوں کو خاموش کروایا اور کہا '' ریحان نے
بہت اچھا سوال کیا ہے۔لیکن آپ سب اس کو سمجھنے کے لئے بہت چھوٹے ہو ابھی
لیکن چلے پھر بھی میں مختصر کر آپ کو بتاتی ہوں کون کون جاننا چاہتا ہے حج
کے بارے میں؟'' سب بچوں نے ہاتھ کھڑا کیا اور بلند آواز ایک ساتھ میں بولے
میں تو اچھا بچوں آئیے آج میں آپ کو حج کے بارے میں بتاتی ہوں جیسے نماز
روزہ یہ فرض عبادات ہیں بالکل اسی طرح حج بھی ایک فرضی عبادت ہے۔ یہ اسلام
کی پانچ بنیادوں میں سے ایک ہے۔ٹیچر جی اچھا وہ پانچ بنیادیں جو ہم نے
اسلامیات کی کتاب میں پڑھی تھی کلمہ طیبہ,نماز, روزہ, زکوۃ اور جج جی شاباش
بالکل شایان یہ ہی ہیں.'' جماعت میں موجود ایک بچہ بولا ٹیچر جی کیا کوئی
بھی حج کر سکتا ہے؟ جی احمد حج سب پر فرض نہیں ہیں حج وہ ہی کر سکتا ہے۔ جو
اس کی استطاعت رکھ سکتا ہوتو ٹیچر جی بتایے نہ کون کون کر سکتا ہے پھر حج؟
''حج کے لیے مالدار ہونا,آزاد ہونا،عاقل ہونا,بالغ ہونا, مسلمان ہونا,پر
امن راستہ ہونا,صحت مند ہونا اور حکومت کی طرف سے رکاوٹ نہ ہونا,عورتوں کے
ساتھ محرم ہونا ضروری ہے۔ سفید کپڑوں میں حج کرتے ہوئے خانہ کعبہ اﷲ کے گھر
کے چکر لگانے ہوتے
ہیں یعنی طواف کعبہ کرتے ہیں اور اس دوران تکبیرات،اﷲ کا زکر کرتے ہیں
عبادات کرتے ہیں خوب دعائیں کرتے ہیں اور بچوں خانہ کعبہ کو پہلی بار
دیکھتے جو بھی دعا مانگی جائے وہ ضرور پوری ہوتی ہے ٹیچر جی میں آپ سب کے
لئے بھی ضرور دعا کرو گا جی ریحان ضرور کیجیے گا ریحان اﷲ تعالیٰ تو ویسے
بھی بچوں کی دعائیں قبول کرتے ہیں اﷲ تعالیٰ آپ لوگوں کا جانا قبول کرئے
اور حدیث میں آتا ہے کہ حج کرنے کے بعد انسان گناہوں سے ایسے پاک ہو جاتا
ہے جیسے اس نے کبھی کوئی گناہ کیا ہی نہ ہو اور اس کے علاوہ بھی بہت سارے
احکامات پورے کرنے ہوتے ہیں جن میں سے ایک حکم قربانی کا ہے. جو کہ خضرت
ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے. بچوں خضرت ابراہیم اور خضرت اسماعیل علیہ
السلام کا واقعہ جانتے ہیں نہ آپ سب؟؟؟ ۔یس ٹیچر پڑھا ہے ہم نے خضرت
ابراہیم نے جو خواب دیکھا تھابالکل بہت اچھے.آپ سب تو ماشائاﷲ سمجھدار ہوتے
جا رہے ہیں ''اور بچوں جو حج پہ نہیں جا سکتے وہ اپنے اپنے گھر ہی قربانی
دیتے ہیں اﷲ کی راہ میں. ٹیچر جی ہمیں کیسے پتہ چلے گا کہ اﷲ تعالیٰ نے
ہماری قربانی قبول کر لی شایان بیٹا قربانی خالصتاً سچے دل اور اچھی نیت سے
دی جائے تو اﷲ تعالیٰ ضرور قبول کرتے ہیں. اور قربانی بھی اپنی استطاعت کے
مطابق دی جاتی ہے. ریحان بولا '' ٹیچر جی پر ہمارے ہاں تو لوگ مقابلہ بازی
کرتے ہیں اﷲ کی راہ میں قربانی کرتے وقت بھی نہیں خیال رکھتے '' سچ کہا آپ
نے ریحان افسوس آج کل لوگ دکھاوا کرتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ کو بھی ناراض کرتے
ہیں. اﷲ تعالیٰ ہماری نیتوں کو خالص و سچا کرئے با آواز بلند سب نے آمین
کہابچوں قربانی کے جانور کا بھی احترام لازم ہے. تو بچوں کیسا لگا آپ کو اﷲ
کے گھر اور حج کے بارے میں جان کر؟؟؟ بہت اچھا لگا ٹیچر جی آپ ہمیں اور بھی
ایسی باتیں بتایا کرئے اﷲ کے گھر کی؟ جی بچوں انشائاﷲ ضرور. چلیں چھٹی کا
وقت ہو گیا ہے بچوں اﷲ حافظ اوکے ٹیچر اﷲ حافظ شایان اب تو میں بھی دل لگا
کر اچھے سے حج کروں گا اﷲ کے گھر کا طواف کرو گا. اور جا کر امی ابو کو بھی
بتاؤ گا کہ دیکھو میں بھی اب حج کے بارے میں جانتا ہوں خوش ہو جائے گے وہ
سن کر. ہاں ریحان بالکل میں بھی جا کر اپنے گھر بتاؤ گا سب کو حج کا بھی
اور قربانی کا بھی ریحان اب میں چلتا ہوں مجھے بھی دعاؤں میں یاد رکھنا
ضرور شایان کیوں نہیں اوکے خدا حافظ فی امان اﷲ. دونوں گلے ملے اور اپنے
اپنے گھر چل دیے۔
|