کشمیر میں قتل عام پر مسلم امہ کی خاموشی ایک المیہ

تحریر:ڈاکٹرمحمدعدنان ،لاہور
کشمیر میں ہونے والے مظالم پر پوری دنیا میں اقوام عالم کی بے بسی پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے۔ انسانیت نے درندگی کی حدیں پار کرلیں‘ اقوام متحدہ نے کئی دہائیوں سے جاری ظلم و درندگی کا نوٹس کیوں نہیں لیا اس کی وجہ کوئی جان نہیں سکا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیر میں انسانیت کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں یہی وجہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حریت کا جذبہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ بیدار ہوا ہے۔ بھارتی حکومت نے کئی دہائیوں سے کشمیر میں فوج کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، بلکتے معصوم‘ بچے‘ بوڑھوں‘ جوان‘ اور خواتین فوج سے نہتے نبرد آزما ہیں۔ہم سب بھول چکے ہیں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے کشمیر میں بسنے والے نوے لاکھ کے قریب انسان کسی مسیحا کی تلاش میں قربانیاں دیرہے ہیں حتیٰ کہ بھارتی حکومت ظلم کرکے تھک گئی ہے مگر مظلوم جاری کرفیو کی وجہ سے فاقہ کشی کے باوجود انسانیت کی آخری معراج پر ہیں مواصلاتی رابطہ منقطع‘ چند گھنٹوں کے لیے جیسے ہی کرفیو میں نرمی ہوئی محصور انسان اپنی بھوک کو بھول کر غاصب فوج سے برسرپیکار ہوجاتے ہیں آج تک انسانی تاریخ نے یہ مناظر نہیں دیکھے ہوں گے جو ہمیں تمام تر پابندیوں کے باوجود سری نگر کپواڑہ میں کیمرے کی آنکھ دکھا رہی ہے جو عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے پچھلے دنوں ایک خاتون صحافی تمام تر حالات کی عکس بندی کرتے ہوئے سہمی سہمی تصویر پر میری نظر پڑی جس نے دل دہلا کر رکھ دیا۔ عکس بندی کرتی ہوئی خاتون ننھے شیر خوار بچوں پر بھارتی غاصب فوج کے مظالم اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرتے ہوئے خود غیر محفوظ اور خوف زدہ تھی کہ شاید وہ خود کسی گولی کا نشانہ بن جائے گی۔ ربّ کی دھرتی پر جب انسان خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگیں تو اقوام عالم کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے کیوں کہ سسکتی ہوئی انسانیت سے ہم خود کو جتنا بھی علیحدہ کرلیں اس آگ میں سب کچھ بھسم ہوجائے گا انسانی حقوق کی تنظیموں‘ عالمی عدالت‘ انسانیت کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار اور دائرہ کار وسیع کریں ظلم آخر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ بیروت میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے شام اور لبنان میں بسنے والے لاکھوں افراد کو انسان سمجھ کر پوری دنیا کو سوچنا ہوگا کہ آیا ہمیں انسانی حقوق کے نام پر عبادت کرنی چاہیے یا سیاست کی نذر کرنا ہے اب آنکھیں بند کرنے سے کام نہیں چلے گا۔ہندوستان میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں‘ سکھ‘ عیسائی‘ پارسی آج سب غیرمحفوظ ہیں۔ فاشسٹ نظریات کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو کودنا پڑے گا۔ بھارت اور پاکستان دونوں ایٹمی قوتیں ہیں بھارت کے وزیر دفاع کا ایٹم بم کے استعمال کے حوالے سے بیان کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ وگرنہ اقوام عالم انسانیت کو تحفظ فراہم کرنیمیں ناکام ہوجائے گا آئندہ آنے والے نسلیں ہیرو شیما اور ناگا ساکی کو بھول جائیں گے امریکی صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کے جو نتائج سامنے آئے ہیں‘ وہ بھیانک ہیں‘ بھارت نے جلد بازی کا مظاہرہ کرکے کشمیری انسانوں کی نسل کشی شروع کر رکھی ہے۔ آرٹیکل ۰۷۳ کا خاتمہ کرکے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینا انسانیت کو عدم تحفظ کا شکار کرنا کہاں کی انسانیت ہے۔ کشمیریوں کو تحفظ کا احساس کون کرے گا کیا آر ایس ایس نے پارٹی منشور میں کشمیریوں کو محصور کرکے قتل کرنے کا ٹھیکہ دے رکھا ہے۔ اقوام متحدہ ہندوستان کو جب تک لگام نہیں دے گا اس کا بائیکاٹ نہیں کرے گا انسانیت غیر محفوظ اور تڑپتی رہے گی۔ کشمیر میں کلسٹر بموں کی یلغار انسانیت سوزمظالم کی داستانیں کئی دہائیوں سے جاری ہیں اور انسانیت عدم تحفظ کا شکار ہے۔
۔۔۔۔۔۔

 

Talha Khan
About the Author: Talha Khan Read More Articles by Talha Khan: 60 Articles with 40585 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.